پاکستان اورعرب امارات کے درمیان ایئر سروس معاہدہ پرنظرثانی کب ہوئی؟ وفاقی وزیر بول پڑے

0
86

پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے مابین ایوی ایشن سیکٹر میں باہمی تعاون موجود ہے.اس کی ایک وجہ عرب امارات میں زیادہ تعداد میں پاکستانیوں کا ہونا ہے.یہ بات وفاقی وزیر برائے ہوابازی ،غلام سرور خان نے متحدہ عرب امارات کے سفیر حماد عبید ابراہیم سے بروز سوموار ملاقات کے دوران کہی.

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اس موقع پر دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعاون پر مشاورت ہوئی.وفاقی وزیرہوابازی کا مزید کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات کے پاکستانی ایوی ایشن سیکٹرکی ہر موقع پر مدد کی ہے.پاکستان اور عرب امارات کے درمیان موجود اٸیر سروس ایگر یمنٹ دسمبر 1972 میں طے پایا.اس پر نظرثانی 2جون 2015 کو کی گئی.پاکستان کی طرف سے پی آئی اے ،ایئر بلیو، شاہین ایئر فلائٹ آپریشن عرب امارات میں رکھتے ہیں۔

اسی طرح سے عرب امارات کی طرف سے امارات ائرلائن ،فلائی دبئی، اتحاد ایرویز ،ایٸر عریبیہ اور آراے کے اپنا فلائٹ آپریشنز رکھتی ہیں.پی آئی اے پاکستان اور دبئی کے درمیان 32 فلائٹس ابوظہہبی تک 15 فلائٹس اور شارجہ تک 32 فلائٹس جاری ہیں.اسی طرح ایٸربلیو کی دبئی تک 20 فلائٹس ،ابوظہبی تک 11 فلائٹس اور شارجہ تک 18 فلائٹس جاری ہیں.جبکہ دوسری طرف امارات /ایئر دبئی کی دبئی سے کراچی ،اسلام آباد، لاہور ،پشاور ،ملتان ،سیالکوٹ ،فیصل آباد اور کوئٹہ تک 134 فلائٹس چلا رہا ہے.اسی طرح اتحاد ایٸرویز ابوظہبی سے کراچی ،پشاور ،ملتان ،سیالکوٹ، فیصل آباد اور کوئٹہ کے درمیان 39 فلائٹ چلا رہا ہے.ایئر عربیہ پاکستان کے مختلف شہروں میں 52 فلائٹ چلاتا ہے.اٸیرعریبیہ 8 فلائٹ آپریشن راس الخیمان اور پاکستان کے درمیان چلاتا ہے.

اسی طرح عرب امارات کی مختلف اٸیر لاٸنز دبٸ سے تربت، گوادر اور پنجگور بھی ففتھ فریڈم ٹریفک رائٹس کے تحت آپریشن شروع کرنا چاہت ہٕں.دونوں ممالک کے درمیان یہ طے پایا ہے کہ جولائی کے آخری ہفتے میں دونوں ممالک کے وی ایشن سیکٹر پر ایک اور اجلاس رکھا جائے گا جس میں باہمی مشاورت کے بعد کچھ اہم فیصلے کیے جائیں گے۔اس موقع پر شاہ رخ نصرت،سیکرٹری ایوی ایشن ڈویژن بھی موجود تھے۔

Leave a reply