اسلام آباد:وبا پر قابو پانے کے لئے افواج پاکستان پوری طرح متحرک ہے،تمام ادارے ملکرکرونا سے نبٹنے کے لیے کام کررہے ہیں ،اطلاعات کےمطابق پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کی وبا پر قابو پانے کے لئے افواج پاکستان پوری طرح متحرک ہے۔ عوام کا اعتمادافواج پاکستان کا اثاثہ ہے۔ ہر کسی کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔
اسلام آباد میں معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان اور ڈاکٹر ظفر مرزا کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاک فوج سول اداروں کے ساتھ مل کر تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔ پاک فوج سول اداروں کے ساتھ مل کر قرنطینہ میں مدد کر رہی ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ نیشنل سکیورٹی کے 13 مارچ کے اجلاس میں ایک مشترکہ لائحہ عمل تیار کیا گیا ہے۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس وبا سے پاکستان کو محفوظ رکھے۔ پاک فوج حکومت کے ساتھ ملک کر کرونا وائرس پر قابو پانے کی کوشش کر رہی ہے۔
میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ آرمی چیف نے فارمیشن کو ہر ممکن مدد کی ہدایت کی ہے۔ تینوں مسلح افواج کی میڈیکل سہولتوں کو ہر طرح سے تیار کیا گیا ہے۔ فوج کے تمام ادارے مشترکہ نگرانی کر رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ قرنطینہ سینٹر بنانے سے متعلق بھی معاونت کر رہے ہیں۔ ملتان کے قرنطینہ سینٹر میں پاک فوج بھرپور مدد کر رہی ہے۔ سکھر میں رینجرز قرنطینہ سینٹرز کے قیام میں معاونت کر رہی ہے۔
ترجمان پاک فوج نے کہا کہ لوگوں کو بروقت اور درست معلومات دینا ضروری ہے۔ موبائل کمپنیوں کیساتھ مل کر پیغامات عوام تک پہنچائے جا رہے ہیں۔ میڈیا کے ذریعے موجودہ صورتحال سے عوام کو آگاہ کیا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ زمینی راستوں پر فوج اور سول انتظامیہ سکریننگ میں مصروف ہیں۔ ایئرپورٹس پر مسلح افواج کے جوان سکریننگ میں معاونت کر رہے ہیں۔ 21 مارچ سے ملتان، فیصل آباد اور کوئٹہ ایئرپورٹ آپریشنل ہوں گے۔
دوسری جانب وزیراعظم کے معاون خصوصی صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ پاکستان میں 326 کنفرم کیسز ہیں، لیکن گبھرانے کی ضرورت نہیں، پاکستان اس میں تنہا نہیں، دنیا بھر میں 2 لاکھ 20 ہزار کنفرم کیسز ہیں اور ان میں بہت سے ایسے افراد ہیں جو اس وائرس کو بیرون ممالک سے اپنے ساتھ لائے، پچھلے 24 گھنٹوں میں کورونا سے ہمارے دو پاکستانیوں کی جان گئی۔
ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ عوام ہاتھ ملانے اور گلے ملنے سے گریز کریں، عوام بلاضرورت اسپتالوں میں نہ جائیں، اسپتالوں میں مریضوں کا بہت بوجھ ہوتا ہے، مریض کی صحت بہت خراب ہے تو ساتھ صرف ایک فرد جائے، طبی عملے کو محفوظ رکھنے کیلئے سامان کی فراہمی ہماری ذمہ داری ہے اور عوام بغیر تصدیق کے اطلاعات کو نہ پھیلائیں۔








