آپ یقیناً مریض ہیں اور آپ کو پاک آرمی کی مخالفت جیسا موذی مرض لاحق ہے اس مرض میں بندے کو اپنا گھر ہمیشہ برا اور دوسروں کا ہمیشہ اچھا لگتا ہے
آپ کے مریض ہونے کا سب سے بڑا ثبوت یہ ہے کہ آپ کو چائنہ کی لداخ میں بھارت سے ایک چھو ٹی سی جھڑپ تو دکھائی دیتی ہے لیکن انیس سو اڑتالیس سے لیکر آج تک پاکستان کی بھارت کے ساتھ چار جنگیں نہیں دکھائی دیتی آپ مریض ہی تو ہیں کہ آپ اکہتر میں پاکستان آرمی کی شکست پر شادیانے بجاتے ہیں جبکہ اصل مجرم تو آپ تھے جو کلمہ والے پاکستان میں سندھی مہاجر پنجابی پٹھان بلوچ اور بنگالی بنے تھے اور آپ کی اسی ٹوٹ پھوٹ نے بھارت کو موقع دیا تھا کہ وہ پاکستان کو دو لخت کردے
بھارتی جنرل جی ڈی بخشی کہتا ہے ہمیں جنگ پاکستان آرمی نے سکھائی ہے اس نے ہمیں مارا اور بار بار مارا اور اتنا مارا کہ ہمیں اس سے لڑنے پر مجبور ہونا پڑا ۔۔۔
آپ کا مرض کتنا شدید ہے کہ آپ کو انیس سو اڑتالیس میں نوزائیدہ اور کمزور پاکستان کے بیٹوں کی وہ بے مثال شجاعت نہں دکھائی دیتی جس کے ذریعہ کشمیر کا چھتیس فیصد حصہ آزاد کروالیا گیا اور بری طرح پٹتے بھارت کو روتے دھوتے اقوام متحدہ میں اپنے دکھڑے سنا کر جنگ بندی کروانی پڑی ۔۔۔۔
کتنا مہلک ہے آپ کا مرض کہ یہ آپ کو پینسٹھ کی وہ جنگ نہیں دیکھنے دیتا جس میں وہ بھارتی جرنیل جو لاہور میں ناشتہ کرنے کا پروگرام بنا رہے تھے منہ کی کھانے کے بعد اپنے گھر واپس دوڑنے پر مجبور ہوئے ۔۔۔۔
یہ آپ کا تعفن زدہ مرض ہی ہے کہ جو کارگل کی عظیم فتح دیکھنے سے بھی آپ کو محروم رکھتا ہے اور لداخ لداخ پکارتے آپ کو کبھی توفیق نہیں ہوتی کہ آپ وہ منظر دیکھ سکیں کہ جس میں پاکستان آرمی نے بھارتی سورماؤں کو کارگل کی پہاڑیوں پر اس طرح جکڑا تھا کہ ان کی ٹوٹتی ہڈیوں کے کڑا کے ساری دنیا کو سنائی دے رہے تھے کیسے بدنصیب مرض میں مبتلا ہیں آپ کے کارگل کے فاتحین پر طعنے کسنا آپ کی عادت بن چکی ہے جبکہ وہ سیاسی قیادت جو واجپائی اور مودی کی یاری میں اتنی غرق تھی کہ اس نے اپنے ذاتی مفادات کے حصول کیلئے اس عظیم فتح کو امریکہ کے در پر جاکر بیچ ڈالا ہمیشہ آپ کو اپنے سر کا تاج محسوس ہوتی ہے
خود دیکھئے آپ کے مرض نے آپ کو کتنا بدحال کردیا ہے کہ آپ ابھی پچھلے سال کا فروری بھول گئے جس میں پاکستانی شیروں نے بھارتی بزدل آرمی کی ٹھکائی لگائی تھی اور بھارتی سورمے سوائے بلبلا نے کے کچھ نہیں کرسکے
ہاں مجھے فخر ہے اس پاکستان آرمی پر جو پہلے روس جیسی ہیبتناک سپرپاور کو اس طرح شکست دیتی ہے کہ وہ اپنا وجود کھوکر ٹکڑے ٹکڑے ہوجاتی ہے ہاں مجھے فخر ہے پاک آرمی کے ان بلند حوصلہ جوانوں پر جو روس کے بعد دنیا کی دوسری بڑی سپر پاور امریکہ کو بھی شکست فاش سے دوچار کرچکے ہیں
مجھے معلوم ہے پاک آرمی کی یہ فتوحات آپ جیسے بدبودار مریض کو کبھی بھی برداشت نہیں ہوگی لیکن کیا کیا جائے کہ روس اور امریکہ دونوں اپنے زخموں کو چاٹتے ہوئے ایک ہی بات کرتے ہیں کہ ہم ہارنے والے نہیں تھے یہ پاکستان آرمی ہے جس نے ہمیں ذلت آمیز شکست سے دوچار کیا ۔۔۔۔
لداخ لداخ کی رٹ لگانے والو کبھی رب کی دی ہوئی عقل استعمال کرتے ہوئے سوچ لیا کرو کہ یہ پاکستان ہے جس نے بھارت کی ستر فیصد آرمی کو پچھلے بہتر سال سے مصروف رکھا ہوا ہے یہ پاکستان ہے جس نے بھارتی سورماؤں کو اس قابل ہی نہیں چھوڑا کہ وہ کسی دوسرے ملک سے جنگ لڑ سکیں ۔۔۔۔
میں آپ کے مہلک مرض میں افاقہ کی دعا کرتا ہوں کہ آپ کو یہ سامنے کی بات سمجھ آئے کہ ایک پاکستان ہے جو پچھلے بہتر سال سے مسلسل حالت جنگ میں ہے جسے اپنی سرحد کے اکثر حصہ پر دشمن کی ریشہ دوانیوں کا مسلسل سامنا ہے وہ مسلسل لڑ رہا ہے اگر کبھی ہارا ہے تو اکثر جیتا بھی ہے اور الحمدللّٰہ وہ وقت قریب ہے کہ جب مکمل فتح پاکستان کا مقدر بنے گی ان شاءاللہ ۔۔۔۔
آخری بات یہ بھی پاکستانی جوانوں کا اعزاز ہے کہ میدانوں میں ان کے قدموں کے نشانات بہت گہرے ہوتے ہیں لیکن دشمن کو بہت دیر سے دکھائی دیتے ہیں یہی کچھ روس امریکہ کے خلاف جنگ میں بھی ہوا تھا یہی چین بھارت جنگ میں بھی ہوگا نہیں یقین تو اپنی گم شدہ عقل کو اپنے ذہن کے نہاں خانوں سے نکالیں اور پھر اسے استعمال کرتے ہوئے روسی اور امریکی جرنیلوں کے وہ بیان تلاش کرلیں جس میں وہ دہائیاں دے رہے ہیں کہ پاکستان بہت چپکے چپکے ہماری بینڈ بجا گیا ۔۔۔۔
اور ہاں ایک بات اور پاکستان میں رہتے ہیں تو پاکستان کا نمک حلال کریں دوسرے کی تھالی کے گھی کو دیکھ کر اپنی تھالی میں چھید کرنا بند کریں پاکستان کے محافظ پاکستان کی آن بان شان ہیں ان پر بکواس بند کریں اور بھارت بنگلہ دیش بھوٹان جہاں چاہے دفع ہوجائیں۔۔۔
فیصل ندیم