وفاقی وزیر ماحولیاتی شیری رحمان کا کہنا ہے کہ پاکستان اس وقت ماحولیاتی تبدیلی کے لحاظ سے دنیا کا چھٹا ملک بن گیا ہے اور اس سال مون سون 86 فیصد زیادہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ: آئندہ دنوں میں مون سون کے اثرات پنجاب میں ہوں گےاور یہ مون سون میں شدید بارشوں کی شروعات ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ: بلوچستان میں ایک اندازے کے مطابق 274 فیصد زیادہ بارشیں ہوئی ہیں۔سندھ میں 261 فیصد جبکہ آزاد کشمیر میں 49 فیصد بارشیں ہوئیں۔
ان کا مزید کہنا تھا: بلوچستان میں سب سے زیادہ 39 اموات رپورٹ ہوئی ہیں جبکہ 14 جون سے اب تک مون سون میں 77 اموات رپورٹ کی گئی ہیں۔
انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ: گلوبل وارمنگ کی وجہ سے جھیلیں پھٹنے کے واقعات بڑھ رہے ہیں۔
شیری کے مطابق: پاکستان میں گلوبل وارمنگ سے نقصانات بھارت اور بنگلہ دیش سے زیادہ ہیں اور گرین ہاؤس گیسز کے اخراج کے اثرات پاکستان کو بھی بھگتنے پڑ رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ: پاکستان ماحولیاتی تبدیلیوں سے متاثرہ 5 ممالک میں شامل ہے اور ہر سال اس طرح کے 5 یا 6 واقعات ہوتے ہیں۔
شیری رحمان نے سابقہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا پی ٹی آئی حکومت نے ملک کے ساتھ جو کھلواڑ کیا ہے وہ ناقابل تلافی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا: تحریک انصاف کے دور حکومت میں کام ہوا ہی نہیں جس کے سبب لوڈشیڈنگ واپس آئی ہے۔
موجود دور حکومت کے بارے میں نے شیری رحمان کا کہنا تھا کہ اس حکومت نے تو ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا لیا ہے ورنہ ہمارے آسان تھا کہ فوری الیکشن میں چلے جاتے۔