پاکستان اسٹیل مل کا آکسیجن پلانٹ حکومتی عدم توجہی کا شکار

0
44

پاکستان اسٹیل مل کا آکسیجن پلانٹ حکومتی عدم توجہی کا شکار

پاکستان اسٹیل آکسیجن پلانٹ اگر چل رہا ہوتا تو آج پورے پاکستان میں کرونا کے متاثرین کو ہسپتالوں میں آکسیجن دے سکتے تھے.حکومت پاکستان سے درخواست ہے کہ فوری طور پر پاکستان اسٹیل ملز کا آکسیجن پلانٹ بحال کیا جائے.2015 سے بند پڑا پاکستان اسٹیل ملز کا آکسیجن پلانٹ روزانہ 520 ٹن آکسیجن پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، پلانٹ کو مکمل طور پر بحال ہونے میں 8 سے 12 دن درکار ہوں گے۔ اس پلانٹ میں 40 افراد کام کرتے تھے جن میں سے کچھ کو نکال دیا گیا ہے
بیچارے بیروزگار بیٹھے ہیں ۔ 2015 میں یہ پلانٹ چلتی حالت میں بند کیا گیا تھا اور وجہ یہ بتائی گئی کہ جب اسٹیل ہی نہیں بنا رہے تو آکسیجن کی کیا ضرورت ہے۔مگر اب ملک کو ضرورت ہے تو ہنگامی بنیادوں پر 24 گھنٹے کام کر کے 1 ہفتے سے بھی کم وقت میں آکسیجن کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔ہنگامی بنیادوں پر کام کیا جائے تو 1 ہفتے بعد سپلائی شروع ہو سکتی ہے۔حکمرانوں کو چاہیے کہ خدارااس پرسیاست کرنے کئ بجائے سنجیدہ ایکشن لیں تاکہ ملک آنے والی مشکلات کا باآسانی مقابلہ کرسکے۔

Leave a reply