دنیا تعلقات پراربوں ڈالرخرچ کرتی ہےایران پاکستان تعلقات اس چیزکےمحتاج نہیں‌،ایرانی قونصل جنرل کی چیمبرآف کامرس میں‌ گفتگو

لاہور:دنیا دوطرفہ تعلقات پراربوں ڈالرزبہاددیتی ہے ،مگرایران اورپاکستان کوقدرت نے ان سے مبرّہ رکھا، ایرانی قونصل جنرل کی لاہورچیمبرآف کامرس میں‌ گفتگو،اطلاعات کے مطابق لاہور چیمبر آف کامرس کے دورے پرآئے ہوئے ایرانی قونصل چنرل نے زبردست گفتگو کی ، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ایران کے مابین مثالی تجارتی اور معاشی تعلقات ہیں۔ دوسرے ممالک کو اس نوعیت کے تعلقات قائم کرنے کے لئے اربوں ڈالر خرچ کرنے پڑتے ہیں جن سے پاکستان اور ایران فطری طور پر لطف اٹھا رہے ہیں۔

ایرانی قونصل جنرل کے لاہور چیمبر آف کامرس کے دورے کے موقع پر صدر ایل سی سی آئی میاں طارق مصباح ، سینئر نائب صدر ناصر حمید خان ، نائب صدر طاہر منظور چوہدری ، سابق صدر میاں مصباح الرحمن ، سہیل لاشاری ، سابق سینئر نائب صدر امجد علی جاوا ، علی حسام اصغر ، سابق نائب صدر میاں زاہد جاوید احمد اس موقع پر ایل سی سی آئی کی ایگزیکٹو کمیٹی ممبران بھی موجود تھے۔

ذرائع کے مطابق اس موقع پر ایرانی قونصل جنرل رضا نذری کا مزید کہنا تھا کہ اگر کوئی تہران کا سفر کرنا چاہتا ہے تو وہ تین گھنٹے سے بھی کم وقت میں وہاں پہنچ سکتا ہے کیونکہ اگلے ہفتے سے لاہور سے تہران کے لئے براہ راست ہفتہ وار پرواز شروع ہو رہی ہے۔

ارانی قونصل جنرل نے کہا کہ ایرانی اور پاکستانی تاجروں کے درمیان مضبوط رشتہ ہے جو ہر گزرتے دن کے ساتھ مستحکم ہوتا جارہا ہے ، انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور ایران اور ایل سی سی آئی اور ایرانی قونصل خانہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لئے مزید کام کریں۔

ایرانی کونسلر جنرل نے کہا کہ کوویڈ انیس کے پھیلنے سے پہلے پاکستان اور ایل سی سی آئی میں ہمارے سفیر نے دونوں ممالک کے مابین تجارتی مواقع کی تلاش کے لئے چیمبروں کے مابین ویبنرز رکھنے پر اتفاق کیا ہے ، انہوں نے مزید کہا کہ ، کورونا کی وجہ سے منصوبے تاخیر کا شکار ہوگئے اور ہمیں امید ہے کہ اب صورتحال بہتر معلوم ہورہی ہے کہ ایل سی سی آئی میں فارسی زبان کے کورسز کے ساتھ ساتھ ان ویبنرز کا انعقاد کیا جائے گا۔

اس موقع پر ایرانی قونصل جنرل نے ایل سی سی آئی کے سابق صدر سہیل لاشاری کو پاک ایران جوائنٹ چیمبر آف کامرس کا صدر بننے پر مبارکباد بھی پیش کی۔

لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر میاں طارق مصباح نے کہا کہ لاہور میں لاہور چیمبر اور ایران قونصل خانے کے مابین عمدہ ورکنگ ریلیشن شپ کا حوالہ دیتے ہوئے ایل سی سی آئی فخر محسوس کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایل سی سی آئی کے سیکڑوں ممبران ہیں جنہوں نے آپ کی طرف سے خاص طور پر ویزا دینے کے لئے ایل سی سی آئی کی سفارش کو سراہتے ہوئے زیادہ سے زیادہ سہولت سے فائدہ اٹھایا ہے۔ دونوں ممالک کے پاس بڑی گھریلو مارکیٹیں اور جیو اسٹریٹجک مسابقتی فوائد ہیں لیکن ان مواقع کو بروئے کار لا کر ہمارے تجارتی حجم میں اضافہ کرنا باقی ہے۔

آئی ٹی سی ورلڈ ٹریڈ میپ پر موجود تجارتی اعدادوشمار کے مطابق ، 2019 میں ایران کی پاکستان کی برآمدات 4.6 ملین ڈالر تھیں جبکہ اسی عرصے میں ایران سے ہماری درآمدات 532.6 ملین ڈالر تھیں۔ اس سے ایران کے ساتھ ہماری تجارت کا مجموعی حجم تقریبا 53 537 ملین ڈالر ہے۔

ایرانی قونصل جنرل کومخاطب کرتے ہوئے میاں طارق مصباح نے کہا کہ پاکستان اور ایران تجارت کے فروغ کے لئے جو ممکنہ شعبے ہیں وہ ٹیکسٹائل ، دواسازی اور چاول کی قدر میں اضافہ ہیں۔ ایران خطے میں ڈینم کا سب سے بڑا صارف ہے جبکہ ایران میں پاکستانی چاول کی مضبوط مارکیٹ ہے۔ پاکستان میں فارماسیوٹیکل انڈسٹری کے لئے ایک بہت بڑی صلاحیت موجود ہے کہ وہ ایران کی مارکیٹ کو ٹیپ کرکے اپنی برآمدات میں اضافہ کرے۔

سینئر نائب صدر ایل سی سی آئی ناصر حمید خان نے کہا کہ ہم اس حقیقت سے بخوبی واقف ہیں کہ ٹھوس بینکاری چینلز کی کمی ہی اس کم تجارتی حجم کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ ایران اور پاکستان دونوں کو تجارت کو بڑھانے کے لئے ایک خصوصی طریقہ کار وضع کرنے کے لئے باہمی تعاون کرنا چاہئے۔ پاکستان میں ایک ایرانی مالیاتی ادارے کی موجودگی اس سلسلے میں بڑی مدد کرسکتی ہے۔ دونوں ممالک کے لئے تجارت کی سہولت کے ل Bar بارٹر ٹریڈ میکانزم میں پیشرفت کرنے کا بھی یہ اعلی وقت ہے۔

نائب صدر طاہر منظور چوہدری نے کہا کہ اسمگلنگ اور غیر منقولہ تجارت سے متعلق دونوں فریقوں پر سخت چوکسی کو یقینی بنانے کے ذریعے ، ہم دوطرفہ تجارت کے اعداد و شمار کو بھی بہتر بنا سکتے ہیں ، انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں امید ہے کہ ایک بار COVID صورتحال بہتر ہونے پر برآمدی مبادلہ کا باقاعدہ تبادلہ ہوگا۔ وفد جو B2B کی بات چیت میں آسانی پیدا کرے گا ، اور اس سے دونوں فریقوں کو ایک دوسرے کی منڈیوں کے بارے میں اپنے معلومات کو مستحکم کرنے میں مدد ملے گی۔

Comments are closed.