پاکستان ریلوے نیٹ ورک کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا فیصلہ

موہنجوڈرو ایکسپریس کی کامیابی کی صورت میں بولان ایکسپریس کوبھی بحال کیا جائے گا
0
38
shalimar

حکام کی جانب سے پاکستان ریلوے نیٹ ورک کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

باغی ٹی وی : پاکستان ریلویز کی جانب سے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کی ہدایات پر 20 جولائی سے موہنجو ڈرو ایکسپریس کو بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، موہنجو ڈرو ایکسپریس 8 اکانومی کوچز پر مشتمل ہو گی-


سی ای اوپاکستان ریلوے کا کہنا تھا کہ ٹرین براستہ دادو اور حبیب کوٹ چلے گی،صبح سات بجے روہڑی سے چلے گی جبکہ ٹرین صبح موہنجوڈرو ایکسپریس کی کامیابی کی صورت میں بولان ایکسپریس کوبھی بحال کیا جائے گا تاہم خوشحال خان خٹک ایکسپریس کو چلانا ابھی کمرشل اعتبار سے موزوں نہیں ہے پاکستان ریلویز کا معاشی بوجھ ختم کرنے کے لئے ریلوے نیٹ ورک کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جائے گا۔

سمجھ سکا نہ کوئی آج تک کہ کیا ہوں میں، ہوا کےدوش پہ جلتا ہوا …

واضح رہے کہ پاکستان ریلوے کا خسارہ، پنشن، ملازمین کی تنخواہوں اور قرضوں کی مد میں سالانہ ادائیگیوں کا بل ریکارڈ 109 ارب تک پہنچ گیا غیرملکی قرضے، سود، پنشن، مختلف ٹھیکوں میں گھپلے، معاہدوں اور اسکریب کی چوری کا نقصان تراسی ارب روپے سے بھی زیادہ ہے کئی ٹرینیں بند ہوئیں، کئی اسٹیشن بھی بند ہوگئے، یہاں تک کہ دو درجن سے زائد شہروں میں ٹرین کی آمد و رفت معطل ہوچکی ہے، ملازمین نے بیرون ملک دوروں میں کروڑوں روپے پھونک دیئے۔

ہیڈ آف ہم انویسٹی گیشن ٹیم زاہد گشکوری کی رپورٹ کے مطابق ریلوے کے ایک لاکھ گیارہ ہزار دو سو انچاس ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن کا بل پچھلے سال ریکارڈ 41 ارب رہا،ریلوے کے پنشن لینے والے 15 ہزار ملازمین کی بائیو میٹرک شناخت کا عمل ابھی تک مکمل نہیں ہوا 61 ہزار ملازمین کی تنخواہوں کا بل 36 ارب روپے ہےریلوے کی ایک لاکھ 11ہزارکنال یعنی 25 ارب روپے مالیت کی زمین قبضہ گروپوں نے ہتھیائی ہوئی ہے،ریلوے کی کل زمین ایک لاکھ اڑسٹھ ہزار آٹھ سو اٹھاون ایکڑ ہے جس سے سالانہ ساڑھے تین ارب کمائی آتی ہے۔

دریائے ستلج میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ،20 سے زائد دیہات زیر آب، زمینی …

دستاویزات کے مطابق مالی سال 2021 اور 2022 میں ریلوے کا مجموعی خسارہ بالترتیب 47 اور32 ارب روپے رہا،2021میں ریلوے کے مجموعی اخراجات 108 ارب روپے رہے،مالی سال 2021 اور 2022 میں ریلوے کی مجموعی آمدنی 60 اور62 ارب روپے رہی 2018میں ریلوے کے اخراجات 86 ارب، خسارہ 32 ارب جبکہ آمدنی 55 ارب رہی، دستیاب دستاویزات کے مطابق 2012میں خسارہ 27 ارب، خرچے 63 ارب جبکہ ریونیو 32 ارب رہا۔

ریلوے کے 102 ملازمین نے پچھلے 9 سال میں 375 بین الاقوامی سفر کیے،ان غیرملکی دوروں پر سرکاری خزانے سے 5 کروڑ سے زائد رقم خرچ ہوئی آڈٹ حکام کے مطابق، ریلوے کے جاری منصوبے بروقت مکمل نہ ہونے سے 20 ارب کا نقصان ہوا، غیرملکی قرض، شرح سود میں اضافہ اور پنشن کا 38 ارب کا اضافی بوجھ پڑا۔

شاہ محمود قریشی، اسد عمر کی درخواست ضمانت پر آیا فیصلہ

پنجاب ریونیو اتھارٹی کے ساتھ رجسٹرڈ نہ ہونے پر8 ارب کا نقصان ہوا، خلاف قانون ایک ٹھیکہ دینے پر ریلوے کو 7 ارب کا نقصان ہوا، ٹریکنگ ایکسس معاہدہ پر عمل نہ کرنے سے 6 ارب کا نقصان ہوا شفاف پراکیورمنٹ نہ ہونے سے 5 ارب کا نقصان، بلوں کی عدم وصولی سے بھی 5 ارب کا نقصان جبکہ بڈنگ میں تاخیرسے 2 ارب کا نقصان ہوا، ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ زیادہ نقصانات گزشتہ سال کے سیلاب میں ریلوے ٹریک کی ٹوٹ پھوٹ کی وجہ سے ہوئے۔

ریلوے حکام کے مطابق سابقہ حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سےبھی ریلوےٹریک کی اپ گریڈیشن پر کام نہیں کیا گیا،آمدنی میں اضافے کیلئے اراضی کے استعمال کے قوانین کی منظوری ہوچکی ہے،گرین لائن کی طرزپرمال بردار ٹرینیں چلا کر بھی آمدن میں اضافہ کیا جائے گا، چین کے تعاون سے ایم ایل ون پر کام کی رفتار تیز کی جائے گی کوئلے کے وزن میں جھول سے ریلوے کو 2 ارب کا نقصان ہوا، ایک غیرملکی کمپنی سے وصولی نہ کرنے پر سوا ارب سے زائد کا نقصان ہوا، خراب مواد کے استعمال سے 31 کروڑ کا خسارہ ہوا،5 کروڑ کی خورد برد ہوئی۔

پاکستان کی پہلی خاتون انگریزی مصنفہ، صحافی، ایڈیٹر اورشاعرہ بیگم زیب النساء حمید اللہ

Leave a reply