پاکستان کا دفاع ناقابلِ تسخیر،سلامتی کو لاحق خطرات سے غافل نہیں رہ سکتے۔ وزیراعظم کا پیغام

وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کہا کہ ہم بحیثیت قوم دشمن کی کسی بھی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہیں،میں دنیا کو خبردار کرتا ہوں کہ پاکستان جنگ نہیں چاہتا لیکن ہم سلامتی کو لاحق خطرات سے غافل نہیں رہ سکتے۔

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یوم دفاع پاکستان کے موقع پر وزیراعظم پاکستان عمران خان نے اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان کسی بھی جارحیت کا پوری قوت سے جواب دینے کے لئے تیار ہے اورعالمی برادری جنگ کے تباہ کن اثرات کی ذمہ دار ہوگی۔ 6 ستمبر ہماری قومی تاریخ میں یکجہتی کی علامت ہے۔اس دن ہمارے بہادر سپوتوں نے بے مثال قربانیاں دیں اور افواج نے ثابت کیا کہ پاکستان کا دفاع ناقابلِ تسخیر ہے۔

وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ 1965 کی جنگ میں پاک فوج نے ثابت کیا کہ عددی برتری کوئی حیثیت نہیں رکھتی اور آج ہمیں پھر6 ستمبر جیسی صورت حال کا سامنا ہے کیوں کہ ہمارا دشمن لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے۔مجھے اپنی مسلح افواج کی صلاحیتوں پر پورا اعتماد ہے اور مسلح افواج دشمن کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں اور ہماری افواج نے حال ہی میں اعلی پیشہ ورانہ مہارت کا ثبوت دیا ہے

وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہم اپنے شہدا اور غازیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، ہمیں اپنے دلوں کو شہدا کی قربانیوں سے سرشار کرنا چاہیئے،بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیر میں ظلم و جبر کے پہاڑ توڑ رہی ہے اور کشمیریوں کے حقِ خودارادیت کو دبانے کے لئے ہر حربہ استعمال کیا جا رہا ہے، عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں ظلم بند کرانے کے لئے اپنا کردار ادا کرے. کوئی شک نہیں کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اور اس کی حیثیت میں کوئی بھی تبدیلی پاکستان کی سالمیت کے لئے براہِ راست چیلنج ہے۔ پاکستانی حکومت اور عوام اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت جاری رکھیں گے اور کشمیری بھائیوں کو کبھی تنہا نہیں چھوڑیں گے۔

6 ستمبر، وطن کے لئے جانیں قربان کرنے کے عہد کی تجدید کا دن ہے، صدر مملکت

 

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے یوم دفاع کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کے لئے ہر سطح اور ہر پلیٹ فارم پر آواز بلند کرتے رہیں گے، بھارت کے یکطرفہ فیصلے کی کوئی اہمیت نہیں، یقیناً دنیا کو ادراک ہوتا جا رہا ہے کہ جنوبی ایشیا میں سلگنے والی یہ چنگاری دنیا کے امن کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہے۔

صدر مملکت کا کہنا تھا کہ 6 ستمبر کا سورج ہر سال ہمارے قومی ولولوں کی یاد تازہ کرنے اور وطن کے لئے اپنی جان قربان کرنے کے عہد کی تجدید کے لئے طلوع ہوتا ہے، 54 سال پہلے، ہماری بہادر مسلح افواج نے پوری قوم کے شانہ بشانہ دشمن کے عزائم کو ناکام بنا کر ہمیشہ ہمیشہ کے لئے اس دن کو جرات و بہادری، ایثار و قربانی اور قومی یکجہتی کا استعارہ بنا دیا۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے انہی لمحوں کو مشعل راہ بناتے ہوئے اندرونی چیلنجز و بیرونی سازشوں کو شکست دی ہے اور جذبہ ستمبر نے ہی ہمیں خودانحصاری کی منزل سے سرشار کر کے ہماری آزادی اور خودمختاری کو ناقابلِ تسخیر بنا دیا ہے

1965کی جنگ ،قومی تاریخ کا درخشاں باب ، 54 برس پہلے شجاعت کی نئی تاریخ رقم ہوئی،دشمن کوہرمحاذپرمنہ کی کھانی پڑی،ملک بھر میں یوم دفاع آج ملی جوش وجذبے کے ساتھ منایاجائےگا ، شہداکوخراج عقیدت اورکشمیریوں سے یکجہتی کا اظہارکیا جائےگا ،مرکزی تقریب جی ایچ کیوراولپنڈی میں ہوگی،آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ خطاب کریں گے، نیول اورپاک فضائیہ کے ہیڈ کوارٹرز میں بھی تقریبات ہوں گی..

جی ایچ کیو میں ہونے والی مرکزی تقریب اس بار شام کے بجائے دن کو ہوگی جس میں صرف شہدا کے لواحقین شرکت کریں گے۔ ملک بھر کے مختلف شہروں میں س موقع پر دفاعی سازوسامان کی نمائش کی جائے گی جبکہ مختلف شہروں میں ائیر شوز بھی ہوں گے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ یوم دفاع و شہدا 6 ستمبر 2019،پچھلے سال کی طرح آئیں،ہرشہید کے گھرچلیں،

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ہر شہید کو یاد رکھا جائے،آئیں چلیں شہید کے گھر،ڈی جی آئی ایس پی آر نے کشمیر بنے گا پاکستان کا ہیش ٹیگ بھی بنایا ،آئی ایس پی آر نے یوم دفاع پر آئیں چلیں شہید کے گھر کے نام سے پرومو ریلیز کردیا ،یوم دفاع کے پروموپر لوگو "کشمیر بنے کاپاکستان "ہے

تمام وفاقی و صوبائی وزراء، وزرائے اعلی، گورنر صاحبان، قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے اراکین شہدا کے گھر جائیں گے اور وہ دھرتی ماں کے دفاع کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے عظیم سپوتوں کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کریں گے۔آئیں شہید کے گھر چلیں”کے قومی فریضے کو عمران خان خود آگے لے کر بڑھیں گے۔

جمعتہ المبارک کے اجتماعات میں ملک کی سلامتی،شہداء کے درجات کی بلندی اور کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی کامیابی کے لئے خصوصی دعائیں کی جائیں گی .

Comments are closed.