پاکستان سپرلیگ خوشیاں لایا،دنیاکوگرویدہ بنایا،امن کا گیت گایا،دعا کریں یہ سلسلہ ہمیشہ چلتا رہے،وسیم خان چیف ایگزیکٹوپی سی بی

لاہور:پاکستان سپرلیگ خوشیاں لایا،دنیاکوگرویدہ بنایا،امن کا گیت گایا،دعا کریں یہ سلسلہ ہمیشہ چلتا رہے،پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹووسیم خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں ایچ بی ایل سپرلیگ کے انعقاد سے پاکستان کا مثبت امیج سامنے آیا ہے،اطلاعات کےمطابق ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ کے پانچویں ایڈیشن کے آغاز میں چند روز باقی رہ گئے ہیں۔ ملک بھر میں موجود ا یونٹ کے آغاز کے منتظر شائقین کرکٹ کا جوش اور جذبہ دیدنی ہے۔32 روزہ ایونٹ کے دوران ملک کے 4 مختلف شہروں کراچی، لاہور، ملتان اور راولپنڈی میں 34 میچز کھیلے جائیں گے۔

چیف ایگزیکٹو پی سی بی وسیم خان کے مطابق ایچ بی ایل پی ایس ایل فائیو کا انعقاد ملک بھر میں موجود مداحوں کوکھیل سے جوڑنے کے ساتھ ساتھ ملک میں انٹرنیشنل میچز کو مستقل بنیادوں پر انعقاد کو بھی یقینی بنائے گا۔

چیف ایگزیکٹو وسیم خان کا کہناہے کہ ہمارے لیے لیگ کے تمام میچز لاہور اور کراچی میں منعقد کروانا زیادہ آسان تھا مگر ہم اس کھیل کو ان دو شہروں تک محدود نہیں رکھناچاہتے۔ چیف ایگزیکٹو پی سی بی نے کہا کہ ملک میں کرکٹ کے لیے زیادہ سے زیادہ وینیوز تیار کرنا چاہتے ہیں جس کے لیے ہمیں کھیل کو ملک کے کونے کونے تک پہنچانا ہے۔

وسیم خان نے کہاکہ ہم ملک بھر میں موجود شائقینِ کھیل تک کرکٹ کی رسائی ممکن بنانے کے لئے کوشاں ہیں۔ہم چاہتے ہیں کہ وہ اپنے ہیروز کو سامنے کھیلتا ہوا دیکھ سکیں۔انہوں نے کہا کہ پی سی بی پشاور، ملتان ، فیصل آباداور حیدرآباد کرکٹ اسٹیڈیمز کی اپ گریڈیشن کے سلسلے میں صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کرکام کررہا ہے، مگر یہاں بین الاقوامی کرکٹ میچوں کے لیے لاجسٹک اور ہوٹل سمیت دیگر بہترین سہولیات درکار ہیں۔

ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ نے ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی سرگرمیاں ممکن بنانے میں اہم کردار اد ا کیا ہے۔گذشتہ ایڈیشن کے دوران ایچ بی ایل پی ایس ایل کے 8 میچوں کےکراچی میں انعقاد کے بعد سری لنکا کرکٹ ٹیم نے محدوداور طویل طرز کی کرکٹ کے لیے پاکستان کا دورہ کیا تھا۔

حال ہی میں سری لنکا اور بنگلہ دیش کی ٹیسٹ ٹیموں کی میزبانی کرنے والا پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم راولپنڈی اس مرتبہ 8 ایچ بی ایل پی ایس ایل میچوں کی میزبانی کررہا ہے۔ راولپنڈی میں ان 8 میچوں کا انعقاد اس لیے بھی اہم ہے کہ لیگ کے بعد اس وینیو کو جنوبی افریقہ کرکٹ ٹیم کی میزبانی کرنی ہے۔

وسیم خان نے کہاکہ اس سیریز کے حوالے سے ابھی مشاورت جاری ہے تاہم امید ہے کہ رواں ماہ کے آخر میں ہم کسی مؤثر نتیجہ پر پہنچ جائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ جنوبی افریقہ سیریز کے حوالے سے ہمیں کرکٹ ساؤتھ افریقہ کے شعبہ سیکورٹی کے سربراہ کی آمد کا انتظار ہے،ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ 2020 کے ابتدائی دنوں میں ان کی پاکستان آمد متوقع ہے، ان کے پاس مختلف مقامات کے لیے سیکورٹی پلان تیار ہیں۔

