قدرتی آفات کے چیلنجز سے نبرد آزما پاکستان نےآئی ایم ایف کو اپنا پلان بتا دیا

پلان کے تحت اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام سے پاکستان مدد لےگا
0
40
Shehbaz Sharif

پاکستان نے قدرتی آفات کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو اپنا پلان بتا دیا۔

باغی ٹی وی: آئی ایم ایف کےمطابق پاکستان کو کئی قدرتی آفات کے خطرات کا سامنا ہے اور اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے حکومت پاکستان ایک ایکشن پلان پر کام کر رہی ہے پاکستان موسمیاتی تبدیلی، زراعت اور فوڈ سکیورٹی پر 30 ارب روپے خرچ کرے گا، پلان کے تحت اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام سے پاکستان مدد لےگا،پلان کے تحت پاکستان قدرتی آفات کے ممکنہ شکار کمزور شعبوں کو تحفظ فراہم کرے گا۔

قبل ازیں وزیراعظم شہبازشریف اور منیجنگ ڈائریکٹر عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کرسٹالینا جور جیوا کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا، جس میں وزیراعظم نے یقین دہانی کرائی ہے کہ نگراں حکومت آئی ایم ایف معاہدے کا احترام جاری رکھے گی، شہباز شریف نے ایس بی اے کی منظوری پر کرسٹالینا کا شکریہ ادا کیا۔

آئی ایم ایف معاہدہ: امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کی پاکستانی حکومت کو مبارکباد

ایم ڈی آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ پاکستان کے وزیراعظم نے قائل کردینے والا کیس بنایا، شرائط کی تکمیل کے حوالے سے آئی ایم ایف بورڈ شک و شبے میں تھا،شک تھا کہ پاکستان شرائط پوری نہیں کرپائے گا لیکن وزیراعظم پاکستان سے ذاتی طور پر ملنے کے بعد بورڈ کو بتایا کہ پاکستان شرائط پر عمل درآمد پر سنجیدہ ہے، ماضی میں پاکستان کے ساتھ بے اعتمادی کی فضا رہی ہے۔انہوں نے وزیراعظم شہبازشریف کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اب دونوں اطراف باہمی اعتماد کا تعلق قائم ہوچکا ہے، پاکستان آئی ایم ایف کا خاص رکن ہے۔

ایم ڈی آئی ایم ایف کرسٹالینا جور جیوا نے پاکستان کی مدد جاری رکھنے کی یقین دہانی کرادی کہا کہ پیرس ملاقات میں معاہدہ پورا کرنے کے عزم کی یقین دہانی کرائی گئی، شہباز شریف نے جو لیڈر شپ دکھائی، وہ لائق تحسین ہے، پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان باہمی اعتماد استوار ہو چکا ہے، آئی ایم ایف پاکستان کی ہرممکن حد تک مدد کرتا رہے گا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے ایم ڈی آئی ایم ایف سے کہا کہ آپ کے قیمتی الفاظ پر آپ کا بے حد شکریہ ادا کرتا ہوں، معاہدے کی ذرا سی خلاف ورزی بھی برداشت نہیں کروں گا، 12 اگست تک ہماری حکومت ہے پھر نگراں حکومت آجائے گی، نگراں حکومت معاہدے کا احترام جاری رکھے گی۔

پاکستان کوفوری طورپرتوانائی کےشعبے کی افادیت کو مستحکم کرنے کی ضرورت ہے،ایم ڈی آئی ایم ایف

وزیراعظم شہباز شریف نے ایم ڈی آئی ایم ایف سے کہا کہ پاکستان دنیا کے بہترین اور لذیز آم پیدا کرتا ہے، احترام کے جذبے کے طور پر آپ کو آموں کا تحفہ بھجوا رہا ہوں۔

یاد رہے کہ چند روز قبل پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 3 ارب ڈالر کا معاہدہ طے پایا ہے اور اس حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے بیان میں بتایا کہ آئی ایم ایف کا پروگرام کوئی حلوہ یا کھیر نہیں بلکہ عالمی مالیاتی فنڈ کی بہت کڑی شرائط ہیں دوسری جانب آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ پاکستان کے لیے آئی ایم ایف کے ساتھ طے پانے والے معاہدے پر عمل درآمد ناگزیر ہے۔

عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی مینیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) کرسٹالینا جارجیوا نے یاد دہانی کرائی ہے کہ پاکستان کو بجلی مہنگی اور بینکنگ شعبے کی نگرانی کرنی ہوگی ایگزیکٹو بورڈ اجلاس کے بعد ایک بیان میں کرسٹالینا جارجیوا نےکہا کہ پاکستان کی معیشت کو گزشتہ سال بڑے جھٹکے لگے جن میں سیلاب کے شدید اثرات، اجناس کی قیمتوں میں بڑے اتار چڑھاؤ اور بیرونی و داخلی فنانسنگ کی شرائط کو سخت کرنا شامل ہیں،آئی ایم ایف کے تحت غیر مساوی پالیسی کے نفاذ کے ساتھ ان عوامل نے مل کر وبائی امراض کے بعد بحالی کو روکا، افراط زر میں تیزی سے اضافہ کیا اور پاکستان کے اندرونی و بیرونی ذخائر میں نمایاں کمی آئی۔

پولیس نے پرویز الہٰی کی نظر بندی کی درخواست دائر کردی

ایم ڈی آئی ایم ایف کرسٹالینا جارجیوا نے کہا کہ اسٹینڈ بائے ارینجمنٹ پاکستان کو میکرو اکنامک استحکام کو دوبارہ حاصل کرنے اور مستقل پالیسی نفاذ کے ذریعے ان عدم توازن کو دور کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے پاکستان نے مالی سال 24-2023 کے بجٹ میں معمولی پرائمری سرپلس کا ہدف رکھا ہے جوکہ مالی استحکام کی جانب ایک خوش آئند قدم ہےپاکستان کوفوری طورپرتوانائی کےشعبے کی افادیت کو مستحکم کرنے کی ضرورت ہےجس میں ٹیرف کواخراجات کےساتھ ہم آہنگ کرنا، شعبوں کی لاگت کی بنیاد میں اصلاحات کرنا، اوربجلی کی سبسڈی کو بہتر ہدف بنانا شامل ہے۔

Leave a reply