پاکستان میں پہلی بار 2 روزہ گلوبل ہیلتھ سیکیورٹی سمٹ کا انعقاد

0
121
اسلام آباد میں 2 روزہ گلوبل ہیلتھ سیکیورٹی سمٹ کی افتتاحی تقریب میں نگران وزیراعظم انوار الحق کاکٹر سمیت دیگر اہم رہنما شریک ہیں۔

اقوام عالم کو وباؤں سے محفوظ بنانے اور صحت کی حفاظت کو یقینی بنانے کیلئے تاریخ میں پہلی بار 2 روزہ گلوبل ہیلتھ سیکیورٹی سمٹ کا پاکستان میں انعقاد کیا گیا۔

جس کا آغاز وزیراعظم پاکستان انوار الحق کاکڑ نے کیا۔ سمٹ میں 70 سے زائد ممالک سے شعبہ صحت کے چوٹی کے ماہرین، وزرائے صحت، مندوبین اور وفود نے شرکت کی۔وفاقی وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان نے حکومت پاکستان اور وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشن اینڈ کوآرڈینیشن کی جانب سے شرکاء کا پرتپاک استقبال کرتے ہوئے کہا کہ ’’ میں آپ کے سامنے مقصد اور امید کے گہرے احساس کے ساتھ کھڑا ہوں۔ عالمی صحت کی حفاظت کے حصول میں ہم نہ صرف اپنی قوموں کے نمائندوں کے طور پر بلکہ ایک مشترکہ ذمہ دارارن کے طور پر اس پلیٹ فارم پر جمع ہوئے ہیں۔ یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ صحت عامہ کے نظام کی بنیادوں کو مضبوط بنائیں۔ دنیا بھر وزراء، ماہرین اور مندوبین پر مشتمل یہ اجتماع ہماری اجتماعی کوششوں میں باہمی تعاون کے جذیے کی مثال ہے‘‘۔

سعودی وزیرصحت نے کہا کہ گلوبل ہیلتھ کانفرنس میں مدعو کرنے پر پاکستان کے شکرگزار ہیں۔ شعبہ صحت میں پاکستان کا عالمی سطح پر اہم کردار ہے۔ وبائی امراض کا مقابلہ کرنے کے لیے تمام دنیا کو ملکر آگے بڑھنا ہو۔ گلوبل ہیلتھ کانفرنس کا انعقاد یقینی طور پر پاکستان کی عمدہ کاوش ہے،

پاکستان کے نگران وفاقی وزیر صحت نے مزید کہا کہ ’’ گلوبل ہیلتھ سیکیورٹی سمٹ کا ایجنڈا محض ایک نظریاتی تعمیر نہیں بلکہ صحت عامہ کے مضبوط اور پائیدار نظام کی تعمیر کیلئے ایک مشترکہ عزم ہے اور پاکستان محفوظ دنیا اور صحت کیلئے اجتماعی کوششوں کو آگے بڑھا رہا ہے۔ سمٹ کے موضوعات قومی سلامتی پر عالمی صحت کے تحفظ سے لے کر وبائی امراض سے نمٹنے کی تیاری، موسمیاتی تبدیلی، شعبہ جاتی ہم آہنگی، فنانسنگ اور وبائی امراض کے دوران معاشی اثرات سمیت مختلف درپیش چیلنجز کی جامع نوعیت کی عکاسی کرتے ہیں۔ گلوبل ہیلتھ سیکیورٹی سے ہماری وابستگی محض علامتی نہیں ہے بلکہ یہ ان نظریات کیلئے ایک اٹوٹ انگ ہے جو 70 سے زائد ممالک، بین الاقوامی تنظیموں کی ایک فریم ورک کے تحت اس اقدام کواجاگر کرتی ہے‘‘۔

گلوبل ہیلتھ سیکیورٹی سمٹ کے شرکاء سے مزید گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر صحت نے کہا کہ ’’ پاکستان صحت سے متعلق تکنیکی شعبوں کو مضبوط بنانے کیلئے ایک اہم موڑ پر کھڑا ہے۔ یہ سربراہی اجلاس نہ صرف ہمارے انفرادی صحت کے نظام کو مضبوط کرے گا بلکہ عالمی صحت کے تحفظ کیلئے بھی جدید بنیادوں پر استوار کرے گا۔ حالیہ عالمی صحت کے بحرانوں بشمول کورونا وباء کے پس منظر میں ہماری اجتماعی کوششوں کی اہمیت کو زیادہ نہیں سمجھا جاسکتا۔ ہم نے اپنے شہریوں کے آپس میں جڑے ہونے اور صحت کے ابھرتے ہوئے خطرات سے نمٹنے کیلئے متحد اور مشترکہ رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ میں اس نیک مقصد کیلئے سمٹ کے تمام شرکاء کی کاوشوں اور لگن کا تہہ دل سے مشکور ہوں جن کی اجتماعی کوششوں سے آنے والی نسلوں کیلئے ایک محفوظ اور صحت مند مستقبل کی راہ ہموار ہوگی‘‘۔

وفاقی سیکرٹری صحت افتخار شلوانی نے گلوبل ہیلتھ سیکیورٹی سمٹ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ یہ ہمارے لیے اعزاز کی بات ہے کہ مختلف ممالک سے وزرائے صحت، ماہرین، سفراء، اقوام متحدہ، پارٹنرز سمیت صحت کی عالمی تنظیموں کے سربراہان نے گلوبل ہیلتھ سیکیورٹی سمٹ کی قیادت کی۔ صحت کی حفاظت کوئی استحقاق نہیں بلکہ بنیادی انسانی حق ہے۔ یہ سربراہی اجلاس ہمارے شہریوں کی صحت کی حفاظت کی اجتماعی ذمہ داری کا عکاس ہے۔ میں عالمی کانفرنس کے تمام شرکاء کی لگن، مہارت اور کوششوں کا تہہ دل سے مشکور ہوں جو عالمی صحت کی حفاظت کو یقینی بنانے کیلئے موجود تھے۔ گلوبل ہیلتھ سیکیورٹی سمٹ اجتماعی کوششوں کے ذریعے عالمی صحت کے تحفظ کے منظر نامے پر انمٹ نشان چھوڑے گی‘‘۔

تمام امیدواران کو الیکشن کا برابر موقع ملنا چاہئے

عام انتخابات کے دن قریب آئے تو تحریک انصاف کی مشکلات میں اضافہ 

 این اے 15سے نوازشریف کے کاغذات نامزدگی منظور

نواز شریف پر مقدر کی دیوی مہربان،راستہ صاف،الیکشن،عمران خان اور مخبریاں

ٹکٹوں کی تقسیم،ن لیگ مشکل میں،امیدوار آزاد لڑیں گے الیکشن

الیکشن کمیشن کا فواد حسن فواد کو عہدے پر برقرار رکھنے کا فیصلہ

Leave a reply