آج پاکستان میں بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہورہی ہے،عمران خان

0
40
پی ٹی آئی چیئرمین

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں طاقتور اور غریب کیلئے الگ الگ قانون ہے، اس قانون نے عوام کو غلام بنایا ہوا ہے، ہماری جدوجہد انصاف کیلئے ہے۔

باغی ٹی وی : لاہور میں کارکنوں سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ عوام کو انصاف دلانے کیلئے تحریک کا آغاز کیا، جنگل کے قانون میں طاقت کی حکمرانی ہوتی ہے، آئین عوام کے حقوق کو تحفظ فراہم کرتا ہےبڑی مشکل سے پاکستان کا آئین بنایا گیا تھا، آئین ٹوٹ جائے تو ملک میں جنگل کا قانون ہوگا، بڑے چوروں کو آسانی سے این آر او مل جاتا ہے اور طاقتور خود کو قانون سے بالاتر سمجھتے ہیں۔

پرویز الہیٰ کے گھر پر چھاپے کے باوجود پی ٹی آئی کا حکومت سے مذاکرات …

عمران خان نے کہا کہ میں نے قانونی ماہرین سے مشاورت کی ہے، ہر کسی نے کہا کہ الیکشن کرانا ضروری ہیں، ماضی میں یہ جماعتیں ( پی ڈی ایم) الیکشن میں تاخیرکےخلاف تھیں، یہ پرانے زمانےکےسیاستدان ہیں جھوٹ چھپ نہیں سکتا، نوازشریف کہتا تھا کہ ایک دن الیکشن آگے نہیں جائےگا، شاہدخاقان کہتا تھا کہ تاخیر ہوئی تو آرٹیکل 6 لگے گا، سپریم کورٹ نے آئین کے مطابق الیکشن کی تاریخ دی، فیصلہ آتے ہی پارلیمنٹ میں کہہ رہے ہیں الیکشن نہیں کرائیں گے۔

لیک آڈیو میں آواز میرےبیٹے کی ہے،سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی تصدیق

عمران خان نے کہا کہ نوے دن ہوگئے،الیکشن نہیں کرایا جارہا، ان کے ہینڈلرز بھی ساتھ ملے ہوئے ہیں، چیف جسٹس کی کردار کشی کی جارہی ہے، آپس میں لڑائیاں کرانے کی کوشش کی جارہی ہے، سپریم کورٹ کے تمام ججز سے اپیل کرتا ہوں کہ متحد ہوں، اگر آئین پرعمل نہ ہوا تو ملک میں جنگل کا قانون ہوگا۔

مفت آٹے کی تقسیم میں 20 ارب کی کرپشن ہوئی ہے،شاہد خاقان

چئیرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ آج پاکستان میں بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہورہی ہے، بکتر بند گاڑی سے پرویز الہٰی کے گھر کا دروازہ توڑا گیا، میری اہلیہ گھر میں اکیلی تھی، گھرکا دروازہ توڑا گیا، میرے گھر پر کس قانون کے تحت حملہ کیا گیا ظل شاہ پر 26 جگہ پر تشدد ہوا، سر کی ہڈی توڑ دی گئی، معصوم، درویش آدمی سے غیرانسانی سلوک کیا گیا، اسے مارکر سڑک پر پھینکا اور کیس بھی ہم پرڈال دیا گیا، علی امین کو ایک کے بعد ایک کیس میں پکڑا جارہا ہے۔

حکومت کو بڑا دھچکا،پاکستان ایل این جی عالمی ثالثی عدالت میں مقدمہ ہار گئی

Leave a reply