ارض پاک پاکستان میں تحریک انصاف کی گورنمنٹ کو جو سب سے بڑا چیلنج درپیش ہے وہ ہے مہنگائی کا جن جو کہ حکومت کے قابو سے باہر ہے ویسے اگر مہنگائی کی بات کی جاۓ تو پوری دنیا میں مہنگائی میں بہت تیزی سے اضافہ ہوا ہے حکومت وقت اس پر قابو پانے کے معاملہ میں بلکل بے بس ہے

حکومتی وزیر مشیر اور درجنوں ترجمانوں کے پاس اس سوال کا کوئی جواب بھی نہی ہے ایک حکومتی وزیر نے بتایا پچھلے دنوں عید کی چھٹیوں میں نادرن ایریا میں سیرو تفریح کرنے والوں نے تین سے پانچ دنوں میں 67ارب روپے خرچ کئے اس کا بتانے کے دو مقاصد تھے ایک تو سیاحت کو فروغ ملا جو بہت اچھی بات ہے دوسرا وہ یہ بتانا چاہ رہے تھے موصوف کہ لوگوں کے پاس بہت زیادہ پیسہ ہی تبھی تو تین چار دن میں اتنا خرچ کیا یعنی عوام خوشحال ہے

میں زرا موصوف حکومتی ترجمانوں کے گوش گزار یہ بات کرتا چلا کہہ جناب یہ خرچہ کرنے والوں کی تعداد صرف 12 سے 17 فیصد لوگوں کی ہے آپ اس بات پر بیشک بغلیں نہ بجائیں باقی 80 فیصد لوگ مہنگائی کے ہاتھوں بہت زیادہ تنگ نظر آتے ہیں اگر مہنگائی مافیا کے جن کو حکومت نے قابو نہ کیا تو پھر بہت دیر ہو جاۓ گی

یہاں یہ بات بھی بتاتا چلوں کہہ ہمارے سرکاری بابوؤں کا بھی بڑا رول ہے مہنگائی بڑھانے میں حکومت کا کام قانون سازی ہوتا ہے اس پر عمل درآمد انہیں سرکاری بابوؤں نے کروانا ہوتا ہے جو شاید اس حکومت سے خوش نہی ہیں سو وہ اس لئے بھی دلچسبی نہیں لیتے اور مہنگائی مافیا عوام کا خون نچوڑ رہا ہے

عوام وزیر اعظم پاکستان سے لائیو کالز میں بھی اور سوشل میڈیا پر بھی درخواست کرتی نظر آتی ہے کیوں کہہ تحریک انصاف کے ووٹر سپورٹر بھی مہنگائی والے سوال پر کسی غریب کے سامنے اپنی حکومت اور جناب عمران خان صاحب آپ کو ڈیفنڈ نہی کر پاتے مہنگائی کن چیزوں میں زیادہ ہے اور یہ مافیا کس طرح عوام کو لوٹ رہا ہے اگلی تحریر میں بشرط زندگی اس پر بات کریں گے

اللہ سبحانہ تعالی ارض پاک کی عوام کی مشکلات آسان فرمائیں آمین ثمہ آمین

تحریر چوہدری عطا محمد

@ChAttaMuhNatt

Shares: