پاکستان کو درپیش چینلجز کا ڈٹ کر مقابلہ کیا. وزیر خارجہ بلاول بھٹو

Bilawal Bhutto Zardari

وفاقی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ ہمارا کام پاکستان میں دہشت گردی کا خاتمہ اور امن کو بحال کرنا ہے، پاکستان کے امن کو کسی صورت داؤ پر نہیں لگنے دیں گے۔ جبکہ دفترخارجہ میں پریس کانفرنس کے دوران وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کے مختلف پہلو ہیں کیونکہ جیسے ہی وزارت سنبھالی تو خارجہ پالیسی دباؤ کا شکار رہی لیکن پاکستان کو درپیش چیلنجز کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ہم نے جب اقتدار سنبھالا تو پاک چین اور پاک امریکا تعلقات مسائل کا شکار تھے جبکہ خوشی ہے کہ ان تعلقات کی بحالی میں کردار ادا کیا ہے، اور سی پیک کو بحال کیا جبکہ 10 سالہ تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔ علاوہ ازیں بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ جیسے چیلنجز کا سامنا تھا اور جس سے نکلنے کیلئے وقت سے پہلے 2 ایکشن پلان مکمل کیے، حنا ربانی کھر نے ایف اے ٹی ایف سے نکلنے میں دن رات کام کیا تاکہ ملک کی بہتری ہو۔


ان کا مزید کہنا تھا کہ طلبا کو ویزے کی سہولیات کی فراہمی کیلئے اقدامات کیے اور وزارت نے بیرون ملک پاکستانیوں کیلئے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کیلئے اہم کردار ادا کیا، افغان بہن بھائیوں کو سہولیات کی فراہمی میں کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہیں۔ جبکہ وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ دنیا کے ہر فورم پر مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا، مقبوضہ وادی میں نہتے کشمیریوں کوظلم وجبر کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہورہی ہیں، اسلاموفوبیا کے خاتمے کیلئے ہر فورم پرآواز اٹھائی، قرآن پاک کی بے حرمتی کسی صورت قبول نہیں۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
نگران حکومت کو ہر صورت مہنگائی کو قابو کرنا ہو گا ، راجہ ریاض
نو مئی یوم سیاہ کے طورپر، آج رات اسمبلی تحلیل کی سمری بھیجوں گا، وزیراعظم
ایشیا کپ اورافغانستان سیریز کیلئے 18 رکنی اسکواڈ کا اعلان
نواز شریف بہت جلد واپس آرہے، مریم نواز شریف نے عندیہ دے دیا
روپے کی قدر میں بحالی
انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزارت خارجہ کی کوششوں سے عالمی سطح پر پاکستان کو بہت سے عہدے ملے، سیلاب متاثرہ علاقوں کے دورے کے دوران خود کو بےبس محسوس کیا، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو سیلاب متاثرین سے ملوایا، یواین سیکریٹری جنرل نے متاثرین کی بحالی کیلئے پاکستان کی طرف سے آواز اٹھائی اور سیلاب کے دوران عالمی سطح پر پاکستان کی مدد کی گئی۔

Comments are closed.