پاکستان کی پہچان پاکستانی ٹرک آرٹ تحریر: محمد جمیل

0
96

آرٹ میں ہمیشہ پاکستان کو ایک خاص اہمیت حاصل رہی ہے. اپنے فن کے جوہر دکھا کر بہت سے فنکاروں نے اپنا اور ملک پاکستان کا نام روشن کیا یے "پاکستانی ٹرک آرٹ” ایسا ہی ایک آرٹ جس نے پاکستان کو شہرت اور ایک الگ پہچان دی ہے. پاکستان نے اس آرٹ کی وجہ سے بین الاقوامی سطح پر شہرت حاصل کی ہے.
رنگ برنگے اور خوبصورت ڈیزائنز سے تیار کردہ پاکستانی ٹرک آرٹ جب لمبے سفر اور سرحدوں پر جاتے ہیں تو ان کا آرٹ دیکھ کر انہیں باآسانی پہچانا جا سکتا ہے. پاکستان میں ٹرک ڈرائیوروں کے من پسند ڈیزائن بھی تیار کئے جاتے ہیں اس میں قدرتی مناظر, قومی ہیروز کی تصاویر, شاعری اور رنگ برنگے پھول پتیاں وغیرہ شامل ہیں.
ٹرک آرٹ میں صرف رنگوں کا ہی کھیل شامل نہیں ہے کیوں کہ رنگوں والے آرٹ تو صرف دن میں ہی دکھائی دیتے ہیں اس لیِے آرٹسٹوں نے نئے طریقے استعمال کرتے ہوئے پلاسٹک اور کاغذ سے بنے مختلف اشکال چھوٹے بڑے ٹکڑوں کو ٹرک کی باڈی پر خاص ترکیب سے لگائے جاتے ہیں جن پر رات کے وقت روشنی پڑنے سے یہ ڈیزائنز اور تصاویر چمک اٹھتے ہیں. کچھ ڈیزائن صوبائی لحاظ سے بھی ہوتے ہین جن میں آزاد کشمیر, سندھ, پنجاب اور بلوچستان کے رنگ نمایاں نظر آتے ہیں. بعض ٹرکوں پر ایسی تصاریر بھی ہوتی ہیں جو کہ جزبہ حب الوطنی کے مظہر ہوتی ہے.
پاکستان میں ٹرک آرٹ کا کام 1960 میں شروع ہوا تھا جب بیرون ملک سے ٹرک پاکستان آتے تھے. اس سے قبل یہ آرٹ صرف بیل گاڑیوں یا گھوڑا گاڑی پر ہوتا تھا.
اب یہ ٹرک آرٹ صرف ٹرک کی حد تک کی محدود نہیں رہا بلکہ گھریلوں استعمال کی اشیاء پر بھی اب یہ آرٹ کئے جاتے ہیں. کچھ لوگ اپنی کار, بائی سائیکل پر بھی ٹرک آرٹ کرواتے ہیں.
پاکستانی ٹرک آرٹ اب آسمانوں پر بھی پہنچ چکا ہے ایک فلائینگ اکیڈمی نے اپنے دو سیٹوں والے طیاروں کو اس ٹرک آرٹ میں مزیں کروایا ہے.
اسی طرح سابقہ جرمن ایمبیسڈر مارٹن کوبلر نے اپنی بائی سائیکل پر ٹرک کروایا جسے وہ اپنی ریٹائرمنٹ کے بعد اپنے ساتھ واپس جرمنی لے گئے. پاکستان کے لئے یہ ٹرک آرٹ چند برسوں میں بہترین ثقافتی ورثہ بن کر سامنے آیا ہے.
بہت سے ٹرک آرٹسٹ یہ شکائیت کرتے ہیں کہ حکومت پاکستان کی جانب سے انہیں کوئی بھی تعریفی سند یا لیٹر آف ایپریسی ایشن نہیں دیا گیا جبکہ بیرون ممالک میں انہیں اس منفرد کام کے باعث کئی سرٹیفیکیٹس, اعزازات مل چکے ہیں. کچھ آرٹسٹوں کا کہنا ہے کہ ٹرک مالک آرٹ دیکھ کر واہ واہ تو کرتے ہیں لیکن انکے دام دینے پر بلکل تیار نہیں ہیں اسی وجہ سے آرٹسٹ اب اس فن سے دور ہوتے چلے جا رہے ہیں کیوں کہ اس مہنگائی اور معاشی مسائل کی وجہ سے ان کے گھر کا چولہا نہیں چلتا.
یہ ٹرک آرٹس کی ہی محنت ہے کہ پرانے ٹرک کو
بھی ایسے سجایا جاتا ہے جیسے بلکل نیا ہو.

ایک ٹرک کو تیار کرنے میں لاکھوں روپے لگائے جاتے ہیں جبکہ ایک مکمل ٹرک کہ ییاری میں ایک سے زائد ماہ کا عرصہ درکار ہوتا ہے جس میں چھ سے آٹھ مزدور کام کرتے ہیں.

Twitter Handle: @RealJameel8

Leave a reply