باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق دو سال میں اورنج لائن منصوبے کو مکمل نہ کرنے کےخلاف پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع کروا دی گئی
قرارداد مسلم لیگ(ن) کی رکن اسوہ آفتاب کی جانب سے جمع کرائی گئی، قرار داد کے متن میں کہا گیا کہ اورنج لائن منصوبے پر قوم کا اربوں روپے لگ چکا ہے ،بزدار حکومت اورنج لائن منصوبے کو بھی پشاور بی آر ٹی کی طرح کھنڈرات میں تبدیل کرنا چاہتی ہے ،سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہبازشریف کے دور حکومت میں اورنج لائن ٹرین کا 80فیصد کام مکمل ہو چکا تھا
قرار داد کے متن میں کہا گیا کہ بزدار حکومت دو سالوں میں 20کام مکمل نہیں کر سکی منصوبے میں تاخیر سے لاگت میں بھی اربوں روپے کا اضافہ ہورہا ہے ،قرارداد کے متن میں چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ اورنج لائن ٹرین منصوبے کا از خود نوٹس لیا جائے،عدالت پنجاب حکومت کو اورنج لائن ٹرین منصوبہ جلد از جلد مکمل کرنے کی حتمی تاریخ دے.
اورنج ٹرین بجلی سے چلائی جا رہی ہے۔ اورنج ٹرین 45، منٹ میں 27.1 کلومیٹر فاصلہ طے کرے گی۔ ٹرین کی ایک بوگی میں 50 مسافروں کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔
اورنج ٹرین کا 25.4 کلو میٹر ٹریک ایلی ویٹیڈ جبکہ 1.72 کلومیٹر انڈر گراؤنڈ ہے، 26 سٹیشنز میں سے 24 ایلی ویٹیڈ اور 2 انڈر گراؤنڈ ہیں۔ ٹرین کی زیادہ سے زیادہ رفتار 80 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے مگر ٹرین اوسطاً 34.8 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلے گی۔
کیا نواز شریف صحتیاب ہو گئے؟ شہباز شریف کی پارٹی کو جشن منانے کی ہدایت
حریم شاہ کی دبئی میں کر رہے ہیں بھارتی پشت پناہی، مبشر لقمان نے کئے اہم انکشاف
حریم شاہ کو کریں گے بے نقاب، کھرا سچ کی ٹیم کا بندہ لڑکی کے گھر پہنچا تو اسکے والد نے کیا کہا؟
مبشر صاحب ،گند میں نہ پڑیں، ایس ایچ او نے حریم شاہ کے خلاف مقدمہ کی درخواست پر ایسا کیوں کہا؟
واضح رہے ایگزم بنک چائنہ سے 1.62 بلین ڈالر کے قرض سے بننے والی میٹرو اورنج لائن ٹرین منصوبہ پر کام کا آغاز 2 اکتوبر 2015 میں ہوا، پی سی ون کے مطابق منصوبہ 27 ماہ میں مکمل کیا جانا تھا مگر لاہور ہائی کورٹ کے حکم امتناعی، کام کی سست رفتاری اور لاگت میں ہوشربا اضافے کے باعث 50 ماہ بعد بھی منصوبہ ادھورا ہے۔