پاکستان میں خود کش حملے حرام جہاد کے لئے ریاست کی اجازت ضروری ،رحمت ہی رحمت رمضان ٹرانسمیشن میں علماء کرام کی گفتگو

0
96

پاکستان میں خود کش حملے حرام جہاد کے لئے ریاست کی اجازت ضروری ،رحمت ہی رحمت رمضان ٹرانسمیشن میں علماء کرام کی گفتگو

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق رمضان المبارک کے مہینہ میں سوشل میڈیا کی سب سے بڑی رمضان ٹرانسمیشن مبشر لقمان یوٹیوب چینل پر جاری ہے، آج چوبیسویں روزے کے افطار ٹرانسمیشن کا آغاز ہو چکا ہے

رمضان ٹرانسمیشن کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کے بعد نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم پیش کی گئی، افطار ٹرانسمیشن میں سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان کے ہمراہ علماء کرام گفتگو کر رہے ہیں. آج کی ٹرانسمیشن میں چوبیسواں پارہ خلاصہ قرآن، رمضان اور پاکستان سمیت دیگر موضوعات پر بات چیت کی جا رہی ہے

سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ ہم موضوعات رکھ لیتے ہیں اس پر گفتگو کر لیتے ہیں کیا ہم ان کو دل سے سمجھنے کی بھی کوشش کرتے ہیں یا نہیں، اگر رمضان میں بھی ایک بھی ٹاپک دل میں اتر گیا تو پھر کامیابی ہے، آج کا ٹاپک جہاد بالنفس ہے جو افضل ترین جہاد ہے،جو اللہ تعالیٰ پر ایمان رکھتا ہے، جو انبیا پر ایمان رکھتا ہو اور جو خاص طور پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو خاتم الانبیا اور رحمہ للعلمین مانتا ہو اسکے لئے جہاد باالنفس آسان ہے.

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو جھوٹ بولنے سے روکا تھا ایک جھوٹ کی عادت ترک کرنے کی وجہ سے بہت ساری عادتیں ختم ہو جاتی ہیں اگر دل میں خوف خدا ہو، جس میں اللہ اور اللہ کے رسول کا عشق ہو گا، قرآن کا عشق ہو گا

ڈاکٹر محمد عمران، اور حافظ عرفان اللہ آج ہمارے درمیان موجود ہیں، ان سے بات کریں گے.

ڈاکٹر محمد عمران کا کہنا تھا کہ بہت اچھا ٹاپک ہے، قرآن کے اندر نفس کی تین اقسام بیان کی گئی ہیں، سورۃ شمس میں اللہ نے گیارہ قسمیں اٹھائی ہیں جس میں نفس کی قسم بھی ہے،گیارہ قسمیں کھا کر اللہ نے اسکی اہمیت بیان کی اور کہا کہ اس میں فجور بھی ہے اور تقویٰ بھی ہے، ایک عالم دین نے تشریح میں لکھا کہ حیوان میں شہوت ، فجور ہے، انسان میں فجور اور تقویٰ دونوں ہے، اگر مثبت رہتے ہیں جھوٹ نہیں بولتے ، لوگوں کی خدمت کرتے ہیں تو آپ کا نفس تقویٰ کی طرف جانا شروع ہو جاتا ہے

ڈاکٹر محمد عمران کا کہنا تھا کہ کئی لوگوں کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ انسان نہیں فرشتہ ہے حالانکہ وہ ہوتا انسان ہی ہے، اسی طرح ایک انسان برائی کو برائی نہیں سمجھتا اور برائی کرتا ہی رہتا ہے تو وہ فجور کی طرف چلا جاتا ہے اور اسکا نفس منفی ہو جاتا ہے، تزکیہ نفس ہونا چاہئے، نفس پر تزکیہ ہو اسکے لئے ایک معلم کی ضرورت ہے،جو آپ کے نفس کو مطمئنہ کی طرف لے جاتا ہے، معلم، مرشد وہ ہوا کرتا ہے جو بندے کو اللہ کا بندہ بنا دے

حافظ عرفان اللہ کا کہنا تھا کہ جہاد باالنفس ایک اہم اصطلاح ہے جو مختلف اوقات میں استعمال کی جاتی ہے، قرآن میں بھی تزکیہ نفس کا ذکر ہے نبی کریم کو اسکا فریضہ دیا گیا تھا، قرآن میں ہے کہ اللہ نے جو رسول بھیجا اسکا مشن کتاب سکھانا، حکمت سکھانا اور تزکیہ کرنا ہے، بہت سی چیزیں جو انسان کو گناہوں کی طرف مائل کرتی ہیں انسان کے اندر سے جو آواز اٹھتی ہے وہ اسکو گناہوں کی طرف لے جاتی ہے اس سے بچنے کے لئے دو طریقے ہیں ایک ترغیب، جنت، خوشنودی کی رغبت، ترہیب جہنم، دوزخ سے ڈرانا، قرآن مجید نے یہ دونوں طریقے بتلائے ہیں، مفسرین کہتے ہیں کہ لفظ فلاح استعمال ہو اسکا مطلب کامیابی ہوتی ہے، جس نے تزکیہ کیا وہ دنیا اور آخرت کی کامیابی حاصل کرتا ہے لیکن انسان کی فطرت اس طرف جاتی ہے کہ وہ دنیا کو ترجیح دیتا ہے.

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ شوآف چھوٹا آدمی کرتا ہے لیکن اچھی چیز کو پسند کرنا سنت ہے، نبی کریم نے اچھی تلوار پسند کی، اگر کسی چیز کو پانے کے لئے سب کچھ کھونا چاہتے ہیں تو یہ بھی جائز نہیں.

ڈاکٹر محمد عمران کا کہنا تھا کہ بندے کو بنایا کیسے ہے ہم نے اسکو دیکھنا ہے ، قرآن میں بتایا گیا کہ مٹی کا پتلا بنایا گیا پھر اس میں روح پھینکی گئی تو انسان کی آنکھیں دیکھنے لگیں وہ بولنے لگا، ایک جسم ہے اور ایک روح ہے ، روح کا تعلق قلب سے ہے،جسم کا تعلق پانچ چیزوں سے ہے جو کچھ ہم محسوس کرتے ہیں ، دیکھتے ہیں وہ ہمارا نظریہ بن جاتا ہے

حافظ عرفان اللہ کا کہنا تھا کہ جو سیکھا ہوا ہے اس پر عمل کیا کر رہے ہیں اس کو دیکھنا چاہئے، احادیث میں آتا ہے کہ بہت سے لوگ ایسے ہیں جن کے پاس مال دولت بہت زیادہ ہے لیکن علم کی کمی ہے.

ڈاکٹر محمد عمران کا کہنا تھا کہ جب بندے کو ترقی ملتی ہے تو وہ تکبر میں آجاتا ہے، کام رب کی رضا کے لئے کرنا چاہئے، جب ترقی ملے تو اس کو دیکھنا چاہئے کہ کیا وہ عاجز ہے، شکرانے کے لئے جھک گیا،اگر اس میں عاجزی بڑھ گئی ہے، شکرانہ بڑھ گیا تو اسکے اندر تکبر پیدا نہیں ہوا، وہ اللہ کی رضا کے لئے خالص ہے

حافظ عرفان اللہ کا کہنا تھا کہ نبی کریم کے پاس ایک شخص آیا تو نبی کریم نے کہا کہ تجھ پر اللہ کی نعمت کا نظر آنا چاہئے، اگر جو شکر کرتا ہے اور اللہ کی نعمت کا استعمال کرتا ہے تو اسکا ثواب ہے اور اگر تکبر کرتے ہین کہ میرے پاس اچھی چیزیں ہیں لوگوں کے پاس نہیں ہیں تو پھر اسکا گناہ ہے، شکر یہ ہے کہ اللہ کی نعمتوں کا استعمال بھی کیا جائے اور اسکا اظہار بھی کیا جائے

ڈاکٹر محمد عمران نے کہا کہ اللہ خوبصورت ہے اور خوبصورتی کو پسند کرتا ہے، انسان کے پاس تجمل ہو ،تکبر نہ ہو،

