پاک چین خصوصی اقتصادی زون تعاون سے پاکستانی معیشت کو فروغ ملے گا
پاک چین خصوصی اقتصادی زون تعاون سے پاکستانی معیشت کو فروغ ملے گا، چیئرمین سپیشل اکنامک زونز اتھارٹی
سپیشل اکنامک زونز اتھارٹی پنجاب کے چیئرمین ایس ایم نوید نے کہاہے کہ سی پیک کے تحت خصوصی اقتصادی زونز پیداواری صلاحیت کو بڑھانے، پاکستان کو عالمی ویلیو چینز کے ساتھ مربوط کرنے اور طویل مدت میں اس کی مینوفیکچرنگ انڈسٹری کو بحال کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، خصوصی اقتصادی زونز کی ترقی کا مقصد ملک میں مجموعی کاروباری ماحول کو بہتر بنانا ہے،پاک چین خصوصی اقتصادی زون تعاون سے پاکستانی معیشت کو فروغ ملے گا۔
ان خیا لات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ خصوصی اقتصادی زونزپاکستان کی نئی ‘صنعتی شناخت’ کی تشکیل کے لیے اہم ہیں، جس کے تحت پاکستان کو عصری اقتصادی منصوبوں پر کام کرنے کے لیے چینی کمپنیوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہونا چاہیے، عالمی تجربہ بتاتا ہے کہ خصوصی اقتصادی زونز مقامی اور غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری خاص طور پر کم مراعات یافتہ علاقوں میں معیشت کے تنوع، علاقائی تفاوتوں میں کمی، مقامی صنعتوں کے ساتھ تکمیلی پیداوار کے لیے اقتصادی سرگرمیوں کے جھرمٹ، مقامی لیبر فورس کی مہارت کی ترقی، ٹیکنالوجی کی منتقلی اور علم کے فروغ، کشش کے لیے ایک اہم ذریعہ ہیں۔
چیئرمین کا کہنا تھا کہ سی پیک کے تحت نو خصوصی اقتصادی زونز پاکستانی کمپنیوں کے لیے چینی کمپنیوں کے ساتھ ایکسپورٹ پر مبنی مینوفیکچرنگ سیکٹر کی ترقی کے لیے تعاون کرنے کا زندگی بھر کا موقع ہوں گے۔ یہ فرموں کو کلسٹر کرنے اور بیرونی معیشتوں کے فوائد سے فائدہ اٹھانے اور اس طرح گھریلو صنعتوں کو اعلیٰ مہارتیں حاصل کرنے کا موقع فراہم کرے گا۔انہوں نے کہاکہ سی پیک کے تحت خصوصی اقتصادی زونز پیداواری صلاحیت کو بڑھانے، پاکستان کو عالمی ویلیو چینز کے ساتھ مربوط کرنے اور طویل مدت میں اس کی مینوفیکچرنگ انڈسٹری کو بحال کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ خصوصی اقتصادی زونز کی ترقی کا مقصد ملک میں مجموعی کاروباری ماحول کو بہتر بنانا ہے۔ یہ زونز میں غیر ملکی اور ملکی فرموں سے سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے بہتر انفراسٹرکچر اور تجارتی سہولت کے ذریعے کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ بات بھی اہم ہے کہ پاکستان میں ایک کمزور قانونی نظام ہے، جو ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے میں ایک بڑی رکاوٹ ہے۔ اس سلسلے میں پاکستان اپنی سیکیورٹی قانون سازی کو مضبوط بنانے کے لیے چین سے سیکھ سکتا ہے۔ ایس ایم نوید نے کہا پچھلی چند دہائیوں کے دوران چین نے بڑی حد تک خصوصی اقتصادی زونز کے آغاز اور ترقی کی اس کی کوششوں کے نتیجے میں تاریخ میں کسی بھی ملک کی سب سے بڑی اقتصادی توسیع کا تجربہ کیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ چین نے غیر معمولی اقتصادی ترقی حاصل کرنے کے لیے خصوصی اقتصادی زونزکے قیام میں ایک ناقابل یقین کامیابی حاصل کی ہے۔ ایس ایم نوید نے کہا یہ بات قابل ذکر ہے کہ چین نے خصوصی اقتصادی زونز میں 30 ملین افرادی قوت کو ملازمت دی جس نے عدم مساوات کو کم کیا اور غربت میں کمی لائی ہے۔ چین کے خصوصی اقتصادی زونز نے ثقافتی، اقتصادی اور تجارتی لحاظ سے تیزی سے ترقی کی ہے۔ خصوصی اقتصادی زونز کی مصنوعات بنیادی طور پر بیرونی ممالک کو فروخت کی جاتی ہیں۔
اپنے معاشی حالات اور ترجیحی پالیسیوں کو بہتر اور فروغ دے کر وہ ان مصنوعات کو تیار کرنے کے لیے چین میں فیکٹریاں لگانے کے لیے غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرتے ہیں۔ ایس ایم نوید نے کہا کہ پاکستان کو کلسٹر کی بنیاد پر صنعت کاری پر توجہ دینی چاہیے، جو چین کی ترقی کا ایک اہم عنصر ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں
حرا کلچرل کالونی: مکہ مکرمہ آنے والوں کے لیے ایک نیا تجربہ
ملتان ٹیسٹ؛ ہدف کے تعاقب میں پاکستان کی بیٹنگ جاری
فیفا ورلڈ کپ؛ ارجنٹائن اور کروشیا کی ٹیمیں سیمی فائنل میں کل آمنے سامنے ہوں گی
روزگار کی تلاش میں بیرون ملک جانیوالے پاکستانیوں میں 3 گنا اضافہ
’’ٹک ٹاک‘‘ پر بہادری دکھانے کا انجام، مصری لڑکا معذور ہو گیا
روزگار کی تلاش میں بیرون ملک جانیوالے پاکستانیوں میں 3 گنا اضافہ
چیئرمین نے پاکستانی اور چینی خصوصی اقتصادی زونز کے درمیان باہمی عمل کے حوالے سے کہا کہ وہ چین میں روڈ شوز، کانفرنسز اور سنگل پراڈکٹس کی نمائشوں کا اہتمام کرنے پر غور کر رہے ہیں تاکہ پنجاب میں خصوصی اقتصادی زونز کو دی جانے والی خصوصی مراعات کے بارے میں پہلے آگاہی فراہم کی جا سکے اور ایک پرامن اور ہم آہنگی والا ماحول ہو۔