پاکستان میں سعودی سفیر کا دورہ سوات، جڑواں بہنوں سے ملاقات

0
72

پاکستان میں سعودی سفیر نواف المالکی نے اتوار کو سوات کا دورہ کیا، جہاں سعودی سفیر نے جڑواں بہنوں فاطمہ اور مشاعل سے آپریشن کے 7 سال بعد خصوصی ملاقات کی آپریشن سے قبل جڑواں بچیاں پیٹ اور سینے سے جُڑی ہوئی تھیں-

باغی ٹی وی: (پیراسیٹک ٹون) پیدائشی جڑواں بہنوں کا آپریشن 2016 میں ہوا تھا، دونوں بچیوں کے والد نے سعودی حکومت اور قیادت کی طرف سے بچیوں کی دیکھ بھال اور توجہ دینے پر اشکریہ ادا کیا۔


واضح رہے کہ سعودی عرب میں اب تک 22 ملکوں کےایک دوسرےسے جڑے ہوئے 118 بچوں کے کامیاب آپریشن ہو چکے ہیں د سمبر 1991 میں ریاض کے شاہ فیصل ہسپتال میں ڈاکٹرعبداللہ الربیعہ کی سربراہی میں مملکت میں اپنی نوعیت کا پہلا سیامی بچوں کا آپریشن کیا گیا جو سوڈانی بچیوں ‘سماح اورھبہ’ کا تھا۔ بچیاں پیٹ اور سینے سے جڑی ہوئی تھیں۔


تین دہائی قبل سعودی عرب میں اس نوعیت کا آپریشن کرنا انتہائی اہم پیش رفت اور چیلنج تھا۔ اس وقت کی رپورٹوں کے مطابق آپریشن میں کامیابی کا تناسب 55 سے 60 فیصد تھا تاہم پہلا کامیاب آپریشن سیامی بچوں کے آپریشن کے میدان میں ایک ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوا۔

واضح رہے کہ پیراسیٹک ٹون (parasitic twins) عام جڑواں بچوں سے اس طرح مختلف ہوتے ہیں کہ ماں کے پیٹ کے اندر ایک بچے کی نشو و نما رک جاتی ہے اور وہ دوسرے نارمل بچے کے ساتھ پیدائش کے بعد بھی نامکمل حالت میں جڑا رہتا ہے۔

Leave a reply