پاک بھارت کشیدگی میں بھی پی ٹی آئی کاملک دشمن بیانیہ

3 ہفتے قبل
تحریر کَردَہ
pti social media

پاکستان کی سیاسی جماعت تحریک انصاف نے پاک بھارت کشیدگی کے دوران اپنی متنازعہ بیانات اور ملک دشمنی کے رویے سے کئی سوالات اٹھائے ہیں۔ ایک طرف جہاں پاکستانی قوم اپنے افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑی تھی اور ہر طرف پاکستان زندہ باد کے نعرے گونج رہے تھے، وہیں دوسری جانب پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور حامیوں نے مسلسل اداروں پر تنقید کی اور دشمن ملک بھارت کے حوالے سے ایسے بیانات دیے جن سے ان کی وطن دشمنی کی جھلکیاں سامنے آئیں۔

پاکستان اور بھارت کے مابین کشیدگی کے آغاز کے ساتھ ہی پی ٹی آئی کے حامی معروف یوٹیوبر عمران ریاض نے اپنی ایک ویڈیو میں کہا تھا کہ "یہ کوئی جنگ نہیں ہے، یہ صرف ایک نورا کشتی ہے تاکہ عوام میں اپنی عزت بحال کی جا سکے۔” یہ بیان عوام میں شدید تنقید کا باعث بنا، کیونکہ اس میں بھارتی خطرے کی سنگینی کو نظرانداز کیا گیا تھا.

اسی دوران، عمران خان کی بہن علیمہ خان کا بھی ایک متنازعہ بیان سامنے آیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ "مودی ایک بم مارے گا اور یہ باہر بھاگ جائیں گے یا چپ کر جائیں گے۔” اس بیان میں بھارت کے حملے کے خطرے کی شدت کو نظرانداز کرتے ہوئے پاکستان کے اداروں کو کمزور دکھانے کی کوشش کی گئی۔

پی ٹی آئی کے ایک اور حامی، صحافی اور تجزیہ کار صابر شاکر نے بھی اس کشیدگی پر اپنی غیر سنجیدہ رائے دی۔ انہوں نے کہا تھا کہ "جہاں جہاں بھارت حملہ کرے گا، امریکہ نے پہلے ہی بتا دیا تھا کہ یہ سب پلانٹڈ ہے۔” اس بیان میں بھارت کی جارحیت کو محض ایک سیاسی کھیل قرار دے کر پاکستانی عوام کی قربانیوں کو معمولی سمجھا گیا۔

پی ٹی آئی کی مشہور ٹک ٹاکر صنم جاوید نے بھی اسی طرح کا بیان دیا تھا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ "بارڈر پر جاؤ، پاکستانیوں کو بہت بدمعاش بن کے دکھا لیا۔” اس قسم کے بیانات عوامی جذبات کو مجروح کرتے ہیں اور قوم کی یکجہتی کو نقصان پہنچاتے ہیں۔

اسی طرح، پی ٹی آئی کی دیگر سوشل میڈیا ایکٹوسٹ شہر بانو اور ثمینہ پاشا نے بھی بھارتی زبان میں بات کرتے ہوئے پاکستان کے خلاف ناپسندیدہ باتیں کیں۔ شہر بانو نے 26 فروری کو ہونے والی گولیوں کی فائرنگ کے حوالے سے کہا کہ "7 مئی کو ڈر گئے”، جب کہ ثمینہ پاشا نے بھارتی زبان میں کہتے ہوئے کہا کہ "بھارت کا پلٹ کر زور دار حملہ، پاکستانی ایئربیسز تباہ کردی۔”

تاہم، جب پاکستان نے بھارت کو منہ توڑ جواب دیا اور بھارتی جنگی طیاروں کو مار گرایا، تو بھارت سیز فائر کے لئے امریکہ کے سامنے بھیک مانگنے پر مجبور ہو گیا۔ پاکستان نے اس جنگ میں فتح حاصل کی، اور اس کے بعد پی ٹی آئی کے حامیوں کی زبان بدل گئی۔ اب وہی افراد جو پہلے پاکستان کے خلاف بیانات دے رہے تھے، سوشل میڈیا پر یہ کہنے لگے کہ "انہی ڈیجیٹل دہشتگردوں نے سوشل میڈیا پر جنگ لڑی ہے، باقی سب تو سوئے ہوئے تھے۔”

اس واقعے سے یہ بات واضح ہوئی کہ پی ٹی آئی کی قیادت اور اس کے حامیوں کی جانب سے بھارت کے خلاف ہونے والی کشیدگی کے دوران ملک کے ساتھ وفاداری کا مظاہرہ کم نظر آیا۔ ان بیانات نے عوامی سطح پر پی ٹی آئی کے حوالے سے ناپسندیدگی اور تشویش کو جنم دیا ہے.

ممتاز حیدر

ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں
Follow @MumtaazAwan

Latest from تازہ ترین