پاکستان محفوظ ملک بن گیا، سیکورٹی اداروں کو مبارکباد دیتا ہوں، صدر مملکت
پاکستان محفوظ ملک بن دیا، سیکورٹی اداروں کو مبارکباد دیتا ہوں، صدر مملکت،
پاکستان کی معیشت بہتر ہو رہی ہے، ملک میں لائیو اسٹاک کے شعبہ کے لئے بڑے وسیع مواقع ہیں، اس سے ملک کی ترجیحات پر اثر پڑے گا،
کوئٹہ ۔ 18 نومبر (اے پی پی) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے لائیو اسٹاک کے شعبہ کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس شعبہ کی ترقی سے برآمدات میں اضافے، غربت کے خاتمے اور ملکی معاشی استحکام میں مدد ملے گی، سیکورٹی استحکام کے باعث پاکستان بیرون ملک سرمایہ کاروں کے لئے پرکشش مقام بن چکا ہے، ماہی گیری کے فروغ کے لئے جدید مشینری اور جدید ٹیکنالوجی بروئے کار لانے کی ضرورت ہے، بلوچستان میں ماہی گیری سمیت لائیو اسٹاک کے دیگر شعبوں سے استفادہ کے وسیع مواقع موجود ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو یونیورسٹی آف بلوچستان میں لائیو اسٹاک کی ایکسپو سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صدر مملکت نے کہا کہ دنیا میں جتنے بھی انبیاءآئے انہوں نے بکریاں چرانے کا پیشہ اختیار کیا، یہ پیشہ انبیاءکی سنت ہے، لائیو اسٹاک کا انسانوں کی زندگی سے گہرا تعلق ہے، وزیراعظم عمران خان نے اپنی تقریر میں کہا کہ ہر گھرانے میں مرغیاں دی جائیں جس سے غربت ختم کرنے میں مدد ملے گی، لوگوں نے اس کا مذاق اڑایا حالانکہ افریقہ میں غربت کے خاتمے کے لئے مرغیاں اور بکریاں پالنا ایک زبردست پیشہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں خوراک کی بے انتہاءکمی ہے، بچے غذائی کمی کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب تک کی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ امیر، غریب اور مڈل کلاس طبقہ خوراک کی کمی کا شکار ہے، لائیو اسٹاک اہم شعبہ ہے جس سے دودھ اور گوشت ملتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دودھ بچوں کی صحت کے لئے اہم ہے، انسانی زندگی سے لائیو اسٹاک کا گہرا تعلق ہے، موری گالا دودھ کے شعبہ میں پاکستان میں سرمایہ کاری کر رہا ہے، وہ پاکستان میں اپنی دودھ کی ضروریات کو پورا کر سکتے ہیں اور بیرون ملک برآمد کر سکتے ہیں، اس شعبہ پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی ڈاکٹر بیرون ملک خدمات سرانجام دے رہے ہیں، ڈاکٹرز، انجینئرز، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کے ماہرین کو بیرون ملک جانا چاہئے۔
صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان کی معیشت بہتر ہو رہی ہے، ملک میں لائیو اسٹاک کے شعبہ کے لئے بڑے وسیع مواقع ہیں، اس سے ملک کی ترجیحات پر اثر پڑے گا، غربت میں کمی آئے گی، خوراک میں بہتری آئے گی، برآمدات بڑھنے سے معیشت مستحکم ہوگی۔ اس شعبہ کی ترقی سے خاندان اور دیہی علاقوں کے لوگوں کے معیار زندگی میں بہتری آئے گی، مویشیوں کو صحت مند رکھنے کے لئے اینٹی بائیوٹکس استعمال کی جاتی ہے، انسانی زندگی پر اس کے اثرات پڑے، دنیا اس معاملے کو سنجیدہ لے رہی ہے، لائیو اسٹاک کے حوالے سے آرگینک گرتھ اور بائیورسٹی اہمیت کی حامل ہے، بلوچستان میں وسیع مواقع موجود ہیں، ماضی میں ہماری لیڈر شپ کے غلط فیصلوں کے باعث پاکستان پیچھے رہ گیا۔
انہوں نے کہا کہ غیر ذمہ داری کے باعث 70 فیصد مچھلیوں کے اسٹاک کو ختم کیا، کمرشل سطح پر اس کو زیادہ فروغ دیا گیا، مچھلیوں کی خوراک میں 98 فیصد بچہ مچھلی ہوتی ہے جس سے اس کی پیداواریت پر اثر پڑتا ہے، ہمیں ایکوا فشنگ پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان نے بہترین لائیو اسٹاک پالیسی بنائی ہے، مسئلہ کی نشاندہی کر کے اس حوالے سے منصوبہ بندی کر کے بہتر نتائج حاصل کئے جا سکتے ہیں، اپنے اور دنیا کے تجربات کے مشترکہ استفادہ سے عمل درآمد میں آسانی رہتی ہے، بلوچستان پائیدار توانائی، فشریز، معدنیات سے مالا مال ہے، آئندہ پانچ سال میں ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ماہی گیری کی صنعت میں جدید مشینری اور ٹیکنالوجی کے استعمال کی ضرورت ہے، ہمیں اپنے ماہی گیروںکو جدید تربیت دینے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا پاکستان کو کاروبار کے حوالے سے خوبصورت ملک کے طور پر دیکھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دورہ جاپان کے دوران کئی سرمایہ کاروں اور اداروں کے سربراہان سے ملاقات ہوئی۔ انہوں نے پاکستان میں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی ظاہر کی۔ چین سے 45 سرمایہ کاروں اور وفود سے ملاقات ہوئی۔ پاکستان سرمایہ کاری اور ان کی سرمایہ کاری کے فروغ دینے والا ملک بننے جا رہا ہے، پاکستان کو محفوظ ملک بنانے پر سیکورٹی اداروں اور قوم کو مبارکباد دیتا ہوں اس سے پاکستان دنیا میں قابل فخر ملک بن کر سامنے آیا ہے۔