مزید دیکھیں

مقبول

امریکا اور ایران کے مذاکرات کا دوسرا دور مکمل

امریکا اور ایران کے درمیان جوہری پروگرام سے...

اداکارہ نادیہ حسین نےایف آئی اے کے سامنے پیسوں کا اعتراف کرلیا

اداکارہ نادیہ حسین نے شوہر کی جانب سے پیسے...

دھرنے، سندھ اور پنجاب میں پیٹرولیم مصنوعات کی قلت کا خدشہ

کینال منصوبے کے خلاف دھرنوں سے سندھ اور پنجاب...

پی ٹی آئی،9مئی کے بعد غیر فعال کارکنان کو”کھڈے لائن”لگانے کی ہدایات

پاکستان تحریک انصاف خیبر پختونخوا میں نئی تنظیم سازی...

دینی مدارس کے لیے گرانٹ بڑھا دی ہے، بیرسٹر سیف

مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا ہے...

پہلگام حملے کا الزام پاکستان پر لگانا نامناسب ہے، وزیر دفاع

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان دہشت گردی کا سب سے بڑاشکار ہے اور کئی دہائیوں سے دہشت گردی کا مقابلہ کررہا ہے، پہلگام حملے کا الزام پاکستان پر لگانا نامناسب ہے، دنیا میں کہیں بھی دہشت گردی ہو اس کی مذمت کرتے ہیں۔

باغی ٹی وی کے مطابق وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز ہرجگہ دہشت گردی کا مقابلہ کررہی ہیں، ہوسکتا ہے بھارت فالس فلیگ آپریشن کرکے ملبہ پاکستان پر ڈال دے۔پاکستان جیساملک کیسے دہشت گردوں کی پشت پناہی کرسکتا ہے جہاں بے گناہ لوگ شہید ہورہے ہیں، پاکستان میں شہدا کی تعداد ہزاروں میں ہے۔ پاکستان میں دہشت گردی کے واضح تانے بانے بھارت سے ملتے ہیں اور بھارتی سرپرستی کے بغیر پاکستان میں دہشت گردی نہیں ہوسکتی ، پاکستان میں دہشت گردی کرنیوالوں کو سرحدپار سے سپورٹ مل رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک شخص چند دن پہلے پاکستانی سرحد پرپکڑا گیا ہے، سب کو پتا ہے بلوچستان کے علیحدگی پسندوں کو بھارت نے پناہ دی ہوئی ہے، بلوچستان کے علیحدگی پسندبھارت میں علاج کراتے ہیں جو ریکارڈ پر ہے اور پاکستان میں دہشت گردی کیلئےسرپرستی اور مالی معاونت بھی ہوتی رہی ہے۔ پاکستان دہشت گردی کی مذمت کرنے کیلئے عالمی برادری کے ساتھ کھڑا ہے، 7لاکھ بھارتی فوج کئی دہائیوں سے مقبوضہ کشمیر میں ہے، اگر بےگناہ لوگ مارے جارہے ہیں تو بھارتی فوج وہاں کیاکررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت پہلگام واقعے کی تحقیقات کرے اور سہولت کاروں کو تلاش کرے، اگر کوئی صورتحال بنتی ہے تو پاکستان بھرپور جواب دینے کی پوزیشن میں ہے، جب فضائی حدود کی خلاف ورزی کی گئی تھی تو سب کو پتا ہے کہ ابھینندن کے ساتھ کیا ہوا تھا۔

افغانستان کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ابھی نائب وزیراعظم افغانستان سے ہوکر آئے ہیں، دعا ہے نائب وزیراعظم کے دورے کے نتائج اچھے نکلیں اور پاکستان اور افغانستان کے تعلقات امن کی سمت میں چلیں۔ دو سال پہلے بھی کابل گیا تھا مگر اس کے نتائج اتنے خوشگوار نہیں نکلے تھے، دو سال پہلے بھی جاکر بتایا تھا کہ دہشت گردوں کی پناہ گاہیں آپ کی سرزمین پر ہیں، اس کے بعد بھی کوئی تبدیلی نہیں آئی تھی بلکہ دہشت گردی میں اضافہ ہوا تھا۔

انہوں نے کہا کہ نوازشریف سے پونے 2 گھنٹے ملاقات ہوئی تھی، راناثنااللہ کے پیپلزپارٹی سے رابطے ہوئے ہیں، اور اس سے پہلے ڈاکٹر مالک کی نوازشریف سے ملاقات ہوئی تھی جس میں تفصیلی گفتگو ہوئی تھی اور اس گفتگو پر پیشرفت بھی ہوئی ہے۔ بلوچستان میں ناراض لوگوں کو قریب لانے میں نوازشریف کردار ادا کرسکتے ہیں، نوازشریف سیاسی عناصر کو بھی قریب لانے میں کردار اداکرسکتے ہیں، وہ ایک دو روز میں واپس آرہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جوبھی صورتحال ہوگی ہم پیپلزپارٹی کے ساتھ بیٹھ کر بہترین حل نکالیں گے، یہ ایسامسئلہ ہے جسے سیاستدان گفتگو سے حل کرسکتے ہیں، مسائل گفتگوسے حل ہوجائیں تو بہتر ہوتا ہے۔

پی ایس ایل 10: ملتان کا اسلام آباد کو 169رنز کا ہدف

سعودی اتھارٹی کی مکہ میں پرمٹ کے بغیر داخلے پر پابندی

ڈیرہ غازی خان ائیرپورٹ آئندہ سال کے آخر تک ائیربس 320 کیلئے اپ گریڈ ہوگا

قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس کل طلب ، اہم فیصلے متوقع