اسلام آباد:پاکستان کو ناممکن ٹاسک کیلئے اکیلا چھوڑا جا رہا ہے،اطلاعات کے مطابق مشیر قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف نے کہا ہے کہ پاکستان کو ایک ناممکن ٹاسک کو سرانجام دینے کے لیے اکیلا چھوڑا جا رہا ہے۔ بین الافغان مذاکرات کو کامیاب بنانے کے لیے امریکا کو آگے آنا چاہیے۔
قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف کا امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان میں ایک اور خانہ جنگی کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ افغانستان کی سرزمین ایک بار پھر پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے۔
ڈاکٹر معید یوسف نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان کہتے رہے پہلے مذاکرات پھر انخلا کریں۔ عمران خان واحد لیڈر ہیں جو 15 سال سے سیاسی حل پر زور دے رہے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کے شمالی اور مغربی صوبے سب سے پہلے طالبان کے قبضے چلے گئے، 70 فیصد افغانستان طالبان کے قبضے میں ہے، وہ یہاں کیوں رہیں گے؟
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغان حکومت نے سرحد پر بائیو میٹرک سسٹم لگانے سے انکار کیا۔ روزانہ ہزاروں افغان پاکستان آتے ہیں، کیسے پتا چلے گا دہشت گرد کون ہے عام شہری کون؟