چیف ایگزیکٹو پی سی بی نے کہاکہ وہ اور جنوبی افریقی بورڈ دورہ کے حوالے سے مطمئن ہیں تاہم لاجسٹک اعتبار سے ہمیں اسے آسان اور مؤثر بنانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ جنوبی افریقہ کا دورہ بھارت 18 مارچ کو ختم ہوگا جبکہ ایچ بی ایل پی ایس ایل فائیو کا فائنل 22 مارچ کو شیڈول ہے لہٰذا مہمان ٹیم کا بھارت سے جنوبی افریقہ جانا اور پھر پاکستان آناممکن نہیں ہوگا، اس لیے ہمیں سوچنا ہےکہ آیا وہ 6سے 8 روز متحدہ عرب امارات میں رکیں جہاں ہم انہیں پریکٹس کے لیے سہولیات فراہم کریں یا پھر انہیں براہ راست پاکستان بلایا جائے اور وہ پھریہاں ہی ٹریننگ کریں۔

وسیم خان نے کہاکہ لاہور اور کراچی کے وینیوز کی دستیابی محدود ہے کیونکہ ہم اپنی بیشتر کرکٹ بھی انہی مقامات پر کھیل رہے ہیں اور اس وجہ سے وہاں کی وکٹ بھی متاثر ہورہی ہے،اس صورتحال میں ہمیں راولپنڈی کا مقام دستیاب ہے۔ چیف ایگزیکٹو پی سی بی نے کہاکہ ان کے خیال میں وہاں تین میچز کھیلنا مفید ہوگا، انہوں نےجنوبی افریقہ کو راولپنڈی بطور وینیو تجویز کیا ہے اور مہمان بورڈ اس تجویز پر راضی ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے گذشتہ ماہ نئی کرکٹ کمیٹی کا اعلان کیا تھا۔ اقبال قاسم کی سربراہی میں کمیٹی کا پہلا اجلاس 19 فروری کو کراچی میں ہوگا۔اس حوالے سے کمیٹی نے قومی کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر اور ہیڈ کوچ مصباح الحق اور ڈائریکٹر ڈومیسٹک کرکٹ کو اجلاس میں طلب کیا ہے۔

اس سلسلے میں چیف ایگزیکٹو پی سی بی وسیم خان کا کہنا ہےکہ مصباح الحق کی کمیٹی سے علیحدگی کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے کرکٹ کمیٹی کی تشکیلِ نو کی گئی ہے، محسن حسن خان کے مستعفی ہونے کےبعد انہوں نے کمیٹی کی سربراہی سنبھالی مگر کسی بھی ادارہ کے چیف ایگزیکٹو کا ایسی کمیٹی کا سربراہ بننا کوئی خوش آئند امر نہیں ہوتا۔

وسیم خان نے کہاکہ اگر کمیٹی میں شامل چار سے پانچ افراد کا تعلق پی سی بی سے ہو تو وہ کمیٹی آزاد تصور نہیں کی جائے گی لہٰذا میں یہ فیصلہ کرچکا تھاکہ مجھے زیادہ دیر یہ عہدہ نہیں رکھنا، اب ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ ذاکر خان کمیٹی کے اجلاس کا انتظام کیا کریں گے اور میں وہاں بطور غیرفعال رکن کمیٹی اجلاس میں شرکت کروں گا۔

چیف ایگزیکٹو پی سی بی نے کہاکہ ایچ بی ایل پی ایس ایل2020کے آغاز سے ایک روز قبل منعقدہ اجلاس میں مصباح الحق شرکت کریں گے، اس دوران مصباح الحق کمیٹی کو قومی کرکٹ ٹیم کے انتخاب کا عمل واضح کرنے کے ساتھ ساتھ آسٹریلیا میں قومی کرکٹ ٹیم کی کارکردگی پر بریفنگ دیں گے۔انہوں نے کہاکہ اجلاس میں ڈائریکٹر ڈومیسٹک پی سی بی ہارون رشید ڈومیسٹک کرکٹ پر خصوصی بریفنگ دیں گے جبکہ اس دوران اجلاس میں پی سی بی کو اینڈی اٹکنسن کی جانب سے فراہم کردہ رپورٹ پیش کی جائے گی جس کے بعد ملک میں پچز کے معیار میں بہتری لانے کے لیے سفارشات تیار کی جائیں گی۔

وسیم خان نے کہاکہ کرکٹ کمیٹی ایک مشاورتی کمیٹی ہے، جس کی ذمہ داری چیئرمین پی سی بی کوکرکٹ معاملات پر پختہ سفارشات فراہم کرنا ہے۔ دوسری جانب چیئرمین پی سی بی بھی ان سفارشات کو سنجیدگی سے لیں گے کیونکہ یہ کمیٹی تجربہ کار افراد پر مشتمل ہے۔

Comments are closed.