مزید دیکھیں

مقبول

سوات پولیس کی اہم کامیابی، مطلوب دہشت گرد اجمل ساتھیوں سمیت گرفتار

سوات: مینگورہ میں پولیس نے ایک بڑی کارروائی کرتے...

میں رابطوں کا حصہ نہیں، نہ کسی نے رابطہ کیا، جنید اکبر

اسلام آباد: پی ٹی آئی رہنما جنید اکبر کا...

عدلیہ میں خواتین کی شمولیت ایک مثبت پیش رفت ہے،چیف جسٹس

پاکستان کے چیف جسٹس، جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا...

پاکستان تحریک انصاف۔۔.۔پیوستہ رہ شجر سے۔۔ امید بہار رکھ! تحریر عبدالعزیز صدیقی ایڈوکیٹ

تاریخ عالم کی ورق گردانی کی جائے تو عزم و استقلال کی جتنی ولولہ انگیز داستانیں آپ کو ملیں گی ان کے پس منظر میں کوئ نہ کوئ نظریہ ہی کارفرما ہی نظر آئیگا کیونکہ نظریہ ہی وہ قوت ہے جو کسی تہزیب کو جنم دیتا ہے نظریہ ہی کسی انقلاب کے لئے تحریک کی حیثیت رکھتا ہے۔اور نظریہ ہی کسی فرد یا قوت کے فکر کے انداز ،دستور حیات اور نظام زندگی کا ترجمان ہوتا ہے۔پاکستان تحریک انصاف کا قیام بھی ایک نظریہ کا ہی مرہون منت ہے۔جو کرپشن کے خاتمے اور یکساں انصاف پر قائم ہے۔یہ پاکستان کی سب سے بڑی جماعت ہے جس کی بنیاد کسی نظریہ پر قائم ہے اور نظریہ بھی ایسا جو اسٹیٹس کو کے خاتمے میں سرکرداں نظر آئے۔تحریک انصاف کی تاریخ پچیس سالہ جدوجہد پر محیط ہے ان پچیس برسوں میں پارٹی نے بڑے اتار چڑھاو دیکھے لیکن مرد آہن جناب عمران خان کے عزم و حوصلے کو سلام ہے جو تمام تر مسائل ،منفی پروپیگنڈہ اور مبینہ سازشوں کے باوجود آہستہ آہستہ حکومت بنانے میں کامیاب ہو ہی گئے۔ایک طویل جہد مسلسل کے بعد 2018کےقومی انتخابات میں اس جماعت نے واضع کامیابی حاصل کی۔تحریک انصاف کی حکومت میں آنے کے ابتدائ ایام تو بہت ہی کٹھن رہے۔جب خان صاحب نے حکومت کی باگ دوڑ سنبھالی تو ملک معاشی طور پر ڈیفالٹ کے دہانے پر تھا، وزیر اعظم عمران خان نے بہترین سفارت کاری کے زریعہ دوست ممالک کی حمایت حاصل کی اور بگڑے ہوئےخارجہ تعلقات کو بہتربنانے میں کامیاب ہوئے۔۔ سعودی عرب، قطر اور چین کی جانب سے معاشی امداد کا حصول ممکن بنایا اور ملک کو ڑیفالٹ ہونے سے بچایا۔۔
حکومتی خارجہ پالیسی کی کامیابی کے ساتھ ساتھ فاٹا کا انضمام بھی انکی تاریخی کامیابی ہے اس کے علاوہ ان کی سادگی اور کفایت شعاری مہم نے حکومت کو ایک نئ جہت دی ، کرپشن پر کریک ڈاؤن کیا گو کہ قانونی موشگافیوں میں وہ نتائج نہیں مل پائے جس طرح کےانصاف کی توقع کی جارہی تھی،صحت انصاف کارڈ، غربت کے خاتمے کے پروگرام، ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے شجر کاری مہم،ٹیکس نظام میں اصلاحات اور کئی دیگر کامیابیابیاں ہیں جو نو زائدہ حکومت کے حصے میں آئیں۔ اس کے علاوہ کرتارپور راہداری کو کھولنا اور وزیر اعظم کی جانب سے غربت کے خاتمے کے منصوبے ’احساس‘ اور بے گھر افراد کے لیے ’پناہ گاہ‘ اور کامیاب نوجوان پروگرام کے تحت بلا سود قرضوں کی تقسیم ۔یکساں تعلیمی نصاب جیسے پروگرام کے انعقاد بھی قابل ستائش رہے۔