پاکستان میں کرونا کی دوسری لہر،ساتھ ہی سیاسی جماعتوں نے کرونا کے پھیلاؤ کا انتظام کر لیا
پاکستان میں کرونا کی دوسری لہر،ساتھ ہی سیاسی جماعتوں نے کرونا کے پھیلاؤ کا انتظام کر لیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق چین سے پھیلنے والا خطرناک کرونا وائرس دنیا بھر میں پھیل چکا ہے، پاکستان میں بھی کرونا پھیل چکا ہے، اب کرونا کے کیسز میں کمی آنا شروع ہوئی تھی تا ہم کرونا ایس او پیز کی خلاف ورزی پر کرونا پھر سے پھیلنا شروع ہو گیا، اس ضمن میں کرونا سے بچاؤ کے لئے تاحال احتیاط کی ضرورت ہے
پاکستان میں کرونا میں کمی کے بعد سے دوبارہ اضافہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ پاکستان میں کرونا کی دوسری لہر آ رہی ہے، شہر قائد کراچی میں کئی علاقوں میں دوبارہ لاک ڈاؤں کر دیا گیا ہے، شادی ہالز، ریسٹورینٹس و تعلیمی اداروں کو کرونا ایس او پیز کی خلاف ورزی پر سیل کیا جا رہا ہے، متعدد تعلیمی اداروں میں کرونا کیسز سامنے آ چکے ہیں
کرونا سے بچاؤ کے لئے ضروری ہے کہ عوام احتیاط کرین، این سی او سی کی جانب سے جاری ایس او پیز پر عمل کریں، گھروں سے باہر جاتے ہوئے ماسک پہن کر جائیں، گھر سے واپسی پر ہاتھ دھوئیں، سماجی فاصلہ اختیار کریں
جن کی ذمہ داری ہے سمجھاناوہ تمام افراد، پارٹیاں و حکومت سیاسی ریلیاں نکال رہے ہیں، جلسے جلوس ہو رہے ہیں۔ مطلب کرونا سے بچاؤ نہیں پھیلاؤ کے انتظام کر رہے ہیں۔ عوام جب ان رہنماؤں و حکمرانوں کو غیرسنجیدہ دیکھیں گے تو کیا سیکھیں گے؟ کیا بہت ضروری ہے اس وقت جلسے جلوس و ریلیاں نکالنا جب ملک میں کرونا پھیل رہا ہے،سیاسی جماعتوں کے جلسوں ، ریلیوں میں جانے کی بجائے عوام اپنی جان ،صحت کا خیال رکھے، جلسوں سے زیادہ صحت ضروری ہے لیکن ان سیاسی پارٹیوں کے نزدیک انسانی جان کی اہمیت نہیں
اپوزیشن جماعتیں حکومت کے خلاف جلسے کا اعلان کر چکی ہیں، ن لیگ جلسوں کے شیڈول جاری کر چکی ہے، پیپلز پارٹی ، ایم کیو ایم بھی کراچی، حیدر آباد میں جلسوں کا اعلان کر چکی ہیں، ان جلسوں سے کرونا پھیلا تو ذمہ دار کون ہو گا؟