بھارت کشمیریوں پرمظالم سے بازآجائے، کرونا سے بچاو کےلیے مقبوضہ کشمیر میں طبی سامان کی کمی پر پاکستان کا اظہار تشویش

0
34

اسلام آباد:بھارت کشمیریوں پرمظالم سے بازآجائے، مقبوضہ کشمیر میں طبی سامان کی کمی پر پاکستان کا اظہار تشویش،اطلاعات کےمطابق دفتر خارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں 170 کورونا وائرس کے کیسز سامنے اانے اور 5 ہلاکتوں کے باوجود وہاں طبی سامان اور معاونت کی کمی پر پاکستان کو ’گہری تشویش‘ ہے۔

ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران انہوں نے کہا کہ بھارت کے اندر اور دنیا بھر سے آنے والی آوازیں جموں و کشمیر کے عوام پر غیر انسانی ظلم کی مذمت کرتی رہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ’حال ہی میں ایک مشترکہ بیان میں انسانی حقوق کی 6 بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس بات کی تاکید کی کہ کورونا وائرس کا مقابلہ کرنے کے اقدامات میں ہر فرد کے انسانی حقوق کا احترام کرنا چاہیے اور 5 اگست 2019 کے بعد مقبوضہ کشمیر میں گرفتار تمام سیاسی قیدیوں، انسانی حقوق کے محافظوں اور ان تمام افراد کو فوری طور پر رہا کرنا چاہیے۔

دفتر خارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی کا کہنا ہے کہ ’ان تنظیموں نے اپنے مشترکہ بیان میں بھارت کو بین الاقوامی قوانین کے تحت قیدیوں کی جسمانی اور دماغی صحت اور تندرستی کو یقینی بنانے کی یاد دہانی کرائی تھی‘۔انہوں نے خطے میں نئے ڈومیسائل قوانین کی بھی مذمت کی جس کے تحت کوئی بھی شخص مقبوضہ کشمیر میں 15 سال سے موجود ہے وہ اس علاقے کا ڈومیسائل حاصل کرسکے گا۔

دفتر خارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی کا کہنا تھا کہ ’یہ قانون بھارت کی طرف سے مقبوضہ وادی میں غیر کشمیریوں کو ڈومیسائل قوانین میں تبدیلی کرکے آباد کرنے کا ایک اور غیر قانونی اقدام ہے‘۔انہوں نے کہا کہ ’عالمی سطح پر صحت کے حوالے سے جاری بحران کے اس وقت میں (قانون کو تبدیل کرنا) خاص طور پر قابل مذمت عمل ہے کیونکہ وہ عالمی برادری کی کورونا وائرس پر توجہ سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں اور بھارتیا جنتا پارٹی کے مذموم ہندوتوا ایجنڈے کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں‘۔

Leave a reply