بدعنوانی پرسیپشن انڈیکس؛ پاکستان تاحال 140 ویں نمبر پر برقرار
دنیا میں کرپشن پر نظر رکھنے والے ادارے ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل (ٹی آئی) نے اپنی تازہ سالانہ رپورٹ ’کرپشن پرسیپشن انڈیکس 2022‘ میں پاکستان کو درجہ بندی کے اعتبار سے 180 ممالک کی فہرست میں گزشتہ سال کے طرح بدستور 140 ویں نمبر پر برقرار رکھا گیا ہے اور اس کے ساتھ ہی پاکستان کی حکومت سے سفارش کی گئی ہے کہ وہ اپنے تمام شعبوں میں بدعنوانی سے نمٹنے کے لیے کوئی موثر اقدامات کرے اور ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی چار ہدایات پر فلفور پر عمل درآمد کرے۔
🔴 OUT NOW! The Corruption Perceptions Index 2022 shows that most of the world continues to fail to fight corruption: 95% of countries have made little to no progress since 2017. Check it out!
— Transparency International (@anticorruption) January 31, 2023
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے جو تجویز دی ہے کہ پاکستان کو کڑی نگرانی کرنے، اختیارات بانٹنے، معلومات کے اشتراک اور اس تک رسائی کے حق کو برقرار رکھنے، لابنگ کو منظم کرکے اور فیصلہ سازی تک کھلی رسائی کو فروغ دے کر نجی اثر و رسوخ کو محدود کرنے اور بین الاقوامی سطح پر کرپشن کا مقابلہ کرنے کے حوالے سے اقدامات کرنے چاہئیں۔ جبکہ انڈیکس 2022 سے پتا چلتا ہے کہ دنیا کے بیشتر ممالک کرپشن سے لڑنے میں ناکام رہے ہیں، 95 فیصد ممالک نے 2017 کے بعد سے بہت کم یا کوئی بہتری ظاہر نہیں کی ہے۔
علاوہ ازیں گلوبل پیس انڈیکس سے پتا چلتا ہے کہ دنیا مسلسل کم پرامن جگہ بنتی جارہی ہے، پرتشدد واقعات اور بدعنوانی کے درمیان واضح تعلق نظر آتا ہے کیونکہ اس انڈیکس میں سب سے کم اسکور کرنے والے ممالک کرپشن انڈیکس (سی پی آئی) میں بھی بہت کم اسکور کرتے ہیں۔ سی پی آئی میں 180 ممالک اور خطوں کو ان کے عوامی شعبے کی بدعنوانی کی سطح کے لحاظ سے صفر (انتہائی بدعنوان) سے 100 (انتہائی صاف) کے پیمانے پر درجہ بندی دی گئی ہے۔ سی پی آئی کی عالمی اوسط مسلسل گیارہویں سال 43 پر برقرار ہے اور دو تہائی سے زائد ممالک (جن میں بدعنوانی کا سنگین مسئلہ ہے) کا اسکور 50 سے کم ہے۔
اس رپورٹ میں مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ دنیا بھر میں بدعنوانی کی سطح رکی ہوئی ہے۔ جبکہ اس سال ممکنہ 100 پوائنٹس میں سے صرف 43 پر، مسلسل دسویں سال عالمی اوسط میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔ اور متعدد وعدوں کے باوجود 131 ممالک نے گزشتہ دہائی میں بدعنوانی کے خلاف کوئی قابل ذکر پیش رفت نہیں کی گئی۔ جبکہ کرپشن انڈیکس میں سرفہرست ممالک میں ڈنمارک، فن لینڈ اور نیوزی لینڈ 88 پوائنٹس کے ساتھ شامل ہیں، سب سے نیچے والوں میں 11 پوائنٹس کے ساتھ جنوبی سوڈان، شام اور صومالیہ 13 پوائنٹس کے ساتھ شامل ہیں۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
تباہی کا منصوبہ ناکام، پولیس مقابلے میں دو دہشت گرد ہلاک اور چار گرفتار
بھارت روسی خام تیل کی ادائیگیاں ڈالر کے بجائے درہم میں کیوں کررہا؟
اسلام آباد پولیس کا تحریری ٹیسٹ، 70 اقلیتی امیدوار کامیاب
عمران خان بھول گئے کہ اللہ نے مکافات عمل بھی دنیا میں رکھا ہے،مریم
خیال رہے کہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل ایک عالمی تحریک ہے جو 100 سے زیادہ ممالک میں کام کر رہی ہے، نگران ادارے کا مقصد کرپشن کی ناانصافی کا خاتمہ ہے۔ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے اپنے بیان میں کہا کہ "ہم لوگوں کی زندگیوں پر سب سے زیادہ اثر ڈالنے والے مسائل پر توجہ مرکوز کرتے ہیں اور طاقتوروں کو عام بھلائی کے لیے ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔”