حکومت کی جانب سے نئے ٹیکسز کی بھرمار پر پبلک ٹرانسپورٹرز نے ملک گیر ہڑتال دھمکی دے دی ۔تفصیلات کے مطابق انکم ٹیکس ، ٹول ٹیکس ، ٹوکن ٹیکس سمیت دیگر ٹیکسز میں بے جا اضافے کے خلاف ٹرانسپورٹرز میدان میں آگئے۔

پبلک ٹرانسپورٹرز کی جانب سے لاری اڈا بادامی باغ سے لاہور پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی میں پبلک ٹرانسپورٹ گاڑیوں کی کثیر تعداد موجود تھی۔پبلک ٹرانسپورٹرز کی جانب سے حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی اور دھمکی دی گئی کہ حکومت کی جانب سے 2 اگست تک ٹیکسز میں بے جا اضافہ واپس نہ لیا گیا تو ملک گیر ہڑتال ہو گی۔

پبلک ٹرانسپورٹرز کی جانب سے احتجاج کے باعث ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا ہے اور لاری اڈا بادامی باغ کے باہر مین روڈ پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں۔

چیئرمین ایکشن کمیٹی کا کہنا ہے کہ یکم اگست کو گورنر ہاؤس کے باہر احتجاجی ریلی نکالی جائے گی ۔حکومت کی جانب سے ہمارے مطالبات پورے نہ ہوئے تو تاریخی ہڑتال ہو گی ۔

 

 

ادھر دوسری طرف وفاقی کابینہ نے پٹرول اور ڈیزل پر ڈیلرز مارجن 7 روپے بڑھانے کی سمری منظور کر لی۔‏مہنگائی کے ستائے عوام پر مزید بوجھ ڈال دیا گیا، وفاقی کابینہ نے ڈیلرز مارجن بڑھانے کی سمری سرکولیشن کے ذریعے منظورکر لی، پٹرول، ڈیزل پر ڈیلر مارجن بڑھا کر 7 روپے فی لٹر مقرر کرنے کی دی۔

منظوری ڈیزل پر ڈیلر مارجن میں 2 روپے 87 پیسے کے منظوری دی گئی، پٹرول کے فی لٹر پر ڈیلر مارجن میں 2 روپے 10پیسے کا اضافہ منظور کیا گیا، ڈیلرز مارجن میں اضافے کا اطلاق یکم اگست سے ہو گا۔

مارجن میں اضافے سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بھی اضافے کا خدشہ ہے، پٹرولیم ڈیلرز کی جانب سے 18 جولائی کو ملک بھر میں ہڑتال کی کال دی گئی تھی، ہڑتال کی کال پر پٹرول ڈویژن نے مذاکرات کے ذریعے ڈیلرز مارجن بڑھانے کی حامی بھری تھی۔

Shares: