گلوبل وارمنگ کے پیشِ نظر اوزون کی تہہ کو بچانے کے لیے کی جانے والی کوششیں رنگ لانے لگ گئیں۔
باغی ٹی وی : اوزون سطح کرہ ارض کو ڈھانپنے والی ایک حفاظتی سطح ہے جو سورج سے آنے والی نقصان دہ الٹرا وائلٹ شعاؤں کو زمین کے ماحول میں گھسنے سے روکتی ہے۔
2100 کے شروع تک زمین پر موجود 80 فیصد گلیشیئر پگھل سکتے ہیں
ماضی کے مطالعوں میں روز مرہ کی اشیاء میں استعمال ہونے والے کلوروفلورو کاربن (سی ایف سیز) کو اوزون سطح، انسان کی صحت اور ماحول کے لیے نقصان دہ پایا گیا ہے،1987 میں درجنوں ممالک نے موٹریال پروٹوکول پر دستخط کیے جس کے تحت دستخط کنندہ سی ایف سیز کے استعمال کو ختم کرنے کے پابند ہوگئے اوریہ ایک تاریخی کثیر جہتی ماحولیاتی معاہدہ ہےجو تقریباً 100 انسانی ساختہ کیمیکلز، یا ‘اوزون کو ختم کرنے والے مادے’ (ODS) کی کھپت اور پیداوار کو منظم کرتا ہے۔
تاہم اب دنیا بھر کے سینکڑوں سائنسدانوں کی جانب سے بنائی گئی رپورٹ کے مطابق اوزون کو نقصان پہنچانے والی اشیاء کے استعمال میں کمی کے نتیجے میں اوزون کی تہہ بحال ہونا شروع ہوگئی ہے اور اس صدی کے آخر تک زمین کو گلوبل وارمنگ کے سبب بڑھنے والے درجہ حرارت میں 0.5- 1 ڈگری تک کمی کا سامنا متوقع ہےلیکن گروپ نے جیو انجینئرنگ جیسی نئی ٹیکنالوجیز کے اوزون پرت پر غیر ارادی اثرات سے بھی خبردار کیا۔
ایمیزون جنگلات کی تباہی سے ہمالیہ اورانٹارکٹک کی برف میں بھی کمی ہوسکتی ہے
مونٹریال پروٹوکول کی پیشرفت پر ہر چار سال بعد شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں پینل نے اوزون کو ختم کرنے والے ممنوعہ مادوں کے تقریباً 99 فیصد کے مرحلے سے باہر ہونے کی تصدیق کی۔
پیر کے روز شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق اوزون کی تہہ میں سوراخ کی دریافت کا اعلان پہلی بار برطانوی انٹارکٹک سروے کے تین سائنسدانوں نے مئی 1985 میں کیا تھا۔
پینل کی رپورٹ کے مطابق، اگر موجودہ پالیسیاں اپنی جگہ پر رہتی ہیں، تو توقع ہے کہ 2040 تک یہ تہہ 1980 کی قدروں تک پہنچ جائے گی، اوزون سطح کی انٹارکٹک میں 2066 تک، آرٹک میں 2045 اور باقی دنیا میں 2040 تک اس ہی حالت میں واپسی متوقع ہے جس حال میں وہ 1980 میں تھی۔
ماہرین فلکیات کا زمین کےمدارمیں گردش کرتےسیٹلائٹس پرگہری تشویش کا اظہار
انٹارکٹک اوزون ہول کے سائز میں تغیرات، خاص طور پر 2019 اور 2021 کے درمیان، زیادہ تر موسمیاتی حالات کی وجہ سے تھے اس کے باوجود، سال 2000 سے، انٹارکٹک اوزون کی خلاف ورزی رقبے اور گہرائی میں آہستہ آہستہ بہتر ہو رہی ہے۔
اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام (UNEP) کے اوزون سیکریٹریٹ کے انوائرنمنٹ پروگرام کی ایگزیکٹِیو سیکریٹری میگ سیکی کا کہنا تھا کہ تازہ ترین رپورٹ کے مطابق اوزون تہہ کی بحالی ایک زبردست خبر ہےموسمیاتی تغیر کو کم کرنے کے لیے مونٹریال پروٹوکول اس سے زیادہ اثر انداز نہیں ہوسکتا 35 سال سے زیادہ کے عرصے میں یہ معاہدہ ماحولیات کے لیے حقیقی چیمپئن بن گیا ہےسائنٹیفک اسسمنٹ پینل کی طرف سے کئے گئے جائزے اور جائزے پروٹوکول کے کام کا ایک اہم جزو بنے ہوئے ہیں جو پالیسی اور فیصلہ سازوں کو مطلع کرنے میں مدد کرتے ہیں۔
منگل کو ایک ٹویٹ میں، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے کہا کہ اوزون کی تہہ کی بحالی "ایک حوصلہ افزا مثال ہے کہ جب ہم مل کر کام کریں گے تو دنیا کیا حاصل کر سکتی ہے-