پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان ‘پہلے براہِ راست شپنگ روٹ’ کے آغاز کے بعد سے 1,000 سے زائد کنٹینرز کا تبادلہ کیا جا چکا ہے، جیسا کہ پورٹ آپریٹر ڈی پی ورلڈ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے۔ اکتوبر میں اس روٹ کی شروعات کے بعد، اس نے نہ صرف ٹرانزٹ اوقات میں 50 فیصد سے زیادہ کمی کی ہے بلکہ ٹرانشپمنٹ کی ضرورت کو ختم کرکے کنیکٹیویٹی میں بھی بہتری لائی ہے۔
یہ براہِ راست روٹ دبئی کی ہیڈکوارٹر رکھنے والی کمپنی ڈی پی ورلڈ اور نیشنل لاجسٹکس سیل کے مشترکہ منصوبے کے تحت فعال کیا گیا ہے۔ یہ نئی سروس چھ ممالک کے درمیان چلتی ہے، جن میں پورٹ کلانگ (ملائیشیا)، جبل علی (متحدہ عرب امارات)، کراچی (پاکستان)، چٹگاؤں (بنگلہ دیش)، بیلاوان (انڈونیشیا) اور منڈرا (بھارت) شامل ہیں۔ڈی پی ورلڈ کے گروپ چیئرمین اور چیف ایگزیکٹو، سلطان بن سلیّم نے کہا، "یہ نیا روٹ ہماری متعدد علاقائی اور عالمی روٹس سے جڑتا ہے، جس سے کاروباری اداروں اور تاجروں کو ہمارے عالمی نیٹ ورک کے تمام حصوں تک رسائی ملتی ہے۔”
یہ نیا روٹ 30 اکتوبر کو شروع ہوا، اور پہلے سفر میں کراچی سے چٹگاؤں کے درمیان 304 کنٹینرز براہِ راست بک کیے گئے۔ڈی پی ورلڈ کے ایک بیان کے مطابق، "ٹرانشپمنٹ کی ضرورت کو ختم کرنے کے بعد، یہ براہِ راست روٹ کراچی اور چٹگاؤں کے درمیان 11 دن کے اندر سامان پہنچانے کی قابلِ قدر سہولت فراہم کرتا ہے، جس سے ترسیل کے اوقات تیز اور لاجسٹکس کی لاگت میں کمی آتی ہے۔””دوسری سروس میں کراچی اور چٹگاؤں کے درمیان کنٹینر لوڈ کی تعداد دوگنا ہو گئی، جس سے اس سروس کی بڑھتی ہوئی مانگ کا پتا چلتا ہے۔”
اس نئے براہِ راست روٹ کا آغاز دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم کرے گا، کیونکہ اس کے ذریعے نہ صرف سامان کی ترسیل میں تیزی آئے گی، بلکہ تجارتی لاگت میں بھی کمی آئے گی۔ اس کے علاوہ، اس اقدام سے دونوں ممالک کے بندرگاہوں کے درمیان روابط میں مزید اضافہ ہوگا، جو کہ جنوبی ایشیا کے خطے میں اہم تجارتی تعلقات کے فروغ میں مددگار ثابت ہوگا۔ڈی پی ورلڈ کی اس نئی سروس کا مقصد نہ صرف پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان بلکہ پورے خطے میں تجارتی سرگرمیوں کو بڑھانا ہے۔ اس کا اثر جنوبی ایشیا کی تجارت پر بھی پڑے گا، کیونکہ یہ سروس دیگر ممالک کے لیے بھی ایک نیا تجارتی راستہ فراہم کرے گی۔
پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان یہ براہِ راست شپنگ روٹ نہ صرف تجارتی سرگرمیوں کو تیز کرے گا بلکہ جنوبی ایشیا کی تجارتی لاجسٹکس کے لیے ایک نیا ماڈل بھی فراہم کرے گا، جو کہ وقت کی کمی اور لاگت میں کمی کی صورت میں مثبت اثرات مرتب کرے گا۔
افغانستان،را کا بدنام زمانہ ایجنٹ حملے میں زخمی،ساتھی ہلاک
برطانیہ میں غیر قانونی تارکین وطن کیخلاف کریک ڈاؤن
موزمبیق ، متنازع انتخابات ،پُرتشدد واقعات، 21 افراد ہلاک