پاک چائنہ مشترکہ منصوبوں کو فعال کرنے لئے ہرممکن سہولت فراہم کی جائے،شہباز شریف

0
48

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت لاہور میں چائنیز کمپنی کی سرمایہ کاری کے سلسلے میں جائزہ اجلاس منعقد ہوا.اجلاس میں وفاقی وزیر برائے پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ احسن اقبال ،وفاقی وزیر پاور ڈویژن خرم دستگیر، وفاقی وزیر برائے بورڈ آف انویسٹمنٹ چوہدری سالک حسین, وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی, سیکرٹری برائے داخلہ, خزانہ, خارجہ, سیکرٹری برائے بورڈ آف انویسٹمنٹ, پٹرولیم، پاور، آئی ٹی ، ریلوے اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی.

۔۔وفاقی وزیر برائے پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ احسن اقبال نے پاکستان چین کی کثیرالجہت تعلقات اور سرمایہ کاری میں موجود مزید ممکنہ مواقع پر بریفنگ دی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے خصوصی ہدایت کی کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے والی چائنیز کمپنیز کو درپیش مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاک چائنہ مشترکہ سرمایہ کاری کے منصوبوں کو جلد فعال کرنے لئے ہرممکن سہولت بہم پہنچائی جائے۔ پاکستان میں کام کرنے والی تمام چائنیزکمپنیز کے ملازمین کی سکیورٹی مزید موثر بنائی جائے.

یاد رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ وزیراعظم نے کہا کہ 2014ء میں جب ڈی چوک میں دھرنا ہو رہا تھا اور سپریم کورٹ کی دیواروں پر کپڑے سکھائے گئے تھے اور قبریں کھودی گئی تھیں اس وقت عمران نیازی گلا پھاڑ پھاڑ کر کہہ رہا تھا کہ اس وقت کے وزیراعظم کو بھی پکڑ کے لے آئو’ اس نے رات کی تاریکی میں پارلیمان اور پی ٹی وی پر حملہ کردیا۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ وہ دلخراش مناظر آج بھی ہماری آنکھوں کے سامنے ہیں اور ان دھرنوں کی وجہ سے چین کے صدر جو پاکستان کے بہترین دوست ہیں انہوں نے پاکستان کا دورہ ملتوی کردیا حالانکہ چینی سفیر نے بھی عمران نیازی کو یہ پیغام بھجوایا تھا کہ چین کے صدر پاکستان آرہے ہیں اس لئے دھرنے کی جگہ خالی کردیں لیکن عمران نیازی نے انکار کردیا۔ چین کی طرح اسلامی ممالک بھی ہمارے دوست ہیں۔ یہ عمران نیازی کی پاکستان کی ترقی و خوشحالی، غریبوں، بیوائوں اور اندھیروں کے خاتمے کے لئے کی جانے والی کوششوں کے خلاف ایک سازش تھی، چینی صدر کا دورہ موخر ہونے سے ہمارے معاہدے بھی تاخیر کا شکار ہوئے اور سات ماہ کے بعد جب دوبارہ وہ پاکستان آئے تو چین کے ساتھ ہمارے معاہدے ہوئے۔

Leave a reply