‏عالمی ادارہ صحت کا پاکستان پر سفری پابندیوں کا فیصلہ برقرار

پاکستانی سیوریج میں پولیو کے پھیلاؤ میں نمایاں اضافہ ہوا ہے

اسلام آباد: ‏عالمی ادارہ صحت کا پاکستان پر سفری پابندیاں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے-

ڈبلیو ایچ او ایمرجنسی کمیٹی برائے پولیو کی پابندیوں میں توسیع کی سفارش کی گئی جس پر پاکستان پر پولیو کے باعث عائد سفری پابندیوں میں تین ماہ کی توسیع کردی گئی اور پاکستان اور افغانستان پولیو وائرس کے عالمی پھیلاوؤکے ذمہ دار قرار دیا-

ڈبلیو ایچ او کے مطابق پاکستان، افغانستان کے مابین پولیو وائرس کی منتقلی جاری ہے، پاکستانی سیوریج میں پولیو کے پھیلاؤ میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، کراچی، پشاور، کوئٹہ بلاک پولیو وائرس کے گڑھ ہیں، افغانستان میں پولیو ویکسین سے محروم بچے پاکستان کیلئے خطرہ ہیں، رواں سال جون تک 175 ملین پاک افغان بچوں کی ویکسینیشن ہو گی-

سعودی وفد پاکستانی وزراء اور حکام کی تیاری سے متاثر ہوا ،وزیراعظم

عالمی ادارہ صحت کے مطابق پاکستان سے مہاجرین انخلا سے پولیو افغانستان منتقل ہوا ہے، پاکستان سے واپس جانے والے افغان مہاجرین سے پولیو پھیل رہا ہے، پاک افغان کراسنگ پوائنٹس پر پولیو ویکسینیشن بہتر بنانے کی ضرورت ہے، جنوبی کے پی میں بچوں تک پولیو ویکسین کی رسائی اہم ہے، پاکستان کی پولیو بارے سرویلنس مزید تین ماہ جاری رہے گی، پاکستان سے بیرون ملک جانے والوں کی پولیو ویکسینیشن لازم ہو گی، ڈبلیو ایچ او 3 ماہ بعد انسداد پولیو کیلئے پاکستانی اقدامات جائزہ لے گا ، پاکستان پر پولیو کی وجہ سے سفری پابندیاں مئی 2014 میں عائد ہوئی تھیں-

صدرعالمی بینک کی پاکستانی معیشت کے استحکام اور ٹیکس بڑھانے کے پروگراموں کی حمایت …

Comments are closed.