سال 2020تمام ہوا، پاکستان کرکٹ ٹیم نے کیا کھویا کیا پایا
باغی ٹی وی :انٹر نیشنل کرکٹ کا سال 2020تمام ہوا،سال کی آخری کرکٹ سر گرمی پاکستان اور نیوزی لینڈ کے نیپیئر ٹیسٹ کے آخری روز کی جاندارجادوگری تھی،کھیل کے 2 سیشن 4گھنٹوں میں فواد عالم اور محمد رضوان نہ صرف چھائے رہے بلکہ پاکستا نی کیمپ و عوام کو مطمئن کرتے دکھائی دیئے ،یہ ایسی جادو گری تھی کہ کیویز سحر کا شکار ہوگئے لیکن چائے کا وقفہ جیسے ہی تمام ہوا،پاکستان کے تمام باقی ماندہ 6بیٹسمینوں کو سانپ سونگھ گیا اور اننگ 27 بالزقبل تمام ہوگئی،اس میچ کے ساتھ ہی پاکستان سمیت تمام ٹیسٹ ممالک کے اس سال کے طویل فارمیٹ کے میچز تمام ہوگئے۔
پاکستانی میڈیا اور انٹر نیشنل میڈیا میں فواد کی سنچری اور کپتان رضوان کی مزاحمتی اننگ کی جھلکیاں ہیں،کافی تعریفیں ہیں اورتعریف بنتی بھی ہے لیکن پاکستان میچ ہارا ہے،اگر بات اتنی بھی ہوتی تو کہہ سکتے تھے کہ ایسی کنڈیشن میں کوئی بھی ہار سکتا ہے لیکن اگر سال بھر کی کارکردگی کا پوسٹ مارٹم کیا جائے تو نہایت مایوسی،پریشانی ہے،اس سے بھی بڑی پریشانی یہ ہے کہ بھاری بھرکم کوچنگ اسٹاف رکھنے کے باوجود پاکستان کی کارکردگی سال 2019 کی پرفارمنس سے بہتر نہیں ہوئی بلکہ اس جیسی بری ثابت ہوئی یا اس سے بھی تباہ کن رہی۔پاکستان نے رواں سال 5 ٹیسٹ میچز کھیلے۔2 میچز ہارے ،2 میچز ڈرا کھیلے جبکہ ایک ہی فتح نصیب ہوئی۔کرک سین کی رپورٹ کے مطابق اکلوتی کامیابی بنگلہ دیش جیسی کمزور ٹیم کے خلاف راولپنڈی میں نصیب ہوئی جو فروری کی بات ہے،اتفاق یہ بھی ہے کہ اس سیریز کا دوسرا ٹیسٹ باقی ہے،اس لئے وہ سیریز ابھی فیصلہ کن نہیں سمجھی گئی،اس کے بعد ٹیم انگلینڈ میں سیریز ہاری جبکہ نیوزی لینڈ میں 2 میچز کی سیریز کا پہلا ٹیسٹ ہار کرسیریز جیتنے کی امید سے ہاتھ دھوبیٹھی ہے۔کرک سین گویا پاکستان سنگل سیریز بھی نہیں جیت سکا۔گزشتہ سال پاکستان نے جو 6 ٹیسٹ میچز کھیلے تھے،ان میں بھی اکلوتی کامیابی ملی جبکہ 4میں شکت ہوئی اور ایک میچ بے نتیجہ رہا۔پاکستان نے 2میچز کی اکلوتی سیریز گزشتہ سال کے آخر میں ہوم گرائونڈ پر سری لنکا کے خلاف 0-1 سے جیتی تھی۔
اب پاکستا ن کی 2 سالہ کارکردگی کا جائزہ یوں بنتا ہے کہ 24 ماہ میں 11 ٹیسٹ میچز کھیلے،صرف 2میں کامیابی کا مزا چکھا اور6 میں شکست ہوئی ،صرف 2میچز ڈرا کھیلے جاسکے۔رواں برس انگلینڈ نے سب سے زیادہ 9میچز کھیلے اور سب سے زیادہ 6جیتے،اسے صرف ایک میں شکست ہوئی۔آسٹریلیا نے 3میں سے 2جیتے،ایک ہارا۔بھارتی ٹیم کی رواں برس مایوس کن پرفارمنس رہی،اس نے 4میں سے ایک میچ جیتا اور 3میچز ہارے۔نیوزی لینڈ کی پرفارمنس بہت اعلیٰ رہی ہے۔اس نے 6میں سے 5میچ اپنے نام کئے اور صرف ایک میچ ہارا ہے۔جنوبی افریقا 4میں سے ایک،سری لنکا 3میں سے ایک ،ویسٹ انڈیز 5میں سے ایک اور بنگلہ دیش 2میں سے ایک میچ جیت سکا ہے۔سال کا پہلا ٹیسٹ بھی نیوزی لینڈ نے آسٹریلیا کے خلاف سڈنی میں 279 رنزکی بڑی شکست اور اختتام بھی اس نے کیا لیکن اچھی فتح کے ساتھ،اس نے پاکستان کو نیپئر میں 101رنزسے ہرادیا۔
دنیائے کرکٹ کی دیگر ٹیموں کی نسبت پاکستانی ٹیم کی بری کارکردگی میں تسلسل نہایت پریشانی کا باعث ہے کیونکہ پی سی بی کپتان سمیت ملکی کرکٹ سسٹم بدل چکاہے اور بہتری کا دعویدار ہے.








