اسٹیل مل جنسی ہراسگی کیس، ڈائریکٹر A&P نے افسران بھیج دیئے

 تین افسران کس حیثیت میں وفاقی محتسب اعلی میں پیش ہوئے، سوالات کھڑے ہوگئے

پیش ہونے والے تینوں افسران پر کرپشن دوسرے کے خلاف سپریم کورٹ میں کیس اور تیسرے پر عہدے کے ناجائز استعمال کا کیس ہے، زرائع

کراچی ،پاکستان اسٹیل مل میں کرپشن کی کہانیوں کے بعد اب افسران پر جنسی ہراسمنٹ کیس داخل ہونے لگے، وفاقی محتسب اعلی میں اسٹیل مل جنسی ہراسمنٹ کیس میں نامزد ڈائریکٹر A&P نے اپنے چہیتے افسران بھیج دیئے، زرائع کے مطابق وفاقی محتسب اعلی میں لفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ طارق خان پر زاتی کیس میں طلبی پر اسٹیل مل کے تین افسران کس حیثیت میں پیش ہوئے جن میں سے ایک پر کرپشن اور دوسرے کے خلاف کیس سپریم کورٹ میں زیر التوا جبکہ تیسرے پر عہدے کے ناجائز استعمال کا الزام ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹیل مل کے کنٹریکٹ پر آئے ڈائریکٹر A&P لفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ طارق خان اور دیگر  پر وفاقی محتسب اعلی کے دفتر میں درج شکایت نمبر 86/2020  پیر 14 دسمبر کو سماعت کیلئے مقرر تھی تاہم وفاقی محتسب کے نوٹس جاری کرنے کے باوجود نامزد ملزمان لفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ طارق خان، کیپٹن ریٹائرڈ بابر برنارڈ میسی، نواز خٹک، ابو ظفر، ارتضی علی، عبدالودود خان اور شہریار احمد ناخود پیش ہوئے اور نہ ہی ان کا نامزد کردہ کوئی وکیل پیش ہوا بلکہ اسٹیل مل کی طرف سے جنسی ہراسمنٹ کیس کی نمائندگی کرنے کیلئے انچارج اے اینڈ پی ریاض منگی، انچارج آئی آر و انچارج لاء زرداد عباسی اور یامین زیبری پیش ہوئے جبکہ مدعی اکرم دھامنہ نے ملزمان کو براہ راست اپنی شکایت میں فریق بنایا ہے اور ان کی جگہ دیگر افسران پیش ہوکر کیس کی قانونی طور پر پیروی نہیں کرسکتے۔ کیس میں پیش ہونے افسران کا شکایت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

ذرائع کے مطابق لفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ طارق خان کی طرف سے پیش ہونے والے تینوں افسران پر انچارج اے اینڈ پی ریاض حسین منگی نامی افسر خود کرپشن کے مقدمات میں ملوث ہے جبکہ انچارج آئی آر و انچارج لاء زرداد عباسی و دیگر کے خلاف پاکستان اسٹیل مل انتظامیہ نے سپریم کورٹ میں کیس دائر کیا ہوا ہے۔ جس میں سپریم کورٹ نے زرداد عباسی و دیگر افسران کو ڈپٹی مینیجر سے اسسٹنٹ مینیجر بنانے کا حکم دے رکھا ہے جسے ڈائریکٹر A&P کرنل ریٹائڑڈ طارق نے خان سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل کرنے کے بجائے ردی کی ٹوکری پھینک دیا ہے جبکہ تیسرے افسر یامین زبیری اسٹیل مل کا ایک ریٹائرڈ آفیسر ہے جس نے دوران ملازمت محکمہ کی اجازت کے بغیر قانون کی ڈگری حاصل کی اور ملازمت ہی کے دوران غیر قانونی طور پر وکالت کا لائنسس حاصل کیا ہے اور اس افسر کو کرنل ریٹائرڈ طارق خان کا خاص آشیر باد حاصل ہے جسے بند اسٹیل ملز میں ڈیلی ویج افسر بھرتی کرلیا گیا تھا جبکہ قانون میں ایسی بھرتی کرنے کا انتظامیہ اسٹیل مل کو کوئی اختیار نہیں ہے۔

Shares: