پاک بھارت کے درمیان آبی تنازعات کے حل کیلئے مذاکرات جاری
اسلام آباد: پاکستان اور بھارت کے درمیان آبی تنازعات کے حل کیلئے مذاکرات شروع ہوگئے۔
باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق مذاکرات میں پاکستانی وفد کی قیادت انڈس واٹر کمشنر مہر علی شاہ کریں گے جب کہ بھارت کی جانب سے مذاکرات کی قیادت انڈس واٹر کمشنر پی کے سکسینا کر رہے ہیں، مذاکرات میں پاکستان دریائے سندھ پر بھارتی ڈیمز کی تعمیر پر اپنا موقف پیش کرے گا پاکستان کی جانب سے بھارتی آبی منصوبوں پر اعتراضات کے بعد یہ پہلا اجلاس ہوگا۔
آبی تنازعات پر پاک بھارت مذاکرات کا آغاز یکم مارچ سے اسلام آباد میں ہوگا،انڈس…
مذاکرات میں پکل ڈوئل اور لوئر کلنائی ہائیڈرو الیکٹرک پلانٹس کی تعمیر پر بھی بات چیت ہو گی، بھارتی ڈیمز کی تعمیر پر پاکستان کی جانب سے اٹھانے جانے والے اعتراضات پر بھی بات ہو گی، سیلاب کے سیزن کے دوران ایڈوانس انفارمیشن آف فلڈ کے نظام کا معاہدہ طے پائے جانے کا امکان ہے، مذاکرات میں دریائے ستلج میں پانی کے بہاؤ پر بھی بات چیت ایجنڈا کا حصہ ہے۔
وزارت آبی وسائل کے حکام نے کہا کہ دریائے چناب پر624 میگا واٹ کیرو پن بجلی منصوبہ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی ہے، پاکستان کو دریائے سندھ پر 24 میگاواٹ کے نیموں چلنگ ڈیم اور دریائے پونچھ پر مانڈی ڈیم کی تعمیر پر بھی اعتراض ہے۔
ہونڈا موٹر سائیکلز کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ
کمشنر انڈس واٹر کمیشن نے کہا تھا کہ پاکستان دریا سندھ پر ہی 19 میگاواٹ کے ٹربوک شیوک اور 25 میگاواٹ کے ہنڈررمان کے ڈیزائن پر بھی اعتراض اٹھائے گا دریا سندھ پر ہی ساڑھے 18 میگاوٹ کے سانکو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ اور 19 میگاواٹ کے مینگڑم سانگرا پر بھی اعتراض اٹھائے جانے والے اعتراضات پر بات ہوگی۔
حکام نے کہا کہ بھارت کی جانب سے دریائے سندھ پر مزید دو چھوٹے پن بجلی منصوبے بھی لگائے جا رہے ہیں۔
انڈس واٹر کمشنر نے بتایا کہ بھارتی وفد اجلاس کے بعد 4 مارچ کو بھارت روانہ ہوجائے گا۔