میڈیکل کے طلبہ نے حکومت کا نیا میڈیکل کمیشن بل مسترد کردیا

میڈیکل کے طلبہ نے حکومت کا نیا میڈیکل کمیشن بل مسترد کردیا

باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق، وزارت قومی صحت نے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کو بند کرکے ملازمین کو کام کرنے سے روک دیا ہے۔اس کے بعد میڈیکل کالجز میں داخلوں‌ کے بارے میں پرانا نظام بہال ہو جائے گا. جس وجہ سے طلبہ کےلیے مشکلات بڑھ جائیں‌گی اور ساتھ ہی طلبہ کے لیے فیس اور دیگر اخراجات میں بھی اضافہ ہو گا. پی ایم ڈی سی کو تحلیل کرنے کے بعد اب میڈیکل کالج خود میڈیکل کے داخلے اور فیسز کو متعین کریں گے جب کہ پہلے یہ کام پی ایم ڈی سی کے تحت ہوتا تھا اور وزارت قومی صحت کرواتی تھی ، پہلے فیس ، ٹیوشن فیس اور ہاسٹل فیس اور دیگر اخراجات سمیت نو لاکھ پچاس ہزار روپے لیے جاتے تھے. اب میڈیکل کالجز خود یہ فیس متعین کریں‌گے جو بارہ اور ساڑھے بارہ سے بھی اوپر چلی جائے گی . اس سے میڈیکل کے طلبہ کے مسائل میں‌ بھی اضافہ ہوگا .اس نئے نظام سے میرٹ بھی متاثر ہوگا.
پاکستان میڈیکل کے طلبہ نے اس بل ک منظوری کے خلاف آن لائن پیٹیشن بھی دائر کی ہیں. تاکہ حکومت اس بل کو واپس لے اور میڈیکل کے طلبہ کے لیے پیش آنے والے مسائل کا ان کو سامنا نہ کرنا پڑے
واضح‌رہے کہ اس سے پہلے صدر پاکستان ڈاکٹر محمد عارف علوی نے پاکستان میڈیکل کمیشن بل پر دستخط کرد ئیے، بل کی منظوری کے بعد وزارت قومی صحت نے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کو بند کرکے ملازمین کو کام کرنے سے روک دیا ہے۔

وزارت قومی صحت نے وزارت قانون وانصاف کو پاکستان میڈیکل کمیشن بل جاری کرنے کی درخواست کردی ہے ۔ وزارت قومی صحت نے پی ایم ڈی سی ایڈہاک کونسل کے صدر و رجسٹرار کو کونسل بند کرنے اور ملازمین کو کام سے روکنے کی ہدایت کی ہے ۔

Comments are closed.