پاک چین اکنامک کوریڈورنہیں چلنےدیں‌گے:متبادل منصوبہ لارہے ہیں:امریکہ نےدنیا پرواضح کردیا

0
108

واشنگٹن: پاک چین اکنامک کوریڈورنہیں چلنےدیں‌گے:متبادل منصوبہ لارہے ہیں:امریکہ نےدنیا پرواضح کردیا ،اطلاعات کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے چین اور مغربی طاقتوں کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر چین کے کھربوں ڈالر بیلٹ اینڈ روڈ انفرا اسٹرکچر کا مقابلہ کرنے کے لیے ‘جمہوری’ ممالک کے ساتھ مل کر اسی طرح کے اقدام کی بنیاد رکھنے کی تجویز پیش کی ہے۔

ذرائع کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن نے دودن قبل جمعہ کے روز اس حوالے سے خبردارکرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ پاک چین اکنامک کوریڈورکی آڑمیں دنیا میں چین کی بالادستی کسی صورت بھی نہیں چلنے دیں‌گے

جوبائیڈن نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ چین کے شمال مغربی خطے سنکیانگ میں ایغور کی اقلیتی برادری کو نشانہ بناتے ہوئے لگائی گئی پابندیوں کے سلسلے میں انہوں نے برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کو ٹیلی فون کال میں یہ تجویز پیش کی۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے بیلٹ اینڈ روڈ کونامنظور کرتے ہوئے کہا کہ ایسے نہیں ہوسکتا کہ پاکستان اورچین مل کرخطے میں اپنی مرضی کا نظآم لے کرآئیں ، جوبائیڈن نے ون بیلٹ ون روڈ کا حوالہ دیتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ میں نے تجویز کیا کہ ہمیں لازمی طور پر ایسا ہی اقدام جمہوری ریاستوں کی طرف سے اٹھانا چاہیے جس سے دنیا بھر میں ان لوگوں کی مدد کی جائے جنہیں حقیقتاً مدد کی ضرورت ہے۔

اس حوالے سے جوبائیڈن نے کہا کہ اس اقدام کے تحت قرضوں اور منصوبوں کے ذریعے حالیہ برسوں میں بیجنگ کا اثر و رسوخ بڑھ گیا ہے جس پر علاقائی طاقتوں اور مغربی ممالک میں تشویش پائی جاتی ہے۔

دوسری طرف چین نے امریکہ کی دھمکیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ نہ کسی کے معاملات میں دخل اندازی کرتا ہے اورنہ کسی کویہ اجازت دے گا کہ کوئی دوسرا ملک چین کے معاملات میں دخل اندازی کرے ،

یاد رہےکہ ون بیلٹ ون روڈ کے منصوبے کے تحت چین نے متعدد ممالک کو سڑک، ریلوے، ڈیم اور بندرگاہیں بنانے یا تیار کرنے میں مدد فراہم کی ہے۔

صدر ژی جن پنگ نے بیلٹ اینڈ روڈ کے تحت کھلے، سبز اور صاف ستھرے تعاون کو آگے بڑھانے کا وعدہ کیا ہے لیکن اس کے باوجود چینی بینکوں نے کوئلے کے منصوبوں کی مالی اعانت جاری رکھی ہے تاکہ وہ اس اقدام کے سہارے بیرون ملک کوئلے کی تجارت پر اثرورسوخ برقرار رکھ سکے۔

چین کی عالمی توانائی کی مالی اعانت کے حوالے سے بوسٹن یونیورسٹی کے ڈیٹا بیس کے مطابق 2000 سے 2018 کے درمیان بیرون ملک توانائی کے منصوبوں پر چین کے دو سب سے بڑے پالیسی بینکوں کے ذریعے لگائے گئے 251 ارب میں سے 23.1 فیصد رقم کوئلہ منصوبوں پر خرچ کی گئی۔

برطانیہ نے اس حوالے سے جاری اعلامیے میں بائیڈن اور جانسن کے مابین گفتگو میں امریکی صدر کی جانب سے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کی تجویز کا تذکرہ نہیں کیا لیکن انہوں نے نوٹ کیا کہ دونوں رہنماؤں نے سنکیانگ میں ‘انسانی حقوق کی پامالیاں کرنے والوں’ پر پابندیاں عائد کرنے کے لیے ‘اہم کارروائی’ پر تبادلہ خیال کیا۔

یورپی یونین، برطانیہ، کینیڈا اور امریکا نے انسانی حقوق کی پامالیوں کے الزامات کی روشنی میں مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے اس ہفتے سنکیانگ کی متعدد سیاسی اور معاشی شخصیات پر پابندیاں عائد کردی تھیں جس پر یورپی یونین اور برطانیہ کے افراد کے خلاف بیجنگ نے انتقامی کارروائی کی تھی۔

Leave a reply