ایف آئی اے سائبر کرائم نے پاک فوج کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم چلانے والے مزید تین ملزمان کو گرفتار کر لیا۔

ایف آئی اے سائبر کرائم پشاور نے کارروائی کرتے ہوئے پاک فوج کے خلاف نفرت انگیز مہم چلانے والے 3 مزید ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ ایف آئی اے کے مطابق تینوں میں ملزمان کو تین مختلف علاقوں ہری پور، بٹگرام اورحویلیاں سے گرفتارکیا گیا ہے۔ ایف آئی اے نے بتایا کہ ملزمان نے گزشتہ چھ ماہ میں سوشل میڈیا اکاؤئٹ بنائے، اور ملزمان نے توہین آمیز ریمارکس پوسٹ کیے تھے۔

واضح‌ رہے کہ اس سے قبل بھی پاکستانی فوج کے ہیلی کاپٹر حادثے کے حوالے سے سوشل میڈیا پر منفی مہم چلانے والے 700 سے زائد اکاؤنٹس کا پتا لگایا گیا تھا جن میں بیرون ملک سے چلنے والے اکاؤنٹس بھی شامل ہیں۔ حادثے کے بعد سوشل میڈیا پر منفی مہم کی تحقیقات کے لیے قائم چھ رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس کی رپورٹ میں اس مہم میں ملوث اکاؤنٹس کی نشاندہی ہوئی.

وزارت داخلہ کے اہلکار نے اس وقت بتایا تھا کہ ’ایف آئی اے، آئی بی، آئی ایس آئی کے نمائندوں پر مشتمل کمیٹی صرف فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ جمع کروائے گی جس کے بعد مقدمات درج کیے جائیں گے اور گرفتاریاں بھی ہوں گی۔ انہوں نے بتایا تھا کہ ’آٹھ اگست کو قائم ہونے والی کمیٹی کی تحقیقات ابھی جاری ہیں اور ابھی صرف ابتدائی رپورٹ جمع کروائی گئی ہے۔‘ اس ابتدائی رپورٹ کے مطابق ’754 ایسی ٹویٹس کی گئیں جس سے شہدا یا پاکستانی فوج کے خلاف مہم کا تاثر ملتا ہے۔

اس سلسلے میں تقریباً 237 ٹوئٹر اکاؤنٹس کا پتا چلایا گیا تھا جن میں سے 204 پاکستان سے چلائے جا رہے تھے جبکہ 17 انڈیا اور 16 دیگر ممالک سے آپریٹ ہو رہے تھے۔ وزارت داخلہ کے مطابق اس حوالے سے تقریباً 84 افراد کے خلاف تحقیقات ہو رہی ہیں جن میں سے چھ کا تو پتا لگ گیا ہے جبکہ باقی 78 کی شناخت جاننے کے لیے نادرا سے مدد مانگی گئی ہے۔ سیاسی جماعت سے تعلق انکوائری کمیٹی کے ذرائع کا کہنا تھا کہ مہم کے تانے بانے ایک سیاسی جماعت سے بھی ملتے ہیں تاہم اس حوالے سے وزارت داخلہ کے اہلکار نے کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’مکمل انکوائری کے بعد ہی حتمی طور پر رائے دی جا سکتی ہے۔‘

Shares: