کھلاڑیوں اور شائقین پر حملہ، پاکستان نے ایسا قدم اٹھا لیا کہ دشمن قوتوں میں کھلبلی مچ گئی
حکومت پاکستان نے ورلڈ کپ میں افغانستان کے خلاف میچ کے دوران پاکستان مخالف بینرز لہرانے، پاکستانی ٹیم کے کھلاڑیوں پر حملے اور شائقین کے ساتھ لڑائی جھگڑے پر سخت تشویش کا اظہار کیا اور متعلقہ اداروں سے ان واقعات کے ذمہ داران کو قانون کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا ہے.
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نے پاکستان اور افغانستان کے مابین کرکٹ میچ کے دوران ایک خاص گروہ کی طرف سے پاکستان مخالف بینرز لہرانے پر خدشات کا اظہار کیا اور کہا کہ ایسے پروپیگنڈے کیلئے کھیلوں کے میدان استعمال کرنا ناقابل قبول ہے، ہم نے اس معاملہ کوسفارتی سطح پر اٹھایا ہے ۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان کی شکست کے بعد پاکستانی کھلاڑیوں اور شائقین پر حملے اور مخالفانہ بینرز پر پاکستان کو سخت تشویش ہے۔ کھیل کے میدان کو گھناؤنے پراپیگنڈے کے لئے استعمال کو کسی طور برداشت نہیں کیا جاسکتا. ہم نے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے فوری کاروائی کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ ان واقعات میں ملوث شرپسندوں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے.
واضح رہے کہ پاکستان اور افغانستان کے میچ کے دوران سٹیڈیم کے اندر اور باہر افغان تماشائیوں کی جانب سے اشتعال انگیزی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستانی شائقین پر حملے کئے اور اسی طرح اسٹیڈیم کے اندر بھی کھلاڑیوں پر حملوں کی کوشش کی گئی. اسی طرح میچ کے دوران بھی ایک ہیلی کاپٹر کے ذریعہ پاکستان مخالف پروپیگنڈہ پر مبنی بینر لہرایا جاتا رہا. یہ بھی کہا جارہا ہے کہ ان کاروائیون کے پیچھے بھارتی خفیہ ایجنسی را اور این ڈی ایس کا ہاتھ ہے جنہوںنے مشترکہ منصوبہ بندی کے تحت یہ صورتحال پیدا کرنے کی سازش کی.