سال 2019: قومی خواتین کرکٹ ٹیم کے جائزے کا سال، حقائق کے پیش کرکےحقیقی تبدیلی ثابت کردی

لاہور:سال 2019: قومی خواتین کرکٹ کی ترقی کا سال ، جائزے کا سال ، پہلی مرتبہ حقائق کے پیش کرکےحقیقی تبدیلی ثابت کردی،اطلاعات کے مطابق سال 2019 قومی خواتین کرکٹ ٹیم کے لیے ایک بہترین سال رہا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے سال بھر خواتین کرکٹ کے فروغ کے لیے اقدامات اٹھائے۔

رواں سال قومی خواتین کرکٹ ٹیم نےآئی سی سی ویمنز چیمپئن شپ میں چوتھی پوزیشن حاصل کی۔ پاکستان نے سال دوہزار انیس کا آغاز ویسٹ انڈیز کے خلا ف سیریز میں کامیابی سے کیا۔ پاکستان اور جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز 1-1 سے برابر رہی۔

سال 2019 میں پاکستان نے ویسٹ انڈیز اور بنگلہ دیش کی خواتین کرکٹ ٹیموں کی میزبانی ہوم گراؤنڈز پرکی تاہم انگلینڈ کے خلاف قومی خواتین کرکٹ ٹیم نے ہوم سیریز ملائیشیا میں کھیلی۔ رواں سال سنٹرل کنٹریکٹ میں شامل خواتین کرکٹرز کی آمدن میں اضافہ ہوا۔ اس کے علاوہ پی سی بی کی جانب سے ملک بھر میں گرلز اکیڈمیز کو فعال کرکے خواتین کرکٹ کو فروغ دیا گیا۔

آئی سی سی انڈر 19 ویمنز کرکٹ ورلڈکپ 2021 کی تیاریوں کے لیے پی سی بی نے لاہور میں اسکلز ٹوشائن انڈر 18 ویمنز ٹی ٹونٹی چیمپئن شپ کا انعقاد کیا۔ ایونٹ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی 25 کرکٹرز پر مشتمل کیمپ کراچی میں لگایا گیا ہے۔

کپتان قومی خواتین کرکٹ ٹیم بسمہ معروف کاکہنا ہےکہ سال 2019 مجموعی طور پر قومی خواتین کرکٹ کے لیےایک ا چھا سال رہا۔انہوں نے کہا کہ قومی خواتین کرکٹ ٹیم نے سال کا آغاز ویسٹ انڈیز کے خلاف کراچی میں کھیلی گئی ٹی ٹونٹی سیریز سے کیا، ہوم گراؤنڈ پر کھیلنے کے باعث ٹیم اضافی دباؤ کا شکار تھی جس کی وجہ سے پہلے ٹی ٹونٹی میچ میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ نہ کرسکی۔

بسمہ معروف نے کہا کہ پہلے ٹی ٹونٹی کے بعداسکواڈ میں شامل تمام کرکٹرز کے درمیان ایک مثبت ٹیم میٹنگ ہوئی جس میں ہر کھلاڑی نے ملک میں ویمنز کرکٹ کی پذیرائی کےلیے عمدہ کارکردگی دکھانے کےعزم کا اظہار کیا جس کے نتیجے میں شائقین کرکٹ کو آئندہ میچوں میں بہترین کرکٹ دیکھنے کو ملی۔

کپتان قومی خواتین کرکٹ ٹیم کاکہنا ہے کہ جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز برابر کرنا قومی ویمنز کرکٹرز کےاعتماد میں اضافہ کا سبب بنا۔انہوں نے کہا کہ لاہور میں بنگلہ دیش کے خلاف سیریز میں بھی قومی خواتین کرکٹ ٹیم کی کارکردگی میں نمایاں بہتری دیکھی گئی۔ بسمہ معروف نےکہا کہ سال کے اختتام پر کھیلی گئی انگلینڈ کے خلاف سیریز میں قومی خواتین کرکٹ ٹیم خاطر خواہ کھیل پیش نہ کرسکی تاہم سیریز کے اختتام پر پاکستان کے لیے کئی مثبت پہلو سامنے آئے جس میں ایک یہ کہ فی الحال قومی خواتین کرکٹ ٹیم آئی سی سی ویمنز چیمپئن شپ میں چوتھی پوزیشن پر موجود ہے۔

بسمہ معروف نےکہا کہ قومی خواتین کرکٹ ٹیم کو آئندہ سال آئی سی سی ویمنز ٹی ٹونٹی ورلڈکپ میں شرکت کرنا ہے، امید ہے کہ پاکستان ایونٹ کا اختتام ٹاپ فور ٹیموں میں کرے گا۔

قومی خواتین کرکٹ ٹیم کی سلیکشن کمیٹی کی رکن اسماویہ اقبال کاکہنا ہےکہ یہ سال آن اور آف دا فیلڈ دونوں اعتبار سے قومی خواتین کرکٹ کے لیے سازگار رہا۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال پی سی بی نے بہت سے ڈویلمنٹ پروگرامز کا انعقاد کیا جبکہ قومی خواتین کرکٹ ٹیم نے بھی سال بھر مجموعی طور پر خاطر خواہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

اسماویہ اقبال نے کہا زونل اکیڈمیز کے مستقل بنیادوں پر فعال ہونے سے قومی خواتین کرکٹرز کو روزانہ کی بنیاد پر ٹریننگ کے مواقع میسر آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زونل اکیڈمیزمیں خواتین کھلاڑیوں کے لیے علیحدہ سہولیات کی دستیابی اور بہترین کوچز کی زیرنگرانی تربیت سے نئی کھلاڑیوں میں کھیل کا شوق بڑھ رہا ہے۔اسماویہ اقبال نے کہا کہ انہیں اپنے کرکٹ کیرئیر کے دوران یہ سہولیا ت میسر نہیں تھیں۔

قومی خواتین کرکٹ سلیکشن کمیٹی کی رکن کاکہنا ہےکہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے حال ہی میں انڈر 18 ویمنز ٹورنامنٹ کا انعقاد کیا جبکہ قومی ویمنز ایمرجنگ ٹیم نے گذشتہ ماہ ایشیا کپ میں شرکت کی ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے مستقل بنیادوں پر ڈومیسٹک ویمنز ٹورنامنٹ کا انعقاد کیا جارہا ہے جس سے خواتین کرکٹرز کے کھیل میں نکھار آرہا ہے، یہی وجہ ہےکہ رواں سال کئی خواتین کرکٹرز نے انٹرنیشنل ڈیبیو کیا ہے۔

Comments are closed.