افغانستان میں ڈرون حملہ،پاکستان کی ائیراسپیس استعمال ہونے کے کوئی ثبوت نہیں ملے
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے کالعدم تنظیم القاعدہ کے رہنما ایمن الظواہری کے لیے کی جانے والی کاروائی میں پاکستانی فضائی حدود کے استعمال سے متعلق خبروں کی تردید کردی، ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ ایمن الظواہری کارروائی میں پاکستان کی ائیراسپیس استعمال ہونے کے کوئی ثبوت نہیں ملے افغانستان میں امریکا کی طرف سے آپریشن پر امریکی حکام کے بیانات دیکھے ہیں، پاکستان دہشت گردی کے خلاف آپریشنز کے ساتھ کھڑا ہے
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکی سفیر کی جانب سے پاک افغان بارڈر دورے کی تفصیلات نہیں ہیں،پاکستان چین کی علاقائی حدود کا احترام کرتا ہے ،تمام مسائل بین الاقوامی قانون دوطرفہ معاہدوں کے اصولوں کوبرقراررکھتے ہوئے پرامن طورپرحل ہونے چاہیئں دنیا نئے بحران کی محتمل نہیں ہوسکتی
ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو کمبوڈیا کے دورے پر ہیں،وزیرخارجہ کمبوڈیا میں 29ویں آسیان ریجنل فورم میں شرکت کریں گے
دوسری جانب افغان طالبان کا کہنا ہے کہ وہ ایمن الظواہری کی امریکی ڈرون حملے میں ہلاکت کی خبروں کی تحقیقات کر رہے ہیں عرب میڈیا کے مطابق افغان طالبان کے سیاسی امور کے ترجمان سہیل شاہین کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ طالبان قیادت ایمن الظواہری کی کابل میں موجودگی سے آگاہ نہیں تھی لہٰذا امریکی حملے میں ان کی ہلاکت کی خبروں پر تحقیقات کررہے ہیں