لاہور:پاکستان کےمعاشی حالات ابترسے ابترہورہےہیں اورپیارے دوست سعودی عرب کے تیوربھی کچھ اچھے نہیں،پاکستان کے حوالے سے جہاں پاکستان میں رہنے والے پریشان ہیں وہاں پاکستان سے باہررہنے والے پاکستانی اور پاکستان سے محبت کرنے والے بھی فکرمند ہیں،اس حوالےسے حسب روایت پاکستان کے مسائل کو قوم کے سامنے رکھنے اوران کے حل کےلیے سینئرصحافی مبشرلقمان اپنا تجزیہ ، رائے اورفکری مندی کا اظہارکرتے رہتے ہیں،
آج اسی حوالے سے انکی گفتگو سینئرصحافی کاشف عباسی سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ اس وقت پاکستان سے باہرعوام الناس بہت زیادہ فکر مند ہیں برطانیہ بھی مہنگائی کا شکار ہے اور 40 فیصد تک مہنگائی میں اضافہ ہوگیا ہے ، لوگوں کے حالات بہت خراب ہیں ، کھانے کے لیے کچھ نہیں مل رہا ،پاکستان میں گندم وغیرہ لوگ جمع کرلیتے ہیں ، اکثرکسان ہیں اس لیے پاکستان میں کچھ ایسا محسوس نہیں ہوتا
https://www.youtube.com/watch?v=t3pZvp5UpT4
کاشف عباسی نے مبشرلقمان کے ساتھ اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ اس بات میںکوئی شک نہیں کہ پاکستان اس وقت معاشی دلدل میں پھنس چکا ہے اوراب تو آئی ایم ایف جیسے ادارے نے بھی بہت زیادہ کڑی شرائط سنادی ہیں، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بڑے عرصے سے معاشی صورت حال خراب ہوتی آرہی ہے ،بہت سخت فیصلے ہوئے اوراب مزید سخت فیصلے کرنے ہوں گے تب جاکرکچھ بہتری کی امید کی جاسکتی ہے ،
اسی حوالےسے جاری گفتگو میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ سعودی عرب بھی اب پاکستان سے دست شفقت ہٹا رہا ہے ، توایسی صورت میں حالات تو مزید مشکل ہوجائیں گے، کاشف عباسی کا کہنا تھا کہ مفتاح اسمٰعیل نے ٹیکس عائد کیا تو وہ مریم نواز نے ٹویٹ کی کہ واپس لے لیا جائے گا، نئے لوگ ٹیکس میں شامل نہیں کیے اورپرانے لوگوں پر ٹیکس بڑھا دیا ،ہمارے پاس ایل سیز کھولنے کےلیے پیسے نہیں ہیں،ملک انتہائی مشکل صورت حال سے دوچار ہے،
ماہر معیشت ڈاکٹرخاقان نجیب مبشرلقمان کے سوال کو کوئی خاطرخواہ جواب دینے سے احتراز کرتے رہے ،جس میں پاکستان کے پچھلے پانچ سال سے بہتر اور بدتروزیرخزانہ کا نام پوچھا جاتا رہا ، خاقان نجیب کا کہنا تھا اس ملک کا معاشی مسئلہ کوئی ایک بندہ ٹھیک نہیں کرسکتا ہے ،اس کےلیے ٹیم کی ضرورت ہوتی ہے ، ان کا یہ بھی کہنا تھاکہ پاکستان کواپنے معاشی حالات بہتر کرنے کے لیے بہترفیصلے کرنے ہوںگے
کاشف عباسی نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ جو الیکشن چاہتے تھے اب الیکشن سے فرار چاہتے ہیں اور جو الیکشن سے فرار چاہتے تھے اب وہ الیکشن چاہتے ہیں، جمہوریت ایک شخص کا نام نہیں اس کےلیے سب کو کردار ادا کرنا ہوگا، ملک کی معاشی صورت حال کے پیش نظرتمام سیاسی جماعتوں اور پارٹیوں کو مل بیٹھ کر ملکی مفاد کےلیے کام کرنے ہوں گے ، اس موقع پر مبشرلقمان کا کہنا تھا کہ ہمارے وزرائے اعظم کے پاس پاور آف ڈیسین ہی نہیں ہاں شاہد خاقان عباسی ان کےخیال میں بہتر وزیراعظم رہے جوکافی حد تک بڑے دلیرانہ فیصلے کرتے رہے لیکن اب ایسا نہیں ہورہا ، جس کی وجہ سے ملک وقوم کو نقصان کاسامنا کرنا پڑرہا ہے