سی آئی اے منڈی بہاؤالدین کی شاندار کاروائی
ڈسٹرکٹ رپورٹر کاشف تنویر کی رپورٹ کے مطابق 48 دن بعد تفتیش تبدیل ہونے کے بعد 24 گھنٹے کے اندر سی آئی اے سٹاف نے تیسرا ملزم جو گینگ ریپ میں شامل تھا اور چوتھا ملزم جو سہولت کار تھا اپنی حراست میں لے لیا اور آخرکار دونوں ملزموں نے اقرار جرم بھی کر لیا۔
دو ملزم جو جیل میں ہیں اور دو ملزم جو اب گرفتار ہوئے ، ان کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے محکمہ پولیس کا کردار بہت اہم ہوگا۔ تھانہ پاہڑیانوالی پولیس جنھوں نے لڑکی سے (پتہ ہونے کے باوجود کہ زہنی معذور ہے)، 164 کا بیان دلوایا، دوبارہ سے بیان دلوانا ہوگا کہ دو نہیں بلکہ اس واقعے میں چار افراد شامل تھے۔اسی طرح نئے قانون Anti Rape Act جو 2020 میں نیشنل اسمبلی نے پاس کیا، کے نئے دفعات کے مطابق ایف آئی آر درج نہیں کیا گیا مدعی کی جانب سے درخواست لے کر وہ دفعات شامل کرنے کی ضرورت ہے۔ ذمہ داران پولیس افسران جنھوں نے قانونی کاروائی میں کوتاہی کا مظاہرہ کیا، ان کے خلاف قانونی کاروائی کرنے کی بہت ضرورت ہے کیونکہ انھوں نے ملزموں کو عدالت میں فائدہ دلوانے کے لئے کوئی کمی نہیں چھوڑی۔
اور بھی بہت کچھ، ضلع پولیس افیسر منڈی بہاوالدین اور سی آئی اے سٹاف سے امید کرتے ہیں کہ وہ اپنے تجربات کی روشنی میں ایسے شواہد کے ساتھ رپورٹ تیار کریں گے کہ چاروں ملزموں کو عدالت میں کڑی سے کڑی سزا ملے۔

Shares: