پاکستان تحریک انصاف کے تین سال دوسروں سے مختلف کیوں ۔۔؟؟؟ تحریر چوہدری عطا محمد

0
37

گزشتہ دنوں پاکستان تحریک انصاف نے اپنے تین سال مکمل ہونے پر ایک تقریب کا انعقاد کیا جس میں پارٹی عہد داران سمیت پارلمنٹریز اور سینٹر وزیز اعلی اور کشمیر کے وزیز اعظم اور صدر اور صحافی برادری اور اور کچھ کارکنوں نے شرکت کی
اگر عام حالات کا جائزہ لیا جاۓ تو تقریباً تمام سیاسی جماعتیں ہلکی پھلکی تقاریب تو ہر سال منعقد کرتیں رہی ہیں
تو اس تقریب میں کیا مختلف چیز تھی اگر کارکردگی کی بات کی جاۓ تو پاکستان تحریک انصاف کے جو بڑے بڑے اور دوسروں سے مختلف کارنامے ہیں وہ زیادہ تو بیشک نہیں لیکن جو ہیں وہ بہت مختلف ہیں
جیسا کہہ انصاف صحت کارڈ جو کہہ پہلے پاکستان تحریک انصاف نے اپنے سابقہ کے پی کے کے دور حکومت میں ادھر سے شروع کیا اسکو وسیع کر کے کے پی کے کے ہر خاندان تک پہنچایا
اور اب پنجاب میں اس پر پورے زور شور سے کام جاری ہے اور امید کی جاسکتی ہے کہہ رواں سال کے آخر تک پنجاب کے ہر خاندان کو صحت انصاف کارڈ مل جاۓ گا صحت انصاف کارڈ شاید امیروں جن کے بینک میں لاکھوں روپے موجود ہوتے ہر وقت بلکہ گھروں میں بھی لاکھوں روپے موجود ہوتے ہیں ان کے لئے تو شاید اس کی ویلیو نہ ہو لیکن صحت کارڈ کی ویلیو پوچھیں آپ اس غریب خاندان سے جس کے گھر میں رات کو بارہ بجے کوئی بیماری آجاۓ اور اس کے پاس اتنے پیسے بھی نہ ہوں کہہ وہ اپنے مریض کو کسی ہسپتال ہی لے جاسکے اگر تحریک انصاف کی حکومت پنجاب میں ہر خاندان کو صحت کارڈ دینے میں کامیاب ہوجاتی ہے تو یہ اس کی بہت بڑی کامیابھی ہوگی
اور کیا خاص مختلف ہے غریبوں کو گھر شیلٹر روم کو بھوکا نہ سوۓ کسان کارڈ غریبوں کے لئے بلا سود قرضے کی فراہمی پاکستان میں گزشتہ چار سے پانچ دہائیوں کے بعد دس ڈیمز پر بیک وقت کام تیزی سے جاری بیلین ٹری منصوبہ اپنی نوعیت کا مختلف منصوبہ ہے جس کی تعریف اقوام عالم بھی کرتا نظر آتا ہے اگر ہم ان سب پروگرامز کی بات کرتے ہیں تو ہوسکتا ہے اپوزیشن کی جماعتیں بھی اپنے ادوار میں اس طرح تو نہیں لیکن ان میں سے کچھ پروگرامز پر پانچ دس فیصد کاکام کا دعوہ کرتی نظر آئیں
اس میں زیادہ مختلف کیا ہے تو میرے تجزیہ کے مطابق سب سے ہٹ کر جو چیز مختلف ہے وہ پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین جناب وزیز اعظم عمران خان کی زات وہ ان سب روایتی سیاست دانوں اور اس سارے سیاسی ماحول سے بلکل مختلف ہیں
آپ اگر بغور جائزہ لیں تو عمران خان صاحب کی زات کسی طرح بھی ان روایتی سیتاستدانوں میں فٹ نہیں بیٹھتی عمران خان نہ تو روایتی سیاستدانوں کی طرح کسی سے اپنی حکومت بچانے کے لئے ڈرتے ہیں چاۓ وہ طاقت ملک کی اندر سے ہو یا ملک سے باہر یا انٹرنیشنل اسٹیبلشمنٹ وہ ان تین سالوں میں کسی کے دباؤ میں نہیں آۓ
پاکستان کی دو بڑی سیاسی جماعتوں سمیت گیارہ جماعتوں کی شکل میں ایک بہت بڑا اتحاد بنا جو دعوہ کرتا رہا کہہ فلاں تاریخ کو عمران خان سے استعفی لے لیں گے کبھی فلاں تاریخ کو لے لیں گے حتی کے وزیز اعظم عمران خان کی کابینہ اور قریبی ساتھیوں نے بھی عمران خان سے کو مشورے دئیے کہہ ان سے بات چیت کر لی جاۓ ورنہ یہ حکومت گرا دیں گے۔ سب ایک طرف لیکن اکیلا عمران خان ایک طرف ڈٹا رہا کہہ می کسی کو این آر او نہیں دوں گا یہ میرا کچھ نہیں بھاڑ سکتے اور بالآخر وہ کامیاب ہوۓ آج اس سیاسی اتحاد کا کوئی نام ونشان بھی نہیں ہے
کرونا کی شکل میں ایک اور مشکل آئی پورے پاکستان کے سیاست دان صحافی اور جتنے بھی دانشور ہیں وہ سب لاک ڈاؤن کی ضد کرتے رہے انٹرنیشنل لیول پر بھی یہ کہا جاتا رہا کہہ پاکستان ایک بڑی مشکل کی طرف جا رہا ہے لاک ڈاؤن نہ لگا کر پھر اکیلا کپتان ایسا تھا جس نے کہا کہہ میں لاک ڈاؤن لگا کر اپنے غریبوں کو بھوکا نہیں مار سکتا اور کپتان نے سمارٹ لاک ڈاؤن کا طریقہ آزمایا اور اللہ پاک نے اسے کامیابھی دی آج پوری دنیا میں کرونا سے بچنے کاجو طریقہ پاکستان کا ہے اسی ماڈل کو کامیاب ترین کہتی ہے اور اللہ نے عمران خان کو سرخرو کیا
سعودی عرب کے پرنس محمد سلمان پاکستان تشریف لاتے ہیں اور وہ چونکہ شہزادے ہیں تو پہلی حکومتوں کو بھی وہ ہمیشہ آفرز کرتے رہے ہیں کہہ مانگیں جو مانگتے ہیں وہ آپ کو عطا کیا جاۓ گا اس دفع بھی جب اسی طرح شہزادے نے پاکستان کے وزیز اعظم سے کہا مانگے آپ کو کیا چائیے تو دونوں طرف سے ہی تاریخ رقم ہوگئ وزیز اعظم صاحب نے مانگا بھی تو اپنے غریب مزدور پاکستانی جو کسی جرم میں سعودی جیل میں ہیں ان کے لئے رہائی مانگی جس پر سعودی ولی عہد نے کمال کے تاریخی الفاظ دہ راۓ جو پاکستانی ہمیشہ یاد رکھیں گے پرنس محمد سلمان نے نہ صرف قیدی چھوڑنے کا وعدہ کیا بلکہ اس سے بڑھ کر کہا مجھے سعودی عرب میں پاکستان کا سفیر سمجھیں یہ وہ الفاظ تھے جو سونے کے اوراق پر تاریخ ہمیشہ لکھے گی جب کبھی بھی اس بات کا زکر ہوگا شہزادے کے الفاظ یاد رکھے جائیں گے
تو جناب یہ ہیں عمران خان اس طرح کی باتین اس طرح کے کام آپ کو گزشتہ حکومتوں میں یا سابقہ وزاءاعظم کے ادوار میں دیکھنے کو نہیں ملیں گے تو جناب یہ ہے فرق سابقہ ادوار کا اور اس حکومت کا جو کہہ میرے خیال میں اس حکومت کی بہت بڑی طاقت بھی ہے

اللہ پاک پاکستان کو اور تمام پاکستانیوں کو ہمیشہ اپنے حفظ و امان میں رکھے آمین ثمہ آمین
سدا سلامت پاکستان تاقیامت پاکستان ان شاءاللہ

@ChAttaMuhNatt

Leave a reply