بنگلادیش کی تاریخی فتح، پاکستان کو راولپنڈی ٹیسٹ میں 10 وکٹوں سے شکست

0
145

راولپنڈی ٹیسٹ میچ میں بنگلادیش نے پاکستان کو تاریخی شکست دیتے ہوئے دس وکٹوں سے کامیابی حاصل کی۔ یہ میچ بنگلادیشی کرکٹ ٹیم کے لیے ایک یادگار لمحہ ثابت ہوا کیونکہ انہوں نے نہ صرف پاکستان کو شکست دی بلکہ ٹیسٹ کرکٹ میں اپنے اب تک کے سب سے بڑے اسکور کا ریکارڈ بھی بنایا۔

ٹیسٹ میچ کا پانچواں اور آخری دن:
پاکستانی ٹیم کی دوسری اننگز کا آغاز ایک وکٹ کے نقصان پر 23 رنز کے ساتھ ہوا تھا، تاہم میچ کے پانچویں دن کی ابتدا ہی پاکستانی ٹیم کے لیے مشکلات کا باعث بنی۔ کپتان شان مسعود نے دن کا آغاز کیا، لیکن وہ زیادہ دیر تک وکٹ پر ٹھہر نہیں سکے اور محض 5 رنز کا اضافہ کرنے کے بعد اپنی وکٹ گنوا بیٹھے۔شان مسعود کے آؤٹ ہونے کے بعد پاکستانی بیٹنگ لائن بالکل بکھر گئی۔ بابر اعظم، جو پاکستانی ٹیم کی بیٹنگ کا مرکزی ستون سمجھے جاتے ہیں، صرف 22 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ ان کے بعد عبداللہ شفیق نے کچھ مزاحمت دکھائی اور 37 رنز بنائے، مگر وہ بھی زیادہ دیر تک کریز پر نہیں ٹھہر سکے۔ سعود شکیل، جو اپنی بہترین فارم میں دکھائی دے رہے تھے، اس بار صفر پر ہی آؤٹ ہوگئے۔ سلمان علی آغا بھی بغیر کوئی رن بنائے پویلین واپس لوٹ گئے۔پاکستانی ٹیم کو سب سے زیادہ مایوسی محمد رضوان کے آؤٹ ہونے پر ہوئی۔ رضوان نے شاندار 51 رنز بنائے اور ٹیم کو کسی حد تک سنبھالا دیا، لیکن ان کے آؤٹ ہونے کے بعد پاکستانی بیٹنگ لائن مکمل طور پر ناکام ہوگئی۔ آخری کھلاڑی محمد علی بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوگئے اور اس طرح پاکستان کی پوری ٹیم 146 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔

بنگلادیش کے بالرز کی شاندار کارکردگی:
بنگلادیش کے بالرز نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ مہدی حسن میراز نے 4 وکٹیں حاصل کیں اور پاکستانی بیٹنگ لائن کی کمر توڑ دی۔ شکیب الحسن نے بھی تین اہم وکٹیں حاصل کیں جبکہ شورف الاسلام، ناہید حسن، اور حسن محمود نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔

میچ کا چوتھا دن:
پاکستان کے 448 رنز کے جواب میں بنگلادیشی ٹیم نے اپنی پہلی اننگز میں 565 رنز بنا کر پہلی اننگز میں 117 رنز کی برتری حاصل کی۔ چوتھے دن کا کھیل بنگلادیش کے بلے بازوں کے نام رہا، جنہوں نے پاکستانی بالرز کے خلاف شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کیا۔مشفیق الرحیم نے شاندار 191 رنز کی اننگز کھیلی اور بنگلادیش کو ایک مضبوط پوزیشن میں پہنچا دیا۔ ان کے ساتھ شادمان اسلام نے 93 رنز بنائے اور مہدی حسن میراز نے 77 رنز کی اہم اننگز کھیلی۔ بنگلادیشی بلے بازوں نے پاکستانی بالرز کے خلاف بے خوف ہوکر کھیل کا مظاہرہ کیا اور ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان کے خلاف اپنا سب سے بڑا اسکور بنالیا۔

میچ کا تیسرا دن:
تیسرے دن بنگلادیش کی ٹیم نے اپنی اننگز کا آغاز 27 رنز پر بغیر کسی نقصان کے کیا۔ پاکستانی بالرز نے شاندار آغاز کیا اور بنگلادیشی اوپنرز ذاکر حسن اور نجم الحسن شنٹو کو جلدی پویلین لوٹا دیا۔ تاہم، شادمان اسلام اور مومن الحق نے پاکستانی بالرز کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور دونوں نے نصف سنچریاں اسکور کیں۔مومن الحق 50 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ شادمان اسلام نے 93 رنز کی اننگز کھیلی۔ پانچ وکٹیں گرنے کے بعد مشفیق الرحیم اور لٹن داس نے ٹیم کو سنبھالا اور بنگلادیش کا اسکور 316 رنز تک پہنچا دیا۔

میچ کا دوسرا دن:
پنڈی اسٹیڈیم میں دوسرے دن پاکستان نے اپنی پہلی اننگز میں 448 رنز بنائے تھے۔ محمد رضوان اور سعود شکیل نے شاندار بیٹنگ کرتے ہوئے اپنے اپنے کیریئر کی تیسری سنچریاں اسکور کیں۔ سعود شکیل نے 141 رنز بنائے جبکہ محمد رضوان 171 رنز کے ساتھ ناقابل شکست رہے۔پاکستانی ٹیم نے 141 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 448 رنز بنا کر اپنی اننگز ڈکلیئر کردی۔ بنگلادیش کی جانب سے شریفل اور حسن محمود نے دو دو وکٹیں حاصل کیں۔

میچ کا پہلا دن:
بنگلادیش نے ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کا فیصلہ کیا اور پاکستان کے ابتدائی تین کھلاڑیوں کو جلد ہی پویلین بھیج دیا۔ تاہم، صائم ایوب اور سعود شکیل نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے پاکستان کو مشکل صورتحال سے نکالا۔ دونوں بلے بازوں نے نصف سنچریاں اسکور کیں۔پاکستان کے ابتدائی بلے باز عبداللہ شفیق 2 رنز، کپتان شان مسعود 6 رنز اور بابر اعظم صفر پر آؤٹ ہوئے۔ بعد میں صائم ایوب 56 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

بنگلادیش کی شاندار بیٹنگ اور بالنگ کے سامنے پاکستانی ٹیم بے بس دکھائی دی اور راولپنڈی ٹیسٹ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ بنگلادیش نے نہ صرف دس وکٹوں سے فتح حاصل کی بلکہ اپنے ٹیسٹ کرکٹ کے ریکارڈ میں بھی نیا اضافہ کیا۔ پاکستانی ٹیم کو اپنی کارکردگی میں بہتری لانے کی ضرورت ہے تاکہ مستقبل میں بہتر نتائج حاصل کرسکے۔

Leave a reply