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ امی کا لفظ اس کا جو معنی ہم کرتے ہیں وہ صحیح نہیں ہے ہم بڑی ڈھٹائی کے ساتھ کہہ دیتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پڑھے لکھے نہیں تھے معاذ اللہ، انبیا کرام کو اللہ تعالیٰ خود پڑھاتے ہیں ، پہلی آیت جو آئی کہ پڑھ اپنے رب کے نام سے، اللہ خود پڑھاتا ہے،

ڈاکٹر محمد عمران کا کہنا تھا کہ ہمیں الفاظ کا چناؤ اچھا کرنا چاہئے، اللہ نے تو وضو کے بھی آداب رکھے ہیں،اللہ مخلوق کو سکھاتا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کیسے محبت کرنی ہے. بچوں کی تربیت میں والدین کا قصور ہے، دولت کماتے کماتے بچوں کو ٹایم ہی نہیں دیتے، والد بچوں کا اچھا دوست ہونا چاہئے، والد جب بوڑھا ہوتا ہے تواولاد انکو پوچھتی نہیں ہے اور وہ کہتے ہیں کہ کب وہ مریں کہ انکی جائیداد ہمیں ملے.

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ دولت کمانا غلط نہیں ہے، اسکا اسراف اس بارے میں غلطی ہو سکتی ہے دولت کماتے ہوئے بھی والدین کی خدمت کی جا سکتی ہے.

حافظ عرفان اللہ کا کہنا تھا کہ قرآن میں اللہ نے صحابہ کرام کو راعی کا لفظ استعمال کرنے سے منع کر دیا کیونکہ منافقین اور مشرکین اس لفظ سے توہین کرتے تھے،

مبشر لقمان نے ایک کالر کے سوال کے جواب میں کہا کہ شادی کر لیں سارے مسئلے حل ہو جائیں گے، دبئی، کینیڈا اور دیگر بیرون ممالک سمیت اندرون ملک سے بھی رحمت ہی رحمت رمضان ٹرانسمیشن میں ناظرین نے کالز کیں جن کا جواب علماء کرام نے دیا.

ڈاکٹر محمد عمران کا کہنا تھا کہ اللہ نے نبی کریم کا سینہ روشن کر دیا، جو علم کے جتنا قریب ہوتا ہے، ذکر کرتا ہے دل اتنا روشن ہوتا ہے،میرے پاس ایک حافظ صاحب آئے انہوں نے کہا مسئلہ بتائیں ، میں قاری ہون ، مسجد کا امام ہوں، دین کی طرف مائل ہوں لیکن میرے اندر سے شہوت نہیں جاتی، مجھے بری چیزوں کی طرف رغبت رہتی ہے، تو میں نے کہا کہ میں ڈاکٹر ہوں، تمہارے پاس کوئی ٹیچر نہین ہے ،میرے پاس ایک ٹیچر ہے جو ایمان کی چارجنگ کرتا ہے. قاری ،عالم نے علم پڑھا ، دین اسلام کے اندر استاد کا رتبہ ہے، دین اسلام میں انسان اندر سے پڑھتا ہے اور استاد میں صلاحیت ہونی چاہئے کہ وہ قلب پر ضرب اور باطن کی اصلاح کرنے کی صلاحیت اس میں ہو.

حافظ عرفان اللہ کا کہنا تھا کہ جب جہاز بالسیف کی ضرورت ہوتی تھی تو سب کو بلا لیا جاتا تھا ، ہماری فوج جہاد کے شعبے کے ساتھ منسلک ہے جس کو جہاد کرنا ہے وہ فوج میں چلا جائے، جہاد کے لئے ریاست کی اجازت ضروری ہے،

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ بھارت میں مسلمان ہیں، انکو کون اجازت دے گا جہاد کی، جس پر حافظ عرفان اللہ کا کہنا تھا کہ دو قسمیں ہین ایک وہ جو دارالکفر میں رہتے ہیں، وہاں مسلمان اپنی حفاطت، ظلم وستم کے لئے جہاد کر سکتے ہیں، کشمیر ، فلسطین میں اہنے بچاؤ کے لئے وہ جہاد کر سکتے ہیں، مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ انکو کال کون کرے گا جس پر حافظ عرفان اللہ کا کہنا تھا کہ اسکے لئے ایک مکمل سپاہ چاہئے ہو گی، چار بندے کچھ نہیں کر سکتے، بڑی تفصیل کے ساتھ چیزیں علما کرام نے لکھیں، پاکستان میں خود کش حملے حرام ہیں لیکن جہاں مسلمانوں پر ظلم ہو رہا ہے انکی ناموس پر ہاتھ ڈالا جا رہا ہے وہاں ہو سکتے ہیں

