بھارت اور پاکستان ایل او سی پر سیز فائر جاری رکھیں،امریکا

انسانی حقوق پر بھارت سے تشویش اٹھاتے رہتے ہیں
methew

واشنگٹن: امریکا کا کہنا ہے کہ بھارت میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے معاملے پر تشویش کا اظہار کرتے رہیں گے۔

باغی ٹی وی: امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھو ملر نے پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے ساتھ خطے میں دہشت گرد گروہوں سے نمٹنے کا عزم قائم رکھتے ہیں کئی برسوں تک پاکستانی عوام دہشت گردی سےبہت متاثر ہوئی، مانتےہیں کہ پاکستان نےانسداد دہشت گردی کے لیے بہت سے اقدامات کیے ہیں بھارت اور پاکستان سے کہتے ہیں کہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر سیز فائر جاری رکھیں۔

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ چاہتے ہیں پاکستان تمام دہشت گرد گروہوں پر پابندی یقینی رکھنے کے لیے اقدامات کرتا رہے، ان گروہوں میں لشکر طیبہ اور جیش محمد سمیت ان کے دیگر ذیلی گروہ شامل ہیں پاکستانی حکام سے اس سلسلے میں مسلسل رابطے میں رہتے ہیں، جو 2023 کے انسداد دہشت گردی کے ڈائیلاگ کا حصہ تھا۔

امریکا اور بھارت کا پاکستان مخالف مشترکہ اعلامیہ، امریکی ڈپٹی چیف آف مشن دفتر خارجہ طلب

بھارت کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ترجمان امریکی وزارت خارجہ کا کہنا تھا انسانی حقوق پر بھارت سے تشویش اٹھاتے رہتے ہیں، امریکی صدر جو بائیڈن نے بھی اپنی پریس کانفرنس میں اس مسئلے کو اٹھایا تھا۔

واضح رہے کہ حال ہی میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دورہ امریکا کے موقع پر دونوں ممالک کی جانب سے جاری مشترکہ اعلامیے میں پاکستان پر زور دیا گیا تھا کہ بھارت کے خلاف سرحد پار سے دہشت گردی کی کارروائیاں کرنے والے گروپوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔

وزیر دفاع خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں امریکا بھارت مشترکہ اعلامیے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم امریکا کی دو ناکام جنگوں کا خمیازہ آج بھی بھگت رہے ہیں، پاکستان کو چاہیے کہ روس، چین اور اپنے پڑوسیوں کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنائے-

سعودی عرب میں فیفا ورلڈ کپ کس شہر میں ہو گا؟

علاوہ ازیں مودی کے دورہ امریکا کے موقع پر بھارت کے ساتھ مشترکہ اعلامیے میں پاکستان کے خلاف من گھڑت اور بے بنیاد بیانیے پر امریکی ڈپٹی چیف آف مشن کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا،اور امریکا بھارت مشترکہ بیان سے متعلق آگاہ کیا گیا ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ امریکا ایسے بیانات جاری کرنے سے گریز کرے جو پاکستان کے خلاف بھارت کے بے بنیاد اور سیاسی بیانیے کی حوصلہ افزائی کے طور پر سمجھے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ مشترکہ بیان میں پاکستان کے غیرضروری، یک طرفہ اور گمراہ کن حوالوں پر پاکستان کے تحفظات اور مایوسی سے امریکا کو آگاہ کیا گیا۔ علاوہ ازیں پاکستان نے 22 جون کو جاری ہونے والے یو ایس انڈیا مشترکہ بیان کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔

ہمارا مقصد ماسکوحکومت کا تختہ اُلٹنا نہیں تھا،مسلح باغی ویگنر گروپ کے سربراہ کا پہلا …

Comments are closed.