وزیراعظم عمران خان نے اپنے تین سالہ دور میں ہر ہر موقع پر اس عزم کااعادہ کیا کہ وہ پاکستان کو مدینہ جیسی اسلامی فلاحی ریاست بنائیں گےاور اس کی کوشش بھی کر رہےہیں۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ اچانک آنے والی کورونا وبا کے نے پوری دنیا کی معیشت کو بری طرح متاثر کیا جس کے باعث دنیا کو نہ صرف بے روزگاری اور غربت میں اضافہ دیکھنے کو ملا بلکہ عوام کو مہنگائی کے طوفان کا بھی سامنا رہا اور پاکستان بھی اس مشکل وقت سے گزرا لیکن پاکستان کا شمار ان چند خوش نصیب ممالک میں ہوتا ہے جہاں بہترین حکومتی پالیسیوں نے اور اللہ کے فضل و کرم سے یہ وبا نہ صرف کم رہی بلکہ اس پر کافی حد تک قابو بھی پا لیا گیا اور حکومت کی کامیاب پالیسی کو نہ صرف پوری دنیا نےسراہا بلکہ عالمی ادارہ صحت نے تو دنیا کو مشورہ دیا کہ وہ پاکستان سے سیکھے کہ اس نے کس طرح کرونا کا مقابلہ کیا اور اپنی معیشت بھی بچائ۔
گزشتہ دنوں حکومت کی جانب سے تین سالہ کارکردگی پر ایک رنگارنگ تقریب کا انعقاد کیا گیا اس تقریب میں خان صاحب کا کہنا تھاکہ
” تبدیلی کا راستہ انتہائی کٹھن ہے، کامیابی کا کوئی شارٹ کٹ ہے نہ کوئی پرچی پکڑ کر لیڈر بن سکتا ہے، حکومت ملی تو ہماری ٹیم ناتجربہ کار تھی، ملک دیوالیہ ہونے والا تھا، آج زرمبادلہ کے ذخائر 29 ارب ڈالر کی سطح پر ہیں، 4700 ارب روپے ٹیکس اکٹھا کیا جارہا ہے، سیمنٹ کی فروخت میں 40 فیصد اضافہ ہوا، موٹر سائیکلیں، گاڑیاں اور ٹریکٹر ریکارڈ تعداد میں بیچی گئیں، اس کا مطلب یہ ہے کہ لوگ خوشحال ہو رہے ہیں‘‘۔
پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے تین سالہ دور کی کامیابی کے اعداد و شمار کچھ بھی ہوں لیکن وزیر اعظم عمران خان نے جس انداز میں امریکہ کو فوجی اڈہ نہ دینے کا اعلان کیا اور افغانستان سے امریکی فوجی انخلاء کے معاملہ پر جو جراءت مندانہ فیصلے کئے انہیں قوم نے بہت پسند کیا اور جس طرح آزاد کشمیر انتخابات میں حزب مخالف کے منفی پروپیگنڈہ کو اپنے ایک ہی خطاب میں سبو تاژ کیا اور بعد ازاں وہاں ایک بڑے مارجن سے کامیابی حاصل کی جس کے باعث حزب اختلاف کی جانب سے چلائ جانے والی تمام تر حکومت مخالف تحریکوں پر پانی پھر گیا۔
دوستوں تحریک انصاف کی حکومت کی تین سالہ کاکردگی کا نتیجہ کچھ بھی ہو لیکن اس حکومت نے ہمیں ایک ایسی باعزت اور قابل فخرقوم بنا دیا ہے جو کسی بھی عالمی طاقت سے نہ مرعوب ہو ر ہی ہے اور نہ ہی اپنی سالمیت پر آنچ آنے دے رہی ہے خود عمران خان کا کہنا ہے کہ جس کے پاس لَا اِلٰـہَ اِلَّا اللہ کی طاقت ہو اس قوم کو کسی سے ڈرنے کی ضرورت نہیں سوائے اللہ کے۔
اسٹیٹس کو کے اس نظام میں جہاں ہر سطح پر کرپٹ اورماہر ترین دھندے باز سیاست دان ہوں۔اور تیس سال سے بٹھائے گئےان کے آلہ کار خواہ وہ ببیوروکریسی میں ہوں یا کسی اور ادارے میں اور اس کے علاوہ محلاتی سازشیں بھی عروج پر ہوں تو ایسی صورتحال میں حکومت کاتین سال پورے کر لینا بھی کسی معجزے سے کم نہی۔

@Azizsiddiqui100