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ خودکشی تو حرام ہے پھر خود کش حملے کیسے جائز ہو سکتے ہیں، جس پر حافظ عرفان اللہ کا کہنا تھا کہ غزوہ بدر میں 313 لوگ تھے، اسلحہ بھی کم تھا مقابلے میں لوگ زیادہ تھے اسکے باوجود صحابہ کرام جہاد کے لئے آگے بڑھے،

ڈاکٹر محمد عمران کا کہنا تھا کہ مکی زندگی میں جہاد باالسیف نظر نہیں آیا، مکی زندگی میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کی اصلاح کی، یہ نہیں کہ مسلمانوں کے پاس تلواریں نہیں تھی، مسلمانوں میں غیرت بھی تھی، تیرہ سالہ زندگی نبی کریم کی ہمارے سامنے ہے.تیرہ سالہ زندگی میں جہاد باالنفس کیا گیا اسکے بعد دس سالہ زندگی میں جہاد باالسیف کیا گیا، تزکیہ نفس کے لئے ایک صحبت کی پریفرنس ضروری ہے، جب تزکیہ نفس ہوا تو جہاد باالسیف شروع ہو گیا

ڈاکٹر محمد عمران کا کہنا تھا کہ سیر ت النبی ، خلفاء راشدین کی تعلیم پاکستان میں لازمی قرار دی جائے.

حافظ عرفان اللہ کا کہنا تھا کہ غلطی کی اصلاح کرنی چاہئے،ایک گناہ جھوٹ سے روکنے کی وجہ سے باقی گناہ چھوٹ جاتے ہیں،

مبشر لقمان یوٹیوب چینل پر رمضان ٹرانسمیشن کیو موبائل کے تعاون سے پیش کی جارہی ہے، سحری و افطاری کے اوقات میں علماء کرام سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ شخصیات اس ٹرانسمیشن میں شرکت کررہی ہیں.

رحمت ہی رحمت،پاکستان کی سب سے بڑی سوشل میڈیا ٹرانسمیشن کا بنیں حصہ اور پائیں انعامات

رمضان المبارک کے مبارک مہینے کی پر نور ساعتون میں "رحمت ہی رحمت” کا حصہ بننے کے لیے ابھی سے مبشر لقمان یو ٹیوب چینل کو سبسکرائب کریں اور گھنٹی کے نشان کو دبائیں تاکہ آپ کو برقت اور تازہ ترین معلومات اور اپ ڈیٹس ملتی رہیں.

رمضان ٹریننگ کا مہینہ، باقی 11 ماہ بھی رمضان کی طرح گزاریں، رحمت ہی رحمت رمضان ٹرانسمیشن مین گفتگو

سود اللہ کے ساتھ جنگ،توکل کرنا سیکھیں، رحمت ہی رحمت ٹرانسمیشن میں حافظ کاظم رضا نقوی کی گفتگو

حسد سے بچنے کیلئے کیا کریں؟ رحمت ہی رحمت رمضان ٹرانسمیشن میں مفتی ریاض جمیل نے بتا دیا

برطانیہ میں لاک ڈاؤن کب تک کھلے گا، رحمت ہی رحمت رمضان ٹرانسمیشن میں برطانیہ سے سینئر صحافی اظہر جاوید کی گفتگو

حضرت خدیجۃ الکبریٰ کی زندگی نہ صرف خواتین بلکہ مردوں کیلیے بھی مشعل راہ، رحمت ہی رحمت ٹرانسمیشن میں گفتگو

مسلمان اپنے رول ماڈل کے مطابق زندگی گزاریں تو انکی زندگی سنور جائے، رحمت ہی رحمت رمضان ٹرانسمیشن میں گفتگو

سحری و افطاری میں کیا کھاتا ہوں؟ معروف اداکار فیصل قریشی نے رحمت ہی رحمت ٹرانسمیشن میں بتا دیا

Leave a reply