مزید دیکھیں

مقبول

بھارتی براہموس میزائل کے پاکستان میں گرنے کے 3 سال مکمل

اسلام آباد: بھارتی براہموس میزائل کے پاکستان میں...

منیر اکرم اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب سبکدوش

اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب کے طور...

بنوں کینٹ حملے کا پانچواں خودکش حملہ آور افغان نکلا

بنوں کینٹ میں 4 مارچ کو ہونے والے خودکش...

اکشے کمار نے ممبئی میں اپنا اپارٹمنٹ فروخت کردیا

بھارتی فلم انڈسٹری کے معروف اداکار اکشے کمار نے...

پاکستان میں سب سے پہلے آصفہ بھٹو کو پولیو ویکسین پلائی گئی،بلاول بھٹو

اسلام آباد: چئیرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان میں سب سے پہلے آصفہ بھٹو کو پولیو سے بچاؤ کی ویکسین پلائی۔

باغی ٹی وی : بلاول بھٹو زرداری نے پولیو کے عالمی دن پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان سے پولیو کے خاتمے کی تاریخی جدوجہد کا آغاز میری والدہ شہید بینظیر بھٹو نے کیا تھا، پولیو پاکستان میں بچوں کے مستقبل کو خطرے میں ڈال رہا ہے لیکن ہم پاکستان سے پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے پُرعزم ہیں۔

اُنہوں نے کہا کہ رواں سال سامنے آنے والے نئے کیسز کے پیشِ نظر تازہ عزم کی ضرورت ہے، بینظیر بھٹو نے اپنی حکومت میں سخت مخالفت کے باوجود انسدادِ پولیو مہم کا آغاز کیا اور اُنہوں نے سب سے پہلے آصفہ بھٹو کو پولیو سے بچاؤ کی ویکسین پلائی،بی بی آصفہ بھٹو پاکستان میں پولیو ویکسین حاصل کرنے والی پہلی بچی تھیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ رواں سال ملک میں رپورٹ ہونے والے 39 پولیو کیسز پر تشویش ہے، آج ہمیں مل کر کھڑا ہونا ہو گا تاکہ کوئی بچہ پولیو کا شکار نہ ہو، انسدادِ پولیو مہم صرف صحت مہم نہیں بلکہ قومی مشن ہے، ہم شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے اصولوں پر عمل پیرا رہیں گے، بچوں کے مستقبل کے لیے پولیو سے پاک پاکستان کا وعدہ کرتے ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ اور وزیر نجکاری عبدالعلیم خان کی ملاقات

دوسری جانب خاتون اول اور رکن قومی اسمبلی آصفہ بھٹو زرداری نے قوم پر زور دیا ہے کہ وہ پولیو کے خلاف جاری جنگ میں متحد ہو جائیں، دو دہائیوں سے زائد عرصے سے پولیو ہمارے بچوں کے مستقبل کے لیے سنگین خطرہ بنا ہوا ہے، ضروری ہے کہ ہم مسلسل اور مسلسل ویکسینیشن کی کوششوں کے ذریعے ان کی حفاظت کے لئے اکٹھے ہوں۔

فیصل کریم کنڈی نے پولیو کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان کو پولیو سے پاک بنانا اوّلین ترجیح ہے، پولیو کے خاتمے کے لیے سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا،والدین بچوں کو انسدادِ پولیو مہم کے دوران پولیو سے بچاؤ کی ویکسین ضرور پلوائیں۔

وزیر نجکاری عبدالعلیم خان نے پولیو کے عالمی دن کے موقع پر پولیو ورکرز و خراج تحسین پیش کیا اپنے پیغام میں کہا کہ آج پولیو کے خاتمے کیلیے عالمی دن منایا جا رہا ہے اپنی ڈیوٹی کے دوران جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے پولیو ورکرز ہمارے ہیرو ہیں ملک سے پولیو کے خاتمے کیلیے پولیو ورکرز کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں اور اُن تمام عالمی اداروں کے بے حد مشکور ہیں جو پاکستان سے پولیو کے خاتمے کیلیے تعاون کر رہے ہیں پاکستان دنیا کے چند آخری ممالک میں سے ہیں جہاں آج بھی پولیو وائرس موجود ہے انشاءاللہ فرنٹ لائن ورکرز اور سیکیورٹی اہلکاروں کی انتھک محنت کی بدولت ہم پاکستان سے پولیو کے مکمل خاتمے کو یقینی بنائیں گے۔

امریکی صدارتی الیکشن میں قبل از وقت ووٹنگ کیوں کی جاتی ہے؟

National Commission on The Rights of Child (این سی آر سی) نے اپنے پیغام میں کہا کہ پولیو کا خاتمہ صحت مند مستقبل کی ضمانت ہے! آج پولیو کے عالمی دن کے موقع پر ہم سب مل کر عہد کریں کہ ہر بچے کو ویکسین فراہم کرکے پولیو سے محفوظ بنائیں گے۔ ایک ساتھ مل کر ہم ایک ایسے مستقبل کی تشکیل کر سکتے ہیں جہاں کوئی بھی بچہ اس مرض کا شکار نہ ہو۔ آئیے پولیو کا ہمیشہ کے لیے خاتمہ کریں!

واضح رہے کہ آج پولیو کا عالمی دن منایا جا رہا ہے ، پاکستان میں ایک نیا کیس سامنے آگیا جس سے رواں سال میں ملک بھر میں پولیو کیسز کی تعداد 40 تک پہنچ گئی ہے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ اسلام آباد میں انسداد پولیو کی ریجنل ریفرنس لیبارٹری کے مطابق خیبر پختونخوا کے ضلع کوہاٹ کی تحصیل درہ آدم خیل سے تعلق رکھنے والے 30 ماہ کے بچے میں وائلڈ پولیو وائرس ٹائپ ون (ڈبلیو پی وی 1) کے کیس کی تصدیق ہوئی ہے۔

سندھ اسمبلی میں 26ویں آئینی ترمیم کے حق میں قرارداد منظور

لیبارٹری کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ضلع کوہاٹ سے پولیو کا یہ دوسرا کیس ہے، اب تک بلوچستان سے 20، سندھ سے 12، خیبرپختونخوا سے 6، پنجاب اور اسلام آباد سے ایک، ایک کیس رپورٹ ہوا ہےاس سال کوہاٹ سے چار ماحولیاتی نمونوں میں ڈبلیو پی وی ون کی تصدیق ہوئی تھی جب کہ اس علاقے سے پہلا کیس ستمبر میں سامنے آیا تھا‘۔

اس کے علاوہ ملک بھر میں 402 ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہےرواں سال پولیو کیسز میں مسلسل اضافے سے پاکستان میں پولیو کے خاتمے کی کوششوں کو شدید دھچکا لگا ہے، سال 2019 میں ملک میں 147 کیسز رپورٹ ہوئے تھے جس کے بعد ان میں کمی ریکارڈ کی گئی، سال 2020 میں 85 اور 2021 میں صرف ایک کیس رپورٹ ہوا جب کہ 2022 میں تین، 2023 میں چھ اور 2024 میں اب تک 40 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔

پاکستان میں 28 اکتوبر سے ایک اور ملک گیر ویکسینیشن مہم شروع کی جارہی ہے جس کا مقصد 5 سال سے کم عمر کے ساڑھے 4 کروڑ سے زائد بچوں کو قطرے پلانا ہے۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے ایک اور سنگ میل عبور کرلیا