پاکستان تحریک انصاف کراچی کے صدر خرم شیر زمان کی انصاف ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو،اس موقع پر پارلیمانی لیڈر بلال غفار،رکن اسمبلی راجہ اظہر، رہنماء سمیر میر شیخ، سبحان ساحل موجود تھے۔
صوبہ سندھ کے حالات دن بدن خراب ہوتے جارہے ۔کشمور، جیک آباد، شکارپور میں عام لوگوں کو اغوا کیا جارہا ہے ۔ہمیں سمجھ نہیں آرہا سندھ حکومت کیسے نظام چالارہی ہے ۔ڈاکوؤں کے پاس ائیر کرافٹ بندوقیں، راکٹ لاؤئنچر ہیں ۔ مغوی سوشل میڈیا پر اپنی ویڈیو بناکر کہتے ہیں ہمیں بچاؤ ۔پولیس کےپاس بکھتر بند بھی دو نمبر ہیں
بکھتر بند میں ڈاکوؤں کی گولیاں آر پار ہورہی ہیں
سندھ پولیس کے پاس کبوتر مارنے والی بندوقیں ہیں ۔ایس ایس پی نے شکار پور کیلئے رپورٹ میں بتایا کہ سندھ میں ڈاکوؤں کے پیچھے سیاسی شخصیات کا ہاتھ ہے۔ پیپلزپارٹی نے ایس پی رضوان کیخلاف ایکشن لیا۔جبکہ ایکشن سیاسی شخصیات کیخلاف لینا تھا۔65 پولیس اہلکار اغواء اور درجنوں کو قتل کردیا گیا ۔آج وزیراعظم نے نوٹس لیا اور وزیر داخلہ کراچی بھیجا ہے وزیر اعلیٰ گھبراہٹ میں آج شہداء کے لواحقین سے ملنے چلے گئے ۔میں خراج تحسین پیش کرتا ہوں ان شہدا کو جنہوں نے ڈاکوؤں کا مقابلہ کیا ۔صحافیوں کا قتل کردیا جاتا ہے سندھ کی کرپشن پر آواز اٹھانے پر 7سو 53 ارب کا بجٹ کہاں گیا
وزیر اعلیٰ بتائیں کتنی اے پی سی خریدیں گئی
ماہانہ 98 بلین پولیس کے اخراجات ہیں۔ایس ایس یو بلاول زرداری اور آصفہ کی حفاظت کرتی ہے
ایس ایس یو کو شکارپور کیوں نہیں بھیجا جاتا
بلاول کی ایس ایس یو کو کشمور بھیجا جائے اور کشمور کی پولیس کو بلاول کی حفاظت کیلئے بھیجا جائے ۔اربوں روپے پولیس پر خرچ کیے جاتے ہیں ۔رینجرز کو مزید اختیارات کیوں نہیں دیے جارہے ہیں ۔
کیونکہ سندھ حکومت پولیس کو اپنے فائدے کیلئے استعمال کرتے ہیں ۔زمینوں پر قبضوں کیلئے پولیس کو استعمال کیا جاتا ہے ۔لوگ مررہے ہیں اور مراد علی شاہ تماشا دیکھ رہے ہیں ۔نوکریاں تو دے دی مگر ان کی زندگیاں دے سکتے ہیں وزراء کہتے ہیں کہ ہمیں گھروں میں گھس کرماریں گے
یہ وزیر وگ لگاکر شکارپور کے ڈاکوؤں کو جاکر ماریں ۔مراد علی شاہ کے پاس جتنی وزارتیں ہیں اب تباہ حالی کا شکار ہیں ۔مراد علی شاہ اداروں کوتباہ و برباد کررہے ہیں،ڈاکوؤں کے ذریعے الیکشن جیتے جارہے ہیں ۔ڈکیتوں کی سرپرستی سندھ حکومت کررہی ہے.سندھ کے معصوم لوگوں کو ڈرا دھمکا کر ان پر حکومت کی جارہی ہے ۔محکمہ داخلہ کا آڈٹ کرایا جائے ۔یہ پیسہ کہاں گیا
وزیر سہیل انور سیال اسمبلی میں آکر کہتے ہیں ۔کہ تمہیں دیکھ لوں گا، بلال غفار نے جو کہا اس کی فوٹیج موجود ہیں ۔یہ دلائل نہیں دے سکتے تو دھمکیوں پر اتر آتے ہیں ۔ہم نے کراچی میں بغیر اسلحہ کے بڑے بڑے بدمعاشوں کا سامنا کیا ہے ۔
ہم چیف جسٹس سے درخواست کرتے ہیں کہ سہیل انور سیال کے رویہے کا نوٹس لیں ہم وزیر اعظم سے گزارش کرتے ہیں کہ وفاقی حکومت اندرون سندھ میں اپنے اختیارات کا استعمال کریں ۔سندھ میں رینجرز، آرمی کو بااختیار کیا جائے۔

Shares: