پاکستان نے اضافی لیکویفائڈ نیچرل گیس (ایل این جی) کو عالمی منڈی میں فروخت کرنے پر غور شروع کر دیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ملک میں ایل این جی کی زائد سپلائی کے باعث مقامی گیس پیداواری صنعت کو سالانہ 37 کروڑ 80 لاکھ ڈالرز کا نقصان ہو رہا ہے۔رپورٹ کے مطابق اس وقت پاکستان کے پاس کم از کم تین ایل این جی کارگو اضافی موجود ہیں، جو قطر سے درآمد کیے گئے تھے، لیکن ان کے لیے ملک میں کوئی خریدار موجود نہیں ہے۔

ماضی میں ایل این جی کا بڑا حصہ گیس سے چلنے والے پاور پلانٹس میں استعمال ہوتا تھا، تاہم گزشتہ تین برسوں کے دوران بجلی کی پیداوار کا رجحان تبدیل ہو چکا ہے۔ اب ملک میں بڑی تعداد میں گھریلو سطح پر سستے سولر پینلز نصب کیے جا چکے ہیں، جس کے باعث گیس سے بجلی بنانے کا عمل نمایاں حد تک کم ہو گیا ہے۔

اسی تناظر میں پاکستان حکومت غور کر رہی ہے کہ یہ اضافی ایل این جی کارگو عالمی منڈی میں کسی اور ملک کو فروخت کیے جائیں تاکہ مالی نقصان سے بچا جا سکے۔ گیس سیکٹر سے وابستہ ماہرین کے مطابق بروقت فیصلہ نہ کیا گیا تو یہ کارگو مزید معاشی بوجھ بن سکتے ہیں۔

ٹرمپ کی 60 روزہ جنگ بندی کی پیشکش، نیتن یاہو کا حماس کے خاتمے پر اصرار

پیٹرول مہنگا، ریلوے کرایے بھی بڑھا دیے گئے، 4 جولائی سے اطلاق ہوگا

غزہ میں اسرائیلی بربریت جاری، مزید 47 شہادتیں

پنجاب کے دریا خطرناک حد تک بلند، پی ڈی ایم اے کا سیلاب الرٹ جاری

پاکستان کا منہ توڑ جواب اور خوف، جے شنکر نے جنگ بندی کا اعتراف کر لیا

ائیر چیف کا امریکا کا تاریخی دورہ، پاک امریکا دفاعی تعاون میں تزویراتی پیش رفت

Shares: