پاکستان کی چار سیاسی جماعتوں نے کروڑوں ڈالرز کی فارن فنڈنگ حاصلی کی، نام سامنے آگئے

0
40

پاکستان کی چار سیاسی جماعتوں نے کروڑوں ڈالرز کی فارن فنڈنگ حاصلی کی، نام سامنے آگئے

باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق ، صحافی زاہد گشکوری نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کی چار سیاسی پارٹیوں نے امریکا میں‌ فرمز ہائر کی تھیں جس کا مقصد بیرون ملک امریکا میں فنڈ اکٹھا کرنا تھا . صحافی کا دعوی ٰ ہے کہ ان پارٹیوں میں‌ پاکستان تحریک انصاف ، پاکستان پیپلز پارٹی ، ایم کیو ایم اور آل پاکستان مسلم لیگ شامل ہے.


صحافی کے مطابق ان پارٹیوں میں‌سے دو پارٹیوں نے کئی ملین ڈالر فنڈ اکٹھا کیا ہے جس کی دستاویزات بھی آگئی ہیں. . صحافی کے مطابق پی ٹی آئی نے2010 میں 2.344 ڈالرز اکھٹے کیے. 2014 میں‌ امریکی شہری آفتاب شاہ کے اکاؤنٹ سے 75,000 ڈالر پی ٹی آئی کے اکاؤنٹ سے ٹرانسفر ہوئے. 2015 میں سجاد برکی فیصل ارشاد کو کہ امریکی شہریت رکھتے ہیں‌انہوں نے 75,000 ڈالر اکھٹے کیاہے . 30اپریل 2017 کو 117,000 ڈالر کی فنڈنگ کی .ایم کیو ایم کی فرم نائن زیرو کے اڈریس سے رجسٹر تھی عبادالرحمن اور اعجاز صدیقی کے
نام سے رجسٹر تھی . فاروق ستار اور خالد مقبول صدیقی کے لیے پاکستان میں‌ متعدد پراجیکٹس کے لیے فنڈ ااکٹھا کیا گیا . اسی طرح‌آل پاکستان مسلم لیگ کے لیے رضا بخاری اور عدیل شاہ نے تین فرمز کو ہائر کیا انہوں‌نے پرویز مشرف کے لیے $270,000 ڈالرز فنڈ اکٹھا کیا . 2011 میں‌130,000 اور 2012 میں‌ 33,500 ڈالرز اکٹھے کیے .
واضح رہے کہ اس وقت اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم الیکشن کمیشن پر پریشر ڈال رہا ہے کہ پی ٹی آئی کے فارن فنڈنگ کیس پر اس کو نااہل اور کالعدم قرار دیا جائے. اور اس سلسلے میں کل پی ڈی ایم نے الیکشن کمیشن کے سامنے دھرنا بھی دیا .

ادھر سینئر وکلا جنھوں نے اس کیس کا باریک بینی سے جائزہ لیا وہ حیران ہیں کہ کیوں تحریک انصاف اس معاملے میں تاخیر کررہی ہے۔ پارٹی کے اندر ایک طبقہ پارٹی کے وکیل انور منصور خان پر بلاوجہ تاخیر کا الزام عائد کر رہا ہے۔

معلوم ہوا ہے کہ پی ٹی آئی کی قیادت کا موقف تھا کہ سابق چیف الیکشن کمشنر سردار رضا خان کے دور میں اس معاملے پر فیصلہ نہیں کیا جانا چاہیے۔
تحریک انصاف کے اندر بحث شروع ہو چکی ہے جس میں غیر ملکی فنڈنگ کے معاملے کو جلد از جلد نمٹانے پر زور دیا جا رہا ہے کیونکہ الیکشن کمیشن میں یہ کیس آگے بڑھانے کیلیے پارٹی کا کیس بہت مضبوط ہے۔ کمیشن آج (بدھ) کیس کی سماعت دوبارہ شروع کرے گا۔

پی ٹی آئی کے وکیل شاہ خاور نے بتایا کہ وہ دسمبر 2018 میں پارٹی کے وکیل بنے۔ پی ٹی آئی نے کیس کی سماعت ملتوی کرنے کے لئے الیکشن کمیشن کے سامنے کوئی درخواست نہیں دی دلچسپ بات یہ ہے کہ اس میں کوئی الزام نہیں ہے کہ تحریک انصاف کو کسی دوسرے ریاستی ادارے / ایجنسی سے فنڈز ملے ہیں۔ اسی طرح پی ٹی آئی کیس پر الیکشن ایکٹ 2017 کا اطلاق نہیں ہوگا۔

مسلم لیگ (ن) کے وکیل اکرم شیخ نے موقف اپنایا تھا کہ پولیٹیکل پارٹیز آرڈیننس کے تحت پی ٹی آئی فارن فنڈنگ سے چلنے والی پارٹی ہے کیونکہ اسے ممنوعہ ذرائع سے فنڈز ملے ہیں۔

فارن فنڈنگ کیس خطرناک موڑ پر ، پی ٹی آئی حکومت ہی نہیں‌ جمہوریت بھی خطرے میں ، مبشر لقمان کا نیا وی لاگ

Leave